ایمرجنسی کا نفاذ ناگزیر کیوں؟

| وقتِ اشاعت :  


نظام انصاف کا معاملہ یہ ہے یہاں دہشت گردوں کے ”حقوق“ کی بڑی فکر ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے کیوں سینکڑوں دہشت گردوں کو ’بے قصور‘ قرار دیا؟ اسی طرح ڈینیئل پرل کے قاتلوں کے بارے میں عدالتی فیصلے کو کیا کہیں گے؟دنیا کی کس تہذیب یافتہ معاشرے میں دہشت گردوں کو کھلا چھوڑنے کی اجازت دی جاسکتی ہے؟ ایسے فیصلوں سے ہمارے عدالتی نظام کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔ اگر قانون نافذ کرنے والی قوتوں کو اعلیٰ عدلیہ اس طرح بے دست وپا کردے گی تو ملک میں امن عامہ کا بحران مزید سنگین ہوگا۔ سونے پر سہاگا یہ کہ عدالتوں سے کرپٹ عناصر کو کمزور بنیادوں پر ضمانتیں مل جاتی ہیں جس کی وجہ سے احتساب مذاق بن کر رہ گیا ہے۔



ریاست مدینہ اور ہمارے حکمرانوں کا قول وفعل

| وقتِ اشاعت :  


ریاست مدینہ مسلمانوں اور کفار دونوں کیلئے رول ماڈل تھا جہاں مسلمان عقیدتاً اور کفار یقین اور سچائی کی بنیاد پر ہی اس کو تسلیم کرتے تھے جہاں تمام طبقات مسلم اور نان مسلم کیلئے یکساں نظام و قانون تھا کسی نواب،سردار، چوہدری، ملک،ٹکری، سید کو عام عوام پر فضیلت یا فوقیت حاصل نہ تھی… Read more »



عالمی امن کو درپیش چیلنجز

| وقتِ اشاعت :  


تحریر:ڈاکٹر فضل ودود ایک ادنیٰ صاحب عقل آدمی بھی امن کی اہمیت کو تسلیم کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔امن ہو تو معاشرے کا پہیہ چلے گا اور ہر باصلاحیت فرد کو اپنی قابلیت کے مطابق آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔دنیا آہستہ آہستہ گلوبلائزیشن کی طرف رواں دواں ہے اور ہر معاشرہ کثیر الثقافتی معاشرہ… Read more »



آن لائن کلاسز اور بلوچستان کے طلبہ

| وقتِ اشاعت :  


تحریر:محبوب شاہوانی بلوچستان جو پاکستان کا آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ہونے کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل سے مالا صوبہ ہے مگر وفاق کی جانب سے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم، چھوٹے صوبوں کے ساتھ ناروا سلوک اور ان کے حقوق غصب کرنے کی وجہ… Read more »



ایمرجنسی کا نفاذ ناگزیر کیوں؟ (1)

| وقتِ اشاعت :  


تین ماہ میں عالمی ادارہئ صحت نے اپنے سابقہ اندازوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی ’دوسری‘ بلکہ ’تیسری‘ وبا کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف اور امریکا کہہ چکے ہیں کہ وبا کے باعث پیدا ہونے والا معاشی بحران 2022تک جاری رہے گا۔ آئے دن کاروبار اور صنعتوں… Read more »



لیاری کی درد بھری کہانی

| وقتِ اشاعت :  


لیاری کو ایک بار پھر جرائم پیشہ افراد کے حوالے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیاری کی سیاسی اور سماجی کلچر کو بندوق کے ذریعے کنٹرول کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔ علاقے میں جرائم پشہ افراد نے انٹری دے دی اور ہر گلی میں اپنی سرگرمیاں شروع کردیں۔ منشیات کی فروخت سرعام جاری ہے۔ کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔ پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے آنکھیں پھیر لیں۔آج کل لوگ لیاری کو جرائم، منشیات اور گینگ وار کی علامت سمجھتے ہیں لیکن یہ اصل لیاری نہیں ہے۔ بدقسمتی سے حکومتی اداروں کے ساتھ ملکر ہمارے میڈیا نے لیاری میں موجود ٹیلنٹ کو نظرانداز کیا۔



انٹر نیٹ کی عدم دستیابی اور آن لائن کلاسز کا درد سر

| وقتِ اشاعت :  


