گزشتہ چند ماہ سے یہ قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایکسٹینشن لینگے ۔ڈی جی آئی ایس آئی نے یہ بات اپنی پریس کانفرنس میں کہی تھی کہ جو ہمارے ادارے کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں منفی پروپیگنڈے کے ذریعے ایک گمراہ کن بیانیہ بناکر ادارے کو… Read more »
پاک ایران تعلقات بہت دیرینہ ہیں، معاشی وسفارتی حوالے سے اس کی ایک طویل تاریخ ہے۔ بلوچستان کی سرحدیں ایران سے ملتی ہیں ایران سے ملحقہ سرحدوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے ساتھ ہی بہترین تجارت بھی ہوتی رہی ہے مگرکچھ عرصے سے اس میں ایک ٹہراؤ آیاہوا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں آباد لوگوں کی معیشت بہت بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ ٹوکن سسٹم سے منظور نظرافراد کو نواز کر سرحد پر تجارت کو محدود کردیا گیا ہے۔
پاکستان میں حالیہ غیرمعمولی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے دنیا بھر کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں اس وقت بھی متاثرین شدید پریشانی سے دوچار ہیں جن کی بحالی ایک بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ اس اہم مسئلے کو اقوام متحدہ نے اپنے فورم سمیت ہر جگہ اٹھایا ہے۔
ملک میں اس وقت ہر معاملہ سیاست کی نذر ہوتا جارہا ہے، واقعات اور سانحات پر شفاف انکوائری بھی مشکوک ہوتی جارہی ہے، یہ بہت بڑا المیہ ہے اگر اس طرح کے رویے جاری رہینگے تو لوگوں کے دلوں میں قانون اور آئین کا احترام سمیت حکومت پر اعتبار نہیں رہے گا۔ چونکہ ہر مسئلے پر سیاست کرکے اس پر من گھڑت افواہیں اور پروپیگنڈے شروع کئے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں زہر بھرا جائے اوروہ کسی طرح سے بھی اعتبار نہ کریں۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران احتجاج، دھرنا،پُرتشدد مظاہرے جیسے سیاسی حالات نے ملک کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ ملک کو بیرونی چیلنجز سے زیادہ اب اندرون خانہ خطرات کا سامنا ہے مگر یہ ٹل سکتا ہے اور ملک میں اندرون خانہ سیاسی استحکام آسکتا ہے لیکن جب تک سیاسی قیادت پہل نہیں کرے گی ،ساتھ بیٹھ کر مسائل حل کرنے کے حوالے سے اپنے مائنڈ سیٹ میں تبدیلی نہیں لائے گی ۔
پی ٹی آئی لانگ مارچ پرفائرنگ کے بعد سیاسی معاملات کی کشیدگی کے جس خدشے کا اظہار کیاجارہا تھا وہ بڑھتا جارہا ہے ملک بھر میں واقعے کے خلاف احتجاج پی ٹی آئی کا حق ہے مگر تمام واقعے کو سیاسی حوالے سے اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنا قطعاً غلط ہے۔ عمران خان کو گولی لگی، یہ قابل مذمت عمل ہے اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں اور اسے ڈرامہ بھی قرار نہ دیاجائے کیونکہ ماضی میں جب بھی سیاستدانوں کے ساتھ کچھ ہوا ہے تو اسے ڈرامہ قرار دیا گیا اور آگے چل کر سانحات رونما ہوئے تو پھر مذمتی بیانات جاری کئے گئے ۔
پاک چین دوستی اور تعلقات بہت پرانے اور گہرے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ چین پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری بھی کررہا ہے اوراہم منصوبوں پر چینی کمپنیاں کام کررہی ہیں۔ اس وقت اگر ملک میں سب سے بڑی سرمایہ کاری اور صوبوں میں ترقیاتی منصوبے چل رہے ہیں اس میں چین کا اہم کردار ہے۔
گوجرنوالہ میں پی ٹی آئی مارچ پرحملے کے بعد سیاسی ماحول زیادہ کشیدہ ہوگیا ہے۔ تحقیقات سے قبل الزامات لگانا قطعاََ ٹھیک نہیں ہے جب تک مکمل طور پر واقعے کی تفصیلات سامنے نہیں آتیں، الزامات سیاسی حالات کو خراب کریں گی، حملہ آور نے کس کے کہنے پریہ سب کیا، کیوں کیا ؟اب تک اس نے اپنے بیان میں بہت کچھ بتادیا ہے جبکہ پولیس مزید اس میں تحقیقات کرے گی کہ آیا کوئی اس کے پس پشت بھی ہے اگر ہے تووہ کون ہے ؟ بہرحال اس واقعے نے وفاقی حکومت اور اپوزیشن کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے مگر الزامات کی سیاست نے اس ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے ماضی بھی اس کی گواہ ہے کہ سیاسی اختلافات کی وجہ سے ملک میں بحرانات پیدا ہوتے رہے ہیں ۔
گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 4 رہنما زخمی ہوگئے۔زخمی ہونے والوں میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف بھی زخمی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ احمد چٹھہ کی حالت تشویش ناک ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کو شوکت خانم اسپتال لاہور منتقل کردیا گیا، عمران خان کا سی ٹی اسکین کیا گیا، گولی آر پار ہوئی ہے، ہڈی محفوظ ہے۔پولیس کے مطابق گوجرانوالہ میں اللہ والا چوک میں پی ٹی آئی کے استقبالیہ کیمپ کے قریب عمران خان کے مرکزی کنٹینر پر فائرنگ کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی جبکہ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا۔دوسری جانب حملہ آور نے پنجاب پولیس کو دئیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے عمران خان کو مارنے کی کوشش اس لیے کی کیونکہ اس کے مطابق عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں اور نہ ہی کوئی میرے ساتھ ہے میں نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے۔حملہ آور نے کہا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہے تھے، مجھ سے دیکھا نہیں گیا، میں نے مارنے کی کوشش کی،صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی اور کسی کو نہیں، جس دن سے یہ لاہور سے نکلے اس دن سے میں نے یہ سب سوچا ہوا تھا۔
وزیراعظم میاںمحمد شہباز شریف چین کے دورے پر ہیں چینی حکام سمیت سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں بھی کررہے ہیں ۔ سی پیک سے جڑے منصوبوں کی پیشرفت سمیت دیگر منصوبوں کے حوالے سے سرمایہ کاری بھی پر بات چیت کی گئی ، چینی کمپنیوں نے کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں سرمایہ کاری کی دعوت قبول کرلی ہے یقینا اس کے بعد کراچی میں پانی کے نئے منصوبوں کا آغاز ہوگا اور ملک کے سب سے بڑی آبادی والے شہر میں پانی کامسئلہ حل ہونے کا امکان ہے مگر ساتھ ہی یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ سرمایہ کاری کرنے کے بعد پانی کے چارجز صارفین سے کیالئے جائینگے کیونکہ بجلی جو کے الیکٹرک شہر کوفراہم کررہی ہے اس سے عوام بہت بیزار اور تنگ آچکے ہیں،