
وفاقی حکومت کے نمائندگان کی جانب سے بلوچستان کے دورے جاری ہیں خاص کر سی پیک منصوبوں سمیت دیگر مختلف جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کاجائزہ لیاجارہا ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
وفاقی حکومت کے نمائندگان کی جانب سے بلوچستان کے دورے جاری ہیں خاص کر سی پیک منصوبوں سمیت دیگر مختلف جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کاجائزہ لیاجارہا ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
روزنامہ آزادی کو 22سال مکمل ہوگئے ہیں، اس دورانیہ میں روزنامہ آزادی اخبار،ویب اور ڈیجیٹل میڈیا پر اپنا لوہا ایک ٹیم ورک کے ذریعے منواچکی ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 23-2022 کا 95 کھرب 2 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کردیا۔ مالی سال 23-2022 میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 502 ارب روپے ہے، پروگرامز کیلئے 800 ارب، دفاع کیلئے 1523 ارب، پنشن کی مد میں 530 ارب، ایچ ای سی کیلئے 65 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
اقتصادی سروے 22-2021 کے اہم خدوخال سامنے آگئے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جی ڈی پی، زراعت، خدمات اور صنعتی شعبے کے اہداف حاصل کرلیے گئے۔اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی،کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ، درآمدات کے طے شدہ اہداف حاصل نہ ہوسکے۔ بچت، سرمایہ کاری سمیت گندم اور کپاس کے پیداواری اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔سروے رپورٹ کے مطابق مالی سال 22-2021 میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح 6 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔زرعی شعبے کی شرح نمو 3.5 فیصد کے ہدف کی نسبت 4.4 فیصد ریکارڈ کی گئی، صنعتی شعبے کی نمو 6.6 فیصد کے ہدف کی نسبت 7.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، خدمات کے شعبے کی بڑھوتی 4.7 فیصد ہدف کی نسبت 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی اوسط شرح 8 فیصد کے ہدف کی نسبت 13.3 فیصد تک پہنچ گئی۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
چور، ڈاکو کے بعد فرح گوگی، حکومتوں کے رویے کب تبدیل ہونگے؟ملک میں بحرانات ختم نہ ہونے کام ہی نہیں لے رہے، سیاسی عدم استحکام اپنی جگہ پر ہے جبکہ معاشی مسائل بڑھتے جارہے ہیں دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کا اندازہ تجارتی معاملات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت پاکستان کس مقام پر کھڑا ہے۔ چین کے سی پیک منصوبے کے علاوہ کوئی بڑی سرمایہ کاری دیگر ممالک نہیں کررہے ہیں، وجوہات بہت ساری ہیں مگر ان بڑے مسائل کا حل ناممکن نہیں ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی شہر میں پاکستان پیپلزپارٹی کا سب سے بڑا ووٹ بینک لیاری اور ملیر میں ہے حالات جیسے بھی رہے یہاں کے مکینوں نے پیپلزپارٹی کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑا،پیپلزپارٹی کے قیام سے لیکر آج تک یہاں کے باسیوں کا پیپلزپارٹی کے ساتھ جذبات اور احساسات کا رشتہ رہا ہے، کٹھن حالات میں بھی لیاری… Read more »
اداریہ | وقتِ اشاعت :
سی پیک خطے کے لیے ایک گیم چینجر ہے اور اس کا مرکز بلوچستان گوادر ہے اب تک سی پیک سے جڑے جتنے بھی بڑے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل ہوئی ہے وہ سب بلوچستان کے باہر ہی ہوئے ہیں جبکہ بلوچستان میں کوئی ایک بڑا منصوبہ اب تک نہیں بنایا گیا ،ٹرانسپورٹ سے لیکر بجلی گھر تک بلوچستان میں نہیں بنائے گئے جس سے عوام کو اور صنعتکاروں کو فائدہ پہنچتا کیونکہ ٹرانسپورٹ نظام سے عوام کو سستی سفری سہولیات میسر آتیں جبکہ بجلی گھر لگنے سے صنعتوں سے تجارت کے ساتھ بڑے پیمانے پر عوام کو روزگار ملتا ۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تو کردیا گیا ہے مگر ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے شدید گرمی میں لوگ دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں بھاری بھرکم بل دینے کے باوجود عوام کو بجلی فراہم نہیں کی جارہی ۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
بلوچستان میں بجٹ کے حوالے سے حکومت نے کام شروع کردیا ہے اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اجلاس بھی کررہے ہیں تاکہ صوبے کی بہتری کے حوالے سے بجٹ کو عوام دوست بناتے ہوئے مسائل سامنے رکھ کر منصوبوں کے لیے رقم مختص کی جائے جس سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے۔ بلوچستان میں مسائل بہت زیادہ ہیں ۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
سابق حکومت پر سب سے زیادہ دباؤ اور تنقید اس بنیاد پر تھی کہ ابترمعیشت کی صورتحال کو بہتر کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی تھی کوئی مؤثر اور واضح پالیسی کے ذریعے معیشت کو سنبھالنے کے لیے کام نہیں کیاجارہا تھا ،مستقبل کے حوالے سے بھی اس کے انتہائی منفی اثرات دکھائی دے رہے تھے۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میںباربار وزیر خزانہ کو تبدیل کیاجارہا تھا مگر اس کے باوجود بھی صورتحال پر قابو نہیں پایا جارہا تھا ۔اپوزیشن کا بھرپور دباؤ سیاسی حوالے سے پی ٹی آئی حکومت پر رہی اور اس دوران مہنگائی مارچ سمیت دیگر احتجاجی دھرنے بھی دئیے گئے۔