نول کوویڈ 19کے پیش نظر ملک بھر میں معمولات زندگی، کاروبار سمیت درس و تدریس کا عمل بھی معطل ہے۔ ملک میں جاری کئی مکمل اور جزوی لاک ڈاؤن کے پیش نظر دیگر شعبوں کی طرح شعبہ تعلیم بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ طلبا و طالبات کے تعلیمی سال کے ضیاع کو مد نظر رکھ کر ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان (ایچ ای سی) نے اپنے تمام ماتحت جامعات کو آن لائن کلاسز شروع کرانے کا حکم صادر کیا۔ اسی طرح ایچ سی کا یہ حکم اپنے ماتحت بلوچستان کی یونیورسیٹز پہ بھی لاگو ہوتا ہے۔ جب سے تمام جامعات نے ایچ ای سی کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی شروعات کی تو ملک بھرمیں طلباء و طالبات کے تحفظات سامنے آنا شروع ہوگئے۔ اسی طرح صوبہ بلوچستان کے طلبا و طالبات نے متعلقہ ادارے کی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سراپا احتجاج ہوئے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان آبادی کے



بجٹ اور عوام

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی حکومت نے اس سال کا بجٹ 12 جون کو پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ ہمارا ہر بجٹ غریب دشمن بجٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔جس میں غریب اور لوئر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا۔ ہر بجٹ کے بعد مہنگائی کا بڑا طوفان واقع ہوتا ہے لیکن موجودہ بجٹ نے تمام سابقہ بجٹوں کا ریکارڈ تھوڑ دیا۔بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف نے حکومت کو بجٹ کے بارے میں اپنی تجاویز دی تھیں جس پر حکومت نے من وعن عمل کیا۔موجودہ بجٹ ہر لحاظ سے عوام کے لیے بہت مایوس کن رہا۔ اس میں تعلیم اور صحت کے لیے کوئی قابل ذکر رقم مختص نہیں کی گئی۔ ہر حکومت تعلیم کی ترقی کے لیے بڑے بڑے دعوے کر تی ہے کہ ملک کی ترقی تعلیم ہی میں ہے لیکن حقیقت میں اس پر عمل نہیں کرتے۔ تعلیم کو کوئی بھی حکومت اہمیت نہیں دیتی اس وجہ سے اس ملک میں جہالت،غربت اور افلاس پایا جاتا ہے۔



اشرف مروان – دو دشمن ممالک کا مشترکہ ہیرو

| وقتِ اشاعت :  


خفیہ اداروں کی دنیا کئی مشہور قصے کہانیوں سے بھری پڑی ہے۔ کبھی جیمز بانڈ کی فلمیں دیکھ کر جاسوسی کا شوق چڑھتا تھا تو کہیں امریکی، روسی اور اسرائیلی ایجنٹوں کی دلچسپ کہانیاں ذہن میں بلا انتہا تجسس پیدا کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ ہالی ووڈ سمیت مختلف ممالک کے فلم سازوں نے ہر ادوار میں خفیہ اداروں کے لئے کام کرنے والے ایجنٹوں کی زندگی پر مشتمل فلمیں بنائیں،جن میں چالاک اور شاطر ایجنٹوں کی سنسنی خیز داستانیں پیش کی جاتیں اور ہم جیسے شائقین سچ یا جھوٹ کی پرواہ کیئے بغیر ان سے لطف اندوز ہوتے۔



معاشرے میں تربیت کا فقدان کیوں۔۔۔۔۔؟

| وقتِ اشاعت :  


بچے،جن سے ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کا مستقبل جڑا ہوتا ہے ان کی تربیت اس انداز سے کرنا پڑتی ہے کہ وہ اچھے شہری کہلائیں -ایسی بہت سی مثالیں ہیں کہ ماں کی تربیت نے ان کو ایسا انسان بنایا جنہوں نے ملک اور اپنے خاندان کا نام روشن کیا، ٹاٹ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے والے بڑے بڑے سرجن، سائنسدان، قانون دان اور انجنیئر بنے -ان کی کامیابی کے پیچھے ان کی ماں کی تربیت ہے مگر میں سمجھتا ہوں کہ وہ بچے، جن کو سائنسدان، انجنیئر یا ڈاکٹر بننا تھا وہ ڈاکو بن گئے -عورتوں کے پرس چھیننے لگے، اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں، بے دریغ قتل و غارت میں ملوث ہیں۔