ملکی معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی سفارتکاری، مثبت نتائج، اندرونی ٹکراؤ سے اجتناب کی ضرورت!

| وقتِ اشاعت :  


موجودہ حکومت کی جانب سے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے بھرپور طریقے سے سفارتکاری کی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔



بلوچستان میں بجلی کی فراہمی اور غیر قانونی کنکشنز کے خاتمے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت مل کر میکنزم بنائیں!

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میںبجلی کی فراہمی ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہی ہے ۔ اندرون بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن ہی نہیں ہے اور جہاں بجلی ہے وہاں چوبیس گھنٹوں میںاس کی فراہمی ایک سے دو گھنٹے کے لیے ہوتی ہے، اور اس میں کوئی تخصیص نہیں کہ موسم سرما ہے یا گرما۔ ا ندرون بلوچستان کی بات ہی کیا کریں کہ کوئٹہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔



ملکی معیشت، آئی ایم ایف کے شرائط، کشکول توڑنے کیلئے وزیراعظم کا عزم!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں ہر نئی بننے والی حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ ضرور کیا جاتا ہے کہ ہمیں ملک کو قرض پر نہیں بلکہ اپنی پیداواری صلاحیت اور معاشی اصلاحات، کرپشن کے خاتمے، گڈ گورننس کے ذریعے چلانا ہے مگر حکومتی بھاگ ڈور سنبھالتے ہی آئی ایم ایف،



آئی ایم ایف کے شرائط، حکومت کا نیا پلان، صوبوں کے مسائل کا حل کیا؟

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان نے آئی ایم ایف کو اخراجات کم کرنے کا پلان پیش کر دیا۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کیے گئے پلان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی۔



پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم، مہنگائی کم نہ ہوسکی، مافیاز کا مارکیٹوں میں راج!

| وقتِ اشاعت :  


ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام تک اس کے ثمرات نہیں پہنچ رہے ، ٹرانسپورٹرز کی جانب سے نہ کرایوں میں کمی کی گئی اور نہ ہی اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جب بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو تا ہے تو ٹرانسپورٹرز کرایوں میں فوری اضافہ کردیتے ہیں ٹرانسپورٹ کے ذریعے غذائی اجناس مارکیٹوں تک پہنچائی جاتی ہیں جب تاجر زائد کرایہ کی مد میں سامان کی رسائی مارکیٹ تک کرتے ہیں تو اس میں کرایوں کی حساب سے اشیاء کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا جاتا ہے پھر جو چیز کم قیمت پر فروخت ہورہی ہے اس میں اضافہ کردیا جاتا ہے جس کا سارا بوجھ عوام پر آجاتا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہئے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد گڈز ٹرانسپورٹ سمیت مسافر گاڑیوں کے کرایوں میں اسی تناسب سے کمی کی جائے مگر چیک اینڈ بیلنس اور سخت اقدامات نہ اٹھانے کی وجہ سے مافیاز بے لگام ہوکر عوام کا خون چوستے ہیں۔



بلوچستان میں ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر و بے قاعدگیاں، 100 ڈیموں کا منصوبہ، بلوچستان میں کرپشن بڑا مسئلہ!

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں جب بارشیں نہیں ہوتیں تو بیشتر اضلاع خشک سالی کی لپیٹ میں آجاتے ہیں جس سے غذائی قلت، زراعت متاثر، مال مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچتا ہے اور حکومتی سطح پر مصنوعی بارشوں کے دعوے کئے جاتے ہیں مگر عملا کچھ نہیں کیا جاتا۔