|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2014

کراچی (بیورورپورٹ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ(بلوچ خان)کو18 مارچ 2014میں کوئٹہ سے لاپتہ کردیا گیا، بی ایس او نے تادم بھوک ہڑتالی کیمپ کراچی پریس کلب کے سامنے لگانے کا اعلان کردیا ہے کہ احتجاج زاہد بلوچ کے منظر عام تک جاری رہے گا ، کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کی چیئر پرسن بانوک کریمہ بلوچ نے کہا کہ بی ایس او کے چیئرمین تنظیمی کاموں کے سلسلے میں کوئٹہ میں موجود تھے اور بلوچ طلباء سے رابطے میں رہ کر ان کی سیاسی و فکری تربیت میں مصروفِ عمل تھے لیکن ان کومبینہ طور پر خفیہ اداروں نے ایف سی کے ہمراہ شام پانچ بجے چھاپہ مار کر انہیں جبری طور پر اغواء کرکے لاپتہ کردیا ۔اس واقعے کے چشم دید گواہان مجھ سمیت بی ایس او(آزاد) کے دیگر تین ذمہ دار افراد ہیں۔جسکی گواہی دینے کیلئے ہم عالمی عدالتِ انصاف سمیت دنیا کی کسی بھی عدالت کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں۔اسکے علاوہ جائے وقوعہ پر عام افراد کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے تک ہم یہ انتظار کرتے رہے کہ ہمارے چیئرمین کو منظر عام پر لایا جائے گا۔مگرہمارا انتظار صرف انتظار ہی رہا۔ ان نا مصائب حالات میں بھی ہم نے اپنے مرکزی کمیٹی کا اجلاس بلاکر کئی دن اس مسئلے پر بحث کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ بی ایس او(آزاد) ایک پُر امن جمہوری تنظیم ہے اور اپنے چیئر مین کی رہائی کیلئے پر امن احتجاج کی آخری حد تک تمام راہیں اپنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور پر امن جمہوری جدوجہد کی نا صرف وکالت کرتے ہیں بلکہ اس پر عملی طور پر گامزن بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تمام قوم دوست ، انسان دوست اور عالمی جمہوری تنظیموں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ہمارے خلاف ہونے والے اس کریک ڈاؤن کیخلاف آواز بلند کریں اور ہمارے پر امن احتجاج میں ہمارا بھر پور ساتھ دیکر اپنا اخلاقی فریضہ سرانجام دیں۔ بلوچستان میں روز بلوچوں کے لاپتہ ہونے اور بعد ازاں ان کی مسخ شدہ لاشوں کی تواتر کے ساتھ برآمدگی کے بعد ہمیں بی ایس او (آزاد) کے مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ(بلوچ خان) کی زندگی کے حوالے سے سنگین خدشات لاحق ہیں لہٰذا ہم تمام انسان دوست اور جمہوری تنظیموں ، انسانی حقوق کے علمبردار عالمی اداروں، سول سوسائٹی اور سچ کے پرچار کرنے والے صحافی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بی ایس او (آزاد) کے مرکزی چیئرمین زاہد بلوچ (بلوچ خان ) سمیت بی ایس او( آزاد) کے تمام لاپتہ کارکنوں کی بحفاظت بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں اور ہمارے پر امن احتجاج میں ہمارا بھر پور ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی کمیٹی میں کئی دن کے بحث و مباحثے کے بعد کیے گئے فیصلے کی روشنی میں ہم اپنے مرکزی رہنماؤں کی بازیابی کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں ۔اس ضمن میں ہمارے مرکزی کمیٹی کا ایک ممبر تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائے گا اور جب تک ہمارے مرکزی چیئرمین کو منظر عام پر نہیں لایا جاتا تب تک ہمارا یہ تادم مرگ بھوک ہڑتا ل جاری رہے گا۔