|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2014

شارجہ: اسد شفیق کی شاندار سنچری کے باوجود پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں اننگ اور اسی رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ نیوزی لینڈ کی پہلی اننگ میں 339 رنز کی برتری کے جواب میں پاکستان نے بلے بازی شروع کی تو ایک ایک کر کے پاکستانی کھلاڑی پویلین لوٹتے رہے اور کسی بھی کھلاڑی نے وکٹ پر قیام کرنے کی زحمت گوارا نہ کی۔ ایک موقع پر صرف 63 رنز پر پانچ ابتدائی پاکستانی بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے لیکن اس موقع پر وکت کیپر سرفراز اور اسد شفیق نے تھوڑی دیر کے لیے وکٹیں گرنے کا سلسلہ روک دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 75 رنز جوڑے ہی تھے کہ سرفراز اش سودھی کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ ایک بار پھر وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور یاسر شاہ اور محمد طلحہ بھی وقفے وقفے سے پویلین لوٹ گئے۔ دوسرے اینڈ پر کھلاڑیوں کی واپسی کا تماشا دیکھنے والے اسد شفیق نے تیزی سے کھیلنے کی حکمت عملی اپنائی اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پانچویں سنچری مکمل کر لی۔ اسد نے شاندار بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا سب سے زیادہ اسکور بھی بنا لیا۔ لیکن 137 کے انفرادی اسکور پر اسد کی ہمت بھی جواب دے گئی اور وہ بولٹ کا اننگ میں چوتھا شکار بنے۔ پاکستان کی آخری وکٹ 259 کے اسکور پر اس وقت گری جب مارک کریگ نے راحت علی کو آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں اننگ اور 80 رنز کی شاندار فتح سے ہمکنار کرادیا۔ کریگ نے راحت کی وکٹ کے ساتھ ہی میچ میں دس وکٹیں بھی مکمل کر لیں جہاں اس سے اس سے قبل پہلی اننگ میں انہوں ے سات وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ نے 637 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگ شروع کی تو پوری ٹیم 690 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح کیویز نے پہلی اننگ میں 339 رنز کی بھاری برتری حاصل کی۔