عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی خواہش و زعم، عام لوگ محض ایندھن

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان تحریک انصاف اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے بہت کم شخصیات اب پی ٹی آئی میں رہ گئے ہیں پی ٹی آئی کی کمان سنبھالنے کیلئے شاہ محمود قریشی اپنی پوری قوت صرف کررہے ہیں، پارٹی چیئرمین عمران خان سے ان کی دو ملاقاتیں بے سودرہی ہیں ان ملاقاتوں کو تجزیاتی طور پر لیا جائے تو شاہ محمود قریشی نے شاید عمران خان کو فی الحال پارٹی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا لیکن عمران خان اس پر رضا مند نہ ہوئے کیونکہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ ملاقات کے دوران تلخی بھی پیدا ہوئی تھی۔



بلوچستان کا بجٹ، صوبے کا آئینی حق

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کا بجٹ دیگر صوبوں کی نسبت کم ہی ہوتا ہے اوربجٹخسارہ بھیزیادہ ہوتا ہے، بلوچستان ملک کا سب سے بڑا اور پسماندہ صوبہ ہے باوجود اس کے کہ یہاں میگا منصوبوں سمیت سی پیک جیسا اہم منصوبہ جو ملکی معیشت کیلئے گیم چینجرہے چل رہا ہے اور بلوچستان اس کا مرکز ہے مگر افسوس بلوچستان کو اپنے ہی منصوبوں کے محاصل کیلئے وفاق کے سامنے فریاد کرنا پڑتا ہے۔



ملکی معیشت میں بہتری، وفاقی حکومت کیا اقدامات اٹھاسکتی ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


ملکی معیشت میں بہتری کب آئے گی، سرمایہ کاری میں تیزی، مقامی اور بین الاقوامی صنعتکاروں کے ذریعے معیشت کوبہتر کرنے کیلئے کیا اقدامات اٹھانے ضروری ہیں یہ تمام تر ذمہ داری حکومت کی ہے کیونکہ ملکی بھاگ ڈور اس وقت پی ڈی ایم کی ہاتھوں میں ہے۔ جب معاشی حالات انتہائی خراب تھے،آئی ایم ایف کے ساتھ تعلقات خراب ہوچکے تھے ۔



بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان ٹکراؤ، ماضی سے کچھ سیکھا جائے

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان حکومت اور وفاق کے درمیان پھر ٹکراؤ پیدا ہوا ہے، اس بار حکومتی سطح پر وفاقی حکومتی رویہ کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ مالی مسائل، منصوبوں پر صوبے کے جائز حقوق سمیت این ایف سی ایوارڈ بھی شامل ہے۔



ماحولیاتی آلودگی اور ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنا!

| وقتِ اشاعت :  


دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کیلئے بہترین اقدامات کرتے ہوئے اپنے ممالک کو اس خطرناک صورتحال سے نکالا ہے مگر چند ممالک آج بھی ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہیں جن میں پاکستان خاص کر شامل ہے یہاںبہت سارے مسائل اور چیلنجز اس وجہ سے پیدا ہورہے ہیں۔آلودگی سے مراد قدرتی ماحول میں ایسے اجزاء کا شامل ہونا ہے جس کی وجہ سے ماحول میں منفی اور ناخوشگوار تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔



پی ٹی آئی قائد کا نیا پینترا، زرداری، نواز شریف، مولانا فضل الرحمان کو بات چیت کی پیشکش

| وقتِ اشاعت :  


2014ء سے شروع ہونے والی تبدیلی اور نیا پاکستان بنانے کی غبارے سے ہوااب مکمل نکل چکی ہے اس میں اب کوئی شک نہیں جو شخص تبدیلی اور نیا پاکستان بنانے کا وعدہ عوام سے کرتے ہوئے پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو چور، ڈاکو اور قابض جیسے القابات سے نوازتا رہتا تھا وہ سب ذاتی مفاد ،انا اور اقتدار تک محض رسائی کیلئے تھا۔



ملک میں مہنگائی کی ذمہ دار مخصوص مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن ناگزیر

| وقتِ اشاعت :  


مہنگائی میں مسلسل اضا فے کا رجحان مئی میں بھی برقرار رہا،گزشتہ ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد رہی۔اپریل کے مقابلے میں مئی میں مہنگائی میں 1.58 فیصد اضافہ ہوا۔مئی 2023 میں مہنگائی کی شرح 37.97 فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی میں شہروں میں مہنگائی 1.50 اور دیہاتوں میں 1.69 فیصد بڑھی۔



ملک کودرپیش معاشی چیلنجز، ہنگامی بنیادوں پراقدامات اٹھانے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


موجودہ حکومت کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج مالی مسائل، مہنگائی، بیروزگاری، صنعتی سرگرمیوں میں تیزی لانے سمیت معیشت سے جڑی وہ تمام چیزیں ہیں جو ملک کو معاشی لحاظ سے مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہوتی ہیں اور اس کے لیے حکومت اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے خاص کر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اس حوالے سے زیادہ متحرک ہوگئے ہیں کہ جلد آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بہتر ہوجائیں اور مالیاتی فنڈز مل سکیں۔



آئی ایم ایف کی سوچ، پس پردہ کانگریس مین کاکردار کیا ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


آئی ایم ایف قسط کب جاری ہوگا اور اس وقت آئی ایم ایف کیاسوچ رہی ہے؟ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ گزشتہ دنوں آئی ایم ایف کی جانب سے بتایاگیا کہ پاکستان کی سیاست پر ہماری نظریں ہیں مگر اس پر ہم تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہیں ۔



گوادرملکی معیشت کااہم جز، وفاقی حکومت کی پالیسیاں اہمیت کی حامل!

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات حکومت بلوچستان کی جانب سے ارسال کی جانے والی ایک سمری پر گوادر کو سپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ کا درجہ دینے کی منظوری دے دی۔ واضح رہے کہ گوادر شہر کی ترقی، بندرگاہ سے متعلق سرگرمیوں بشمول سیاحت اور دیگر خدمات کے شعبوں کے لیے ضروری ہے کہ تجارت، سیاحت اور دیگر متعلقہ کاروبار جیسے کہ رئیل اسٹیٹ اور ہوٹلنگ کے شعبوں کو گوادرکو خصوصی اقتصادی ضلع (SED) قرار دینے کے بعد مختلف شعبوں میں مسابقت کی بہترین سطح تک فروغ دیا جائے