بلوچستان کے مسائل، کرپشن کوروکنے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں مسائل کو سنجیدگی کے ساتھ لینے کے حوالے سے ہر حکومت اعلانات اور دعوے کرتی ہے مگر عملاََ بلوچستان میں کوئی کام نہیںہوتا ۔سال ہاسال کے منصوبے تکمیل تک نہیں پہنچتے ۔بنیادی سہولیات تک بلوچستان کے عوام کو میسر نہیں، حکومتی اوراپوزیشن کے حلقے سب ہی پسماندگی کا شکار ہیں۔ فنڈز کی فراہمی کے باوجود مبینہ طور پر ٹھیکیداروں کی جانب سے کرپشن کے الزامات سامنے آتے ہیں ۔یہ شکوے مقامی افراد وقتاََ فوقتاََ احتجاج کے طور پر کرتے نظر آتے ہیں کہ سڑکوں پر ٹھیکیدار ہاتھ صاف کرجاتے ہیں، تعلیمی ادارے، صحت کے مراکزسے لیکر ہر منصوبے میں خرد برد کی باتیں سامنے آتی ہیں اور زمینی حقائق واضح طور پر یہ دکھاتے ہیںکہ کتنا کام ہورہا ہے۔ بہرحال حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فنڈزریلیز کرنے کے ساتھ منصوبوں کی تکمیل کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے تاکہ منصوبوں کی بر وقت یقینی تکمیل کے ساتھ عوام کی شکایتیں بھی دور ہوسکیں اور کرپشن پر قابوپایاجاسکے۔



حکومت اوراپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں بدنام زمانہ لینڈمافیا کاکردار

| وقتِ اشاعت :  


اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ایک دوسرے پر لفظوں کے وار جاری ہیں ،ایک طرف مذاکرات تو دوسری جانب اس کی تردید کی جارہی ہے۔ بیک ڈوربات چیت ہورہی ہے اس کی تصدیق دونوں طرف سے تو نہیں کی جارہی مگر خبریں نہیںچھپتیں جنہیں جتنا دبانے کی کوشش کی جائے بلآخر وہ منظر عام پر آجاتی ہیں۔ بہرحال حکومت اوراپوزیشن کے درمیان بدترین اختلافات کے باوجود بھی ملاقاتیں اور بات چیت ہوتی رہی ہے جیسے ہی کوئی خبر منظر عام پر آجاتی ہے۔



آڈیولیک کی سیاست، عوامی جذبات کیساتھ یہ کھیل کب ختم ہوگا؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں ایک بار پھر آڈیواور ویڈیولیکس کی سیاست شروع ہوگئی ہے جہاں ملک ایک طرف مسائل میں گِرا ہوا ہے تودوسری جانب سیاسی تنازعات حل ہونے کانام ہی نہیں لے رہیں۔ ظاہر سی بات ہے ایک طرف سے حملہ ہوگا تو دوسری جانب سے بھی اس کا جواب آئے گا اور یہ ملکی سیاست کے لیے نیک شگون نہیں ہے یہ عمل خود سیاستدانوں کی ساکھ کو متاثر کررہا ہے اس تمام عمل سے عوام میںکیا تاثر جارہا ہے کہ ہمارے سیاستدان کس طرح کا کھیل کھیلتے ہیں اور ہمارے ووٹ لینے کے بعد ہمارے ہی مسائل سے روگردانی کرتے ہوئے اپنے ایجنڈوں پر لگ جاتے ہیں۔



لانگ مارچ،عمران خان کا محتاط بیان،امین گنڈا پوری کا اسلحہ پرمبینہ آڈیو

| وقتِ اشاعت :  


