مبینہ خط کا قصہ ختم، آئینی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی، سیاسی مقاصد!

| وقتِ اشاعت :  


xملک میں سیاسی حوالے سے ایک عجیب سے ماحول پیدا ہواہے ہیجان سی کیفیت پیدا کی گئی ہے سابق حکمران جماعت پی ٹی آئی عدم اعتماد کی تحریک آنے کے بعد اداروں پر براہ راست حملہ آور ہورہی ہے خاص کر آئینی اداروں کے خلاف سڑکوں پر بہت کچھ کہا اوربولا جارہا ہے ،عوام اور آئینی اداروں کے درمیان ایک خلیج پیدا کی جارہی ہے ۔پی ٹی آئی کے جلسوں میں یہ واضح دکھائی دے رہا ہے کہ وہ دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں تاکہ انارکی جیسی صورتحال پیدا ہو اور موجودہ حکومت کے اوپر اپنا پریشر برقرار رکھتے ہوئے آئینی اداروں پر بھی ہرزہ سرائی کرکے انتخابات کی طرف جانے کا فیصلہ کرواسکیں۔



بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات، مقامی حکومت کی تشکیل ناگزیر

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں بلدیاتی انتخابات کا سال شروع ہوگیا ہے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے تیاریاں شروع ہوچکی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن بھی تیار ہے ۔ ملک میں بلدیاتی انتخابات کا ہونا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس سے پسماندہ علاقوں کو درپیش مسائل حل ہونگے خاص کر بلوچستان جو منتشر آبادی اور وسیع رقبہ ہے جہاں مسائل بہت زیادہ ہیں صوبائی اور قومی اسمبلی کے ارکان کے حلقے بہت بڑے ہیں ایک ایم پی اے اور ایم این اے ایک طویل حلقے کے مسائل کو کس طرح حل کرسکتا ہے۔



وزیراعظم میاں شہباز شریف کا عوام دوست فیصلہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار

| وقتِ اشاعت :  


83 روپے کی سمری مسترد کردی گئی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ نو منتخب وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے اس عمل کو عوامی سطح پر سراہا جارہا ہے ایک ایسے وقت میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے جب عوام پہلے سے ہی گزشتہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں اور بدترین گورننس کی وجہ سے بہت سے مسائل اور مشکلات کا سامنا کررہی ہے



نئی حکومت کیلئے معاشی و سیاسی چیلنجز، عام انتخابات کیلئے کڑا امتحان

| وقتِ اشاعت :  


پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کی سفارش کر دی گئی۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کوبھیجوا دی گئی ہے۔اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 83 روپے 50 پیسے فی لیٹرجب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لیٹراضافے کی تجویز دی گئی ہے۔



مبینہ خط، دورہ روس، عوام کوٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی سازش

| وقتِ اشاعت :  


پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آبادجلسے کے دوران اپنے خلاف بیرونی سازش کے متعلق ایک خط لہراتے ہوئے کہا کہ ایک ملک نہیں چاہتا کہ میں حکومت میں رہوں اس لیے مجھے ہٹانے کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے ملکر سازش کی جارہی ہے اور ہمارے سفیر کو یہ بات بتائی گئی۔ خط کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بہت خطرناک باتیں کہی گئی ہیں جسے میں یہاں نہیں دہراسکتا مگر عوام کو بتانا چاہتاہوں کہ مجھے ہٹانے کے لیے کس طرح کی سازشیں باہر سے رچائی جارہی ہیں اور اپوزیشن آلہ کار بن کر اور پیسے لیکر یہ کام کررہی ہے۔



بلوچستان میں آبادی کاتناسب اور مسائل، عوامی ضرورت کے منصوبوں کی تکمیل

| وقتِ اشاعت :  


شہبازشریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی پہلا دورہ کراچی کا کیا ۔دورے کے موقع پر کراچی میں بڑے میگامنصوبے جو عوامی نوعیت کے ہیں ان پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم شہباز شریف کو بی آر ٹی پروجیکٹس پر بریفنگ دی۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ حکومت سندھ ریڈ لائن بی آر ٹی سسٹم شروع کر رہی ہے۔



مہنگائی ، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ،نئے وزیراعظم سے عوام کی امید

| وقتِ اشاعت :  


رواں ہفتے رمضان المبارک کے دوران 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ مہنگائی کی شرح میں 1.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار جائزہ رپورٹ کے تحت ملک میں مہنگائی کی مجموعی ہفتہ وارشرح 17.87 فیصد پرپہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے تحت حالیہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں۔



شہباز شریف وزیراعظم منتخب، پی ٹی آئی کے الزامات،ملکی ترقی مقصد

| وقتِ اشاعت :  


قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو نیا قائد ایوان منتخب کرلیا جس کے بعد شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم بن گئے ہیں۔ نئے قائد ایوان کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیراعظم کے امیدوار تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ کیاگیا۔شہباز شریف کو ایوان میں 174 ووٹ ملے جس کے بعد وہ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ۔



نئی حکومت کی تشکیل نو، معاشی چیلنج اورترجیحات!

| وقتِ اشاعت :  


وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی۔ اپوزیشن کے 174 ارکان نے ان کے خلاف ووٹ دیا۔عمران خان ملکی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے۔ نئے وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا۔اسپیکر اسد قیصر کے مستعفی ہونے کے بعد ایوان ایاز صادق کے حوالے کرگئے جس کے بعد ان کی صدارت میں اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی۔اس دوران حکومتی ارکان نے احتجاجاً اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے چلے گئے۔



سیاسی استحکام، پارلیمان میں ٹکراؤ، انارکی کا ذمہ دار کون ہوگا؟

| وقتِ اشاعت :  


اس وقت ملک میں سیاسی صورتحال اپنے معمول پر نہیں آرہی ہے سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی جاری ہے ایک طرف پی ٹی آئی تو دوسری جانب پی ڈی ایم ہے ، الزامات لگانے کا سلسلہ بھی جاری ہے یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد جلسے میں ایک مبینہ خط کو لہراتے ہوئے کہاکہ ملک کے اندربیرونی مداخلت کے ذریعے حکومت کو تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے جس میں اپوزیشن آلہ کار بنی ہوئی ہے بقول عمران خان کہ امریکہ چاہتا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا جائے کیونکہ میں انہیں قابل قبول نہیں ہوں اگر ایسا نہ ہوا تو بہت ہی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں ۔