رمضان المبارک کے دوران ملک میں مہنگائی شرح بلندترین سطح پرپہنچ گئی ہے ہر چیز شہریوں کی دسترس سے باہر ہوکر رہ گئی ہے۔ عام مارکیٹوں میں کوئی بھی چیز سرکاری نرخ پر فروخت نہیں کی جارہی ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی ضروریہ اشیاء کی تعدامحدود ہے لوگ مہنگے داموں افطار اورسحری کی چیزیں خریدرہے ہیں۔
ملک میں موجودہ سیاسی بحران پر حکومت اوراپوزیشن ایک ساتھ بیٹھ سکتی ہیں ،یہ بڑا سوال ہے ۔2014ء سے لے کر اب تک پی ٹی آئی بمقابلہ پی ڈی ایم چل رہا ہے جس کا موجودہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے تعلق نہیں کیونکہ چند جماعتیں عمران خان کی حکومت کے ساتھ تھیں اوردیگر ان کے اپنی جماعت کے ارکان بھی اس وقت حکومت اوراپوزیشن بینچ پر ہیں۔ پی ٹی آئی بضد ہے کہ الیکشن جلدہونے چاہئیں خاص کر پنجاب ہدف ہے مگر گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے عمران خان اس فیصلے کے بعد حکومت کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہوں گے ، حالات بتارہے ہیں کہ نہیں۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردئیے۔الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے کا باضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق پنجاب میں الیکشن 8 اکتوبر کو ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق آئی جی پنجاب نے امن وامان کی خراب صورت حال سے آگاہ کیا، انہوں نے دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیا ۔
بلوچستان میں سرکاری تعلیمی اداروں کی صورتحال سب کے سامنے ہے کہ کس طرح کے مسائل موجود ہیں۔ اسکول خستہ حالت میں ہیں،ان میں بنیادی سہولیات موجود نہیں، اساتذہ نہیں، تعلیم پر خطیر رقم مختص کرنے کے باوجود کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے، آج بھی لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اساتذہ کی تعدادنہ ہونے کے برابر ہے جہاں اساتذہ کی ڈیوٹی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کیسز میں جتنا ریلیف مل رہاہے اتنے ہی زیادہ کیسز میں مقدمات بھی بنتے جارہے ہیں، عمران خان نے جس طرح سے سیاست کا محور ومرکز خود کو بنالیا ہے اسی طرح دھنستے بھی جارہے ہیں۔ لندن پلان کا شوشاچھوڑ کر ایک نیابیانیہ اب سامنے لائے ہیں کہ انہیں الیکشن سے دور کرنے کے لیے لندن میں باقاعدہ ایک پلان بنایا گیا ہے جس میں ایک تعیناتی اور نواز شریف کو اقتدار دلانے کی بات کی جارہی ہے۔
بلوچستان کی اہم قومی شاہراہیں جو دوسرے صوبوں سے ملتی ہیں ان شاہراہوں پر غیرمعمولی حادثات کے باعث بڑے سانحات رونما ہوتے ہیں جس کی ایک بڑی وجہ شاہراہوں کادورویہ نہ ہونا ہے خا ص کرکراچی تا کوئٹہ شاہراہ پر ہر ماہ درجنوںحادثات ہوتے ہیں جبکہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق سینکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں ، اس شاہراہ کو دورویہ کرنے کے لیے ہر سطح پر مطالبہ کیاجارہا ہے تاکہ قیمتی جانوں کوبچایاجائے اور ٹریفک کی روانی بہتر انداز میں رواں دواں ہوسکے مگر افسوس اب تک اس بڑے منصوبے پر کام نہیں ہوا ہے ،یہ صوبائی حکومت کی اہم ذ مہ داری ہے کہ جلد شاہراہ کو دورویہ کرکے عوام کو سفر کے خوف سے نجات دلائے کیونکہ اس شاہراہ پر سفر کرتے وقت لوگ شدید خوف میں مبتلا ہوتے ہیں کہ کسی بھی مقام پر حادثہ رونما ہوسکتا ہے لہٰذا اس جانب توجہ دی جائے اور اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے قومی شاہراہوں کو دورویہ کیاجائے۔
بلوچستان میں صحت جیسے اہم شعبے میں بہت سے مسائل عوام کو درپیش ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں ادویات، ٹیسٹ مشینری، لیبارٹری سے لیکر ڈاکٹرز اور عملہ نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ سمیت دور دراز کے غریب عوام دیگر شہروںمیں علاج کی غرض سے جاتے ہیںحالانکہ سابقہ دو حکومتوں کے دوران سب سے زیادہ رقم بجٹ میں صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں کے لیے مختص کی گئیں مگر نتائج اس طرح برآمد نہیں ہوئے جس کی توقع اور امید کی جارہی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ایک بارپھر عدالت سے ریلیف لینے میں کامیاب ہوگئے۔ مسلسل عمران خان کو ریلیف مل رہا ہے جس پر حکومتی نمائندگان کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے کہ ہم صرف کچھ تاخیر کرتے یا حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے تو ہمیں اس طرح کی ریلیف فراہم نہیں… Read more »
سیاسی عدم استحکام، آئی ایم ایف کارویہ، پی ٹی آئی کی غیرقانونی حرکتیںملک میں اس وقت جو سیاست چل رہی ہے اس کا بڑا اثر معیشت پر پڑرہا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلے کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی ایک جماعت نے پورے ملک کو یرغمال بناکر اپنی پالیسی مسلط کرنے کی کوشش کی ہوچاہے وہ اپوزیشن یا حکومتی جماعتیں ہو ں۔جب بھی بڑے مسائل سامنے آئے تو انہیں حل کرنے کے لیے تمام جماعتیں ایک پیج پر دکھائی دیں ۔
گزشتہ چند روز سے لاہور کے زمان پارک میں ایک عجیب سرکس لگایا گیا ہے ،عمران خان کی گرفتاری اور عدالت میں پیشی کے معاملے کو ایسا رخ دیا گیا ہے گویا ملک کے اندر ایک بہت بڑی جنگ چھڑ چکی ہے ،ایک طرف ریاستی فورسز تو دوسری جانب پی ٹی آئی کے مسلح جتھے ہیں جو مسلسل فورسز پر حملہ آور ہیں، املاک کو نقصان پہنچارہے ہیں، گاڑیوں کو جلارہے ہیں، فورسز کو نشانہ بناکر ان پر حملے کررہے ہیں ۔