عمران خان نے مارچ کا آغاز لاہور لبرٹی چوک سے کردیا ہے ،لانگ مارچ کے دوران مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈالا جائے گا اور اس دوران عمران خان تقاریر بھی کرینگے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کا نشانہ سیکیورٹی کے ادارے ہوں گے ۔ویسے گزشتہ روز عمران خان نے بہت محتاط انداز میں ڈی جی آئی ایس آئی کے متعلق بات کی اور ویسے بھی وہ اشاروں میں زیادہ بات کرتے ہیں قوی امکان ہے کہ وہ مارچ کے دوران بہت ساری باتیں کرینگے مگر جس انداز میں وہ بات کررہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ان کے پاس بہت سارا مواد ہے جس پر فی الحال یقین کرنا مشکل ہے کیونکہ عمران خان پہلے بھی بہت کچھ کہہ چکے ہیں مگر ان کی باتیں من گھڑت اور بے بنیاد ثابت ہوئی ہیں۔



بلوچستان میں صحت کاشعبہ، موجودہ حکومت کی توجہ کاطلبگار

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں صحت کے شعبے پر خطیر رقم ہر بجٹ میں مختص کرنے کے باوجود کوئی بڑی تبدیلی دیکھنے میں نہیںآ رہی ۔ بلوچستان کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں سے لے کر چھوٹے بڑے شہراوردیہاتوں کے سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کے مسائل اپنی جگہ برقرار ہیں۔ پچھلی حکومتوں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں انقلاب لایاجائے گا عوام کو ان کی دہلیز پر تمام تر سہولیات میسرآئینگی مگر افسوس کہ صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ بلوچستان کے غریب عوام علاج معالجے کی غرض سے دیگر صوبوں کا رخ محض اس لیے کرتے ہیں کہ بلوچستان کے اسپتالوں میں سہولیات دستیاب نہیں جسے دیکھنا ضروری ہے تاکہ غریب عوام کی مشکلات میں کمی آسکے۔گزشتہ روز چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے فاطمہ جناح چیسٹ ڈیزیز انسٹیٹیوٹ کا دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ صحت کا شعبہ انتہائی اہم اور ضروری ہے، اس کی ترقی اور ہسپتالوں کو جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔



عمران خان کی خفیہ ملاقاتیں، بیانیہ کا دوغلاپن بے نقاب

| وقتِ اشاعت :  


پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اب تک عوام کے سامنے جو کچھ کہتے آرہے ہیں اور بڑے انقلابی بن رہے تھے کہ وہ بڑی تبدیلی لانے والے ہیں وہ بیساکھیوں کا سہارا کبھی نہیں لینگے بلکہ مرد مجاہد بن کر حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے شخص ہیں نہ صرف ملک بلکہ دنیا کے عظیم لیڈروں کی طرح خود کو پیش کرتے ہیں، پاکستان کو دنیا بھر کی غلامی سے نجات دلانے کے دعوے کرتے دکھائی دیتے ہیں، خود کوایماندار،دیانتدار سیاستدان کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ جس طرح سے پنجاب میں کرپشن ہوئی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، فرح گوگی کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی اور اس میں یہ بھی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ اس میں مبینہ طور پر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی ملوث رہی ہیں جبکہ ان کے سابق شوہر اور بچوں کا نام بھی آرہا ہے۔



عمران خان کی خفیہ ملاقاتیں، بیانیہ کا دوغلاپن بے نقاب

| وقتِ اشاعت :  


پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اب تک عوام کے سامنے جو کچھ کہتے آرہے ہیں اور بڑے انقلابی بن رہے تھے کہ وہ بڑی تبدیلی لانے والے ہیں وہ بیساکھیوں کا سہارا کبھی نہیں لینگے بلکہ مرد مجاہد بن کر حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے شخص ہیں نہ صرف ملک بلکہ دنیا کے عظیم لیڈروں کی طرح خود کو پیش کرتے ہیں، پاکستان کو دنیا بھر کی غلامی سے نجات دلانے کے دعوے کرتے دکھائی دیتے ہیں، خود کوایماندار،دیانتدار سیاستدان کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ جس طرح سے پنجاب میں کرپشن ہوئی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، فرح گوگی کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی اور اس میں یہ بھی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ اس میں مبینہ طور پر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی ملوث رہی ہیں جبکہ ان کے سابق شوہر اور بچوں کا نام بھی آرہا ہے۔



