اشرافیہ والا نظام ملکی تباہی کا سبب بن سکتا ہے!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان نے نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کے فارمولے میں تبدیلی کا آئی ایم ایف کا مطالبہ مسترد کردیا۔ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا تھا۔



وزیراعظم کا یوٹیلیٹی اسٹورز کا دورہ، حکومتی نظام میں موجود خامیاں!

| وقتِ اشاعت :  


ریاست کو چلانے کیلئے حکومتی نظام موثر اور دیانتداری سے کام کرے اور جمہوریت کے اصل روح کو اپناتے ہوئے فیصلے کرے تو ملک میں مسائل کا خاتمہ یقینی ہو جاتا ہے گوکہ چند مسائل ضرور درپیش رہتے ہیں مگر ملک معاشی، سیاسی مسائل سے دوچار نہیں ہوتا۔



نئی حکومت کی کابینہ کی تشکیل، پہاڑ جیسے مسائل، عوامی توقعات

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد کابینہ کی تشکیل کا مرحلہ شروع ہوچکا ہے جبکہ ابتدائی کابینہ میں پیپلز پارٹی شامل نہیں ہے اس بات کا قوی امکان ہے کہ اگلے مرحلے میں پیپلز پارٹی کو کابینہ کا حصہ بنایا جائے گا



آصف علی زرداری دوسری بارصدرمنتخب، چیلنجز اورمشکلات کامقابلہ!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زردار ایک بار پھر صدر مملکت بن گئے ہیں جو حکومتی اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار تھے۔ پاکستان میں صدر مملکت کے کردار کے حوالے سے ماضی میں بہت سارے سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں خاص کر پی ٹی آئی کے دور میں تو سابق صدر عارف علوی کے متنازعہ کردار پر اپوزیشن جماعتوں اور اس کے بعد پی ڈی ایم حکومت نے بہت اعتراضات اٹھائے ،ان کے کچھ ایسے اقدامات تھے جو ایک صدر مملکت کی بجائے ایک پارٹی رکن کے طور پر سامنے آتے رہے ہیں ۔



بلوچستان میں مسائل کے ذمہ دار چندافسران،وزیراعلیٰ کے سخت احکامات!

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کے آدھے سے زیادہ مسائل صوبے کے اندر موجود محکموں کے چند آفیسران کی وجہ سے ہیں جو نااہلی اور غفلت کے باعث ذمہ داری کے ساتھ اپنا کام نہیں کرتے ۔بیوروکریسی کا مزاج بالکل ہی مختلف ہوتا ہے وہ عوامی مفاد کے کاموں پرکوئی خاص توجہ نہیں دیتی،



شفاف ٹیکس کا نظام، عوام کو ریلیف اور قومی خزانے کو فائدہ پہنچ سکتا ہے!

| وقتِ اشاعت :  


عالمی مالیاتی ادارے نے سفارش کی ہے کہ وفاقی بورڈ آف ریونیو کو جدید اور نیم خودمختار ٹیکس اتھارٹی بنایاجائے جو طویل مدتی دورانیے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹیکس جمع کیا کرے۔وفاقی سطح پر اورصوبوں میں ٹیکس جمع کرنے کو الگ الگ کرنے سے پالیسی سازی او ر ریونیو ایڈمنسٹریشن کے حوالے سے چیلنج پیدا ہوتے ہیں۔