بلوچستان میں تعلیم کامسئلہ دیرینہ ہے اسکولز ، کالجزاوریونیورسٹیز بہت سارے مسائل کا شکار ہیں جن کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم واحد ذریعہ ہے جس سے قوموں کی تقدیر بدلتی ہے اور وہ ترقی کے منازل طے کرتی ہیں بلوچستان کی پسماندگی کی ایک بڑی وجہ تعلیمی اداروں کی زبوں حالی ،مالی مشکلات جیسے اہم مسائل ہیں بلوچستان کے نوجوانوں کی بڑی تعداد صوبے سے باہر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے جاتے ہیں۔
پنجاب اور کے پی انتخابات کیس اہم پوائنٹ پر پہنچ گیا ہے اور اس وقت ملک میں یہ معاملہ توجہ کامرکز بناہوا ہے یقینا فیصلے سے سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کا قوی اندیشہ ہے کیونکہ حکومت نے فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے اور فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا کی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی تمام ترامیدیں اور توقعات اس وقت سپریم کورٹ سے جڑی ہوئی ہیں ۔پی ٹی آئی رہنماء نے یہ دعویٰ کیا تھاکہ پیر کے روز ایک اور وزیراعظم رخصت ہوجائینگے مگر ایسا کچھ نہیں ہوا ۔
ملک میں عدل وانصاف کے لیے تمام قوانین سب پر یکساں لاگو ہوتے ہیں کسی کو قانون سے بالاتر اس لحاظ سے نہیں کیاجاسکتا کہ وہ بڑی شخصیت یا مقبول لیڈر ہیں اگر آئین اور قانون کے برعکس اقدام کرے تو اس کو سزا اسی طرح ملنی چاہئے جوقانون اور آئین کہتا ہے۔
ملک میں مہنگائی کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے ، لوگ شکوہ کناں ہیں کہ معاشی حالات نے ان کی زندگی پر انتہائی برے اثرات مرتب کئے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ مصنوعی مہنگائی جو اس وقت عام مارکیٹوں میں ہے اس… Read more »
سرکاری آفیسرکے تبادلے سے شروع ہونے والا کیس پنجاب اور کے پی الیکشن تک پہنچنے کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا شاید اس کا تصور نہیں کیاجارہا تھا کہ حکومت کی جانب سے تنقید کے بعد سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں آنا شروع ہوجائینگی اور معاملہ چیف جسٹس کے ازخود نوٹس تک پہنچ جائے گی۔ بہرحال اب سپریم کورٹ کے پہلے والے الیکشن کے فیصلے کو تسلیم کیاجائے گا یا پھر جسٹس جمال خان مندوخیل کے گزشتہ دنوں دوبارہ اپنے پرانے نوٹ کو فیصلے میں شامل کرنے کی بات کی گئی جس پر اب تک کوئی واضح صورتحال سامنے نہیں آرہی ہے ۔
پنجاب اور کے پی میں انتخابات کرانے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔ سماعت کے دوران ججز کے ریمارکس نے ایک نیا بھونچال پیدا کردیا ہے ، جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ چارججز کا فیصلہ ہی آرڈر آف دی کورٹ ہے۔
بلوچستان میں وفاقی منصوبوں کی تکمیل کا مسئلہ روزاول سے درپیش رہاہے جتنے بھی منصوبے بلوچستان کے لیے دیئے جاتے ہیں وہ مکمل ہوتے نہیں بیشتر منصوبے صرف کاغذاور اعلانات تک محدود ہوتے ہیں جس کی بہت ساری مثالیں موجود ہیں۔ ٹرانسپورٹ سے لے کر دیگر منصوبوں تک زمین پر کچھ بھی دکھائی نہیں دے… Read more »
سپریم کورٹ کے دو ججوں نے صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن سے متعلق از خود نوٹس کیس کی درخواستیں مسترد کردی ہیں اور لاہور اور پشاور ہائیکورٹس کو اس حوالے سے زیر التوا درخواستوں پر 3 روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پنجاب اور کے پی الیکشن کی تاریخ کے تعین کے حوالے… Read more »
ملک میں اس وقت جو معاشی بحران اور مہنگائی کی صورتحال ہے اس نے ہر طبقہ کو متاثر کرکے رکھ دیا ہے۔ دیہاڑی دار طبقہ، کم آمدن والے ملازمین سب ہی پریشان ہیں اور اس وقت حکمرانوں کی جانب سے کوئی واضح معاشی پالیسی دکھائی نہیں دے رہی ہے البتہ تسلیاں دی جارہی ہیں کہ حالات بہت جلد بدلنے والے ہیں ملکی معیشت بہتر ہوجائے گی۔
وزیراعظم میاں محمدشہباز شریف نے صدر مملکت عارف علوی کے خط کا سخت جواب بل آخر دیدیا جس کی توقع کی جارہی تھی کہ پی ٹی آئی کے ایک عہدیدارکی حیثیت سے صدر عارف علوی کو جواب دیاجائے گا مگر جو نکات اٹھائے گئے ہیں وہ آئینی طور پر ہی ہیںمگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ سیاسی کشیدگی اور عدم استحکام کا حل انہیں اختلافات کے اندر ہی سے نکلے گا جس کے دلدل میں ملک میں پھنسا ہوا ہے۔ ایک طرف ملک میں معیشت بری صورتحال ہے ملک کو چلانے کے لیے آئی ایم ایف کی قسط درکار ہے جو مشروط ہوکر رہ گئی ہے۔