پی ٹی آئی لانگ مارچ، حالات کی سنگینی

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں سیاسی حالات کشیدگی کی طرف جانے کے امکانات بڑھنے لگے ہیں ایک ایسے وقت میں جب ملک بہت ساری مشکلات کا سامنا کررہا ہے ایک طرف معاشی صورتحال، سیلاب متاثرین کی بحالی سب سے اہم مسائل ہیں مگر سیاست ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ۔ پی ٹی آئی بضد ہے کہ جلد انتخابات کرائے جائیں حالات جیسے بھی ہوں مگر وہ اپنی خواہشات پر ملک میں سیاست کرنا چاہتی ہے اس زعم میں مبتلاعمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ بہت بڑا انقلاب لاکر ملک میں تبدیلی لائینگے جس کا تذکرہ وہ ماضی میں بھی کرچکے ہیں ۔ بہرحال چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جمعہ سے لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعے کو لانگ مارچ کر رہا ہوں، لبرٹی چوک لاہور سے ہمارا لانگ مارچ شروع ہوگا، ہمارا لانگ مارچ جمعے کی صبح 11 بجے شروع ہوگا، ہم جی ٹی روڈ سے عوام کو ساتھ لیتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے،ہمارا مارچ پُر امن ہوگا، ہم پُرامن احتجاج کرتے ہیں ہمارے جلسوں میں فیملیز آتی ہیں۔



ارشد شریف کی شہادت، شفاف تحقیقات انتہائی ضروری ہیں!

| وقتِ اشاعت :  


دو روز قبل کینیا کے دارالخلافہ نیروبی میں انتہائی دلخراش اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ،واقعے میں پاکستان کے معروف سینئر صحافی ارشد شریف فائرنگ سے شہید ہوئے۔کینیا میں قتل ہونے والے پاکستان کے سینیئر صحافی ارشد شریف کی گاڑی کی تصاویر مقامی میڈیا نے جاری کردیں۔سینیئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں قتل کیا گیا اور اس حوالے سے مقامی پولیس نے بتایا کہ ارشدشریف کی گاڑی ان کا بھائی چلا رہاتھا، مگادی ہائی وے پرپولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈبلاک کیا تھا، ارشد شریف کی کار روڈ بلاک کے باوجود نہیں رکی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پرفائرنگ کی اور گاڑی پر 9 گولیاں فائر کی گئیںجن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی اور وہ انتقال کرگئے۔کینیا کی نیشنل پولیس فورس نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور ارشدشریف کی فیملی سے تعزیت بھی کی۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی مقامی پولیس اسٹیشن میں کھڑی ہے اور گاڑی پر 6گولیوں کے واضح نشانات ہیں۔



توشہ خانہ کیس، کیاعمران خان محتاط رہیں گے؟

| وقتِ اشاعت :  


عمران خا ن کاسیاسی مستقبل کیا ہوگا؟ عدلیہ توشہ خانہ کیس میں کیا فیصلہ دے گی اور اس کے بعد پی ٹی آئی کی جماعت پر اس کے کیا اثرات مرتب ہونگے ،ملکی حالات کس طرف جائینگے یہ تمام ترمعاملات عدلیہ کے توشہ خانہ فیصلے پر منحصر ہیں ۔البتہ سیاسی ماحول فی الحال ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان مارچ کا اعلان اب فوری نہیں کرینگے بلکہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے تک وہ مارچ کی تاریخ دیتے رہیں گے گوکہ انہوں نے گزشتہ دنوں آئندہ جمعرات یا جمعہ کو مارچ کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرنے کے حوالے سے بتایا ہے لیکن لگتا نہیں کہ وہ کوئی بڑاسیاسی نقصان اٹھائینگے ۔