ملک میں نگراں سیٹ اپ، عام انتخابات، میاں محمد نوازشریف کی وطن واپسی سمیت مستقبل میں حکومت سازی کے حوالے سے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اہم ملاقاتیں جاری ہیں۔
پاک فوج کی جانب سے 9 مئی کے سانحے میں ملوث کرداروں کو بلاتفریق کٹہرے میں لانے اور سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 9 مئی کے واقعات میں ملوث فوج کے اعلیٰ آفیسران سمیت کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتنے کا واضح پیغام اور قانونی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔
بلوچستان کی قومی شاہراہوں پرجگہ جگہ ناکوں اور چیک پوسٹوں کااذیت ناک مسئلہ عوام کوقریباًدو ہائیوں سے درپیش ہے۔ ان سینکڑوں چیک پوسٹوں پر گھنٹوں تک گاڑیوں کو روک کر مسافروں سمیت تلاشی لی جاتی ہے جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں شاہراہوں پر لگی رہتی ہیں اس دوران مسافر شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہوتے ہیں جبکہ ٹرانسپورٹرزکو بھی دوہرے عذاب کا سامنا کرناپڑتا ہے۔
پاکستان کے بیشتر علاقے گیس سے آج بھی محروم ہیں، سردی ہو یا گرمی گیس عوام کو فراہم نہیں کی جاتی باوجود اس کے کہ گھریلواورکمرشل صارفین گیس کے بلز بروقت اداکرتے ہیں ۔
فوجی عدالتوں کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے اس سے قبل گزشتہ ساڑھے تین سال تک فوجی عدالتوں میں کیس چلتے رہے تو اس وقت اعتراضات نہیں اٹھائے گئے مگر اس بار سپریم کورٹ فوری ایکشن میں آگئی ہے جس پر بہت سارے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
ملک کو معاشی مسائل اور ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے موجودہ حکومت کی جانب سے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے دوست ممالک کی جانب سے بھی بھرپور تعاون کیاجارہا ہے اب یہ امید ہوچلی ہے ۔
بلوچستان کا آئندہ مالی سال 24-2023 کیلئے بجٹ پیش کردیا گیا۔ صوبائی وزیر خزانہ زمرک خان اچکزئی نے آئندہ مالی سال 2023-24کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 750ارب روپے ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں انسانی سمگلر متحرک ہیں، معصوم شہریوں کو مستقبل کے بہترین خواب دکھاتے ہوئے انہیں مغربی ممالک بھیجنے کے لیے لاکھوں روپے لیتے ہیں۔ ملک بھرمیں انسانی اسمگلرز کے ایجنٹوں کا نیٹ ورک کام کرتا ہے جو مختلف مقامات پرموجود ہوتے ہیں، پاکستان کے اندراور بیرون ملک خاص کر ترکی میں ایجنٹس کا بڑا نیٹ ورک موجود ہے جو مشترکہ طور پر کام کرتے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع تفتان سے آئے روز تارکین وطن کو ایرانی حکام کی جانب سے انتظامیہ کے حوالے کیاجاتا ہے جو ملک کے مختلف حصوں سے ایک مقام پر جمع ہوتے ہیں اور پھر انہیں کنٹینرز یا دیگر گاڑیوں کے ذریعے تفتان پہنچایاجاتا ہے۔
بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار نہ کرسکی جس کے باعث بجٹ اجلاس سے چند گھنٹے قبل اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیا گیا۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے جس کی وجہ صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا فائنل نہ ہونا بتایا جارہا ہے۔محکمہ خزانہ نے بجٹ تیاری کے حوالے سے مزید وقت مانگ لیا ہے۔بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں تاخیر کی وجہ سے بجٹ اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیاگیا ہے۔سیکرٹری اسمبلی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان نے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 16 جون کے بجائے 19جون کو شام چار بجے طلب کیا ہے۔