|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2017

گوادر :  گوادر پانی اور بجلی بحران کے خلاف کل جماعتی اتحاد کا پورٹ روڈ پر دھر نا ۔انتظامیہ سے مزاکرات ناکام۔ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآ مد ہونے تک دھر نا ختم نہ کر نے کا اعلان۔ گوادر میں تعمیر اور ترقی کے بیچ اہلیان گوادر کا بنیادی سہو لیات سے محروم ہونا لمحہ فکر یہ ہے ۔ بیو رو کر یسی مر بوط اور پائیدار منصوبہ بندی میں ناکام رہا ہے ۔ نا اہل ذمہ دار اداروں کے افسران کا تبادلہ کیا جائے ۔

ہمارا احتجاجی دھر نا پرامن اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لےئے ہے مقصد کے حصو ل تک احتجاج رہے گا۔ مقر رین کا احتجاجی دھر نے سے خطاب۔ گوادر میں پانی اور بجلی کے بحران کے خلاف قل جماعتی اتحاد اور انجمن تا جران کی جانب سے گزشتہ روز پورٹ روڑ ملا موسیٰ موڈ کے مقام پر احتجاجی دھر نا دیا گیا ۔

دھر نا صبح 9بجے شروع ہو ا تھا جو دوپہر ایک بجے تک جاری رہا اس دوران مزکورہ روڑ پر ہر قسم کی آ مدو رفت معطل ہوکر ر ہ گئی ۔ تاہم دھر نا ختم کر نے کے لےئے ضلعی انتظامیہ اور پو لیس کے افسران سمیت بلد یاتی چےئر مینوں نے قل جماعتی اتحاد کے رہنماؤں سے مزاکرات کےئے جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے اس موقع پر قل جماعتی اتحاد کے رہنماؤں نے ضلعی انتظامیہ کو اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ گوادر میں پانی کے مستقل حل نکا لا جائے، بحران کے خاتمہ کے لےئے یو میہ ایک ہزار واٹر با ؤزر مختص کےئے جا ئیں۔

ڈیسالینیشن پلانٹ کے منصوبے شروع کےئے جائیں، کا لونی اور ڈھور گھٹی کے علاقوں کو واٹر ٹینک سے پانی فراہم کی جائے، صوبائی حکومت میرانی ڈیم سے پائپ لائن بچھانے کے منصوبہ کی منظوری دے، گوادر شہر کو لوڈ شیڈنگ سے مستشنیٰ قرار دیا جائے، گوادر شہر میں بجلی کی وولٹیج کے خاتمہ کے لےئے فوری طو ر پر 200ٹرانسفار مر فراہم کےئے جائیں، اور ماڑہ اور جیونی کو 18گھنٹے بجلی فراہم کی جائے۔

پا ک ایران بارڈر 250سے بجلی کی فراہمی کا منصوبہ مکمل کیا جائے، کیسکو گوادر میں افرادی قوت میں اضافہ کیا جائے،پانی اور بجلی بحران کے ذمہ دار ضلع بھر کے پی ایچ ای اور ایس ڈی او کے ایکسئین اور ایس ڈی او کا تبادلہ کیا جائے۔ قل جماعتی اتحاد اور انجمن تاجران نے واضح کیا کہ اگر حکومت ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل کر ے گا تو دھرنا بھی ختم کر ینگے۔

تاہم احتجاجی دھر نے سے خطاب کر تے ہوئے قل جماعتی اتحاد اور انجمن تا جران گوادر کے رہنماؤں نے کہا کہ گوادر کو سی پیک کا ما تھے کا جومر قرار دیا جا رہا ہے لیکن افسوس کہ ماتھے کے جومر کے باسی دو گھونٹ پانی اور بجلی سے محروم ہیں دن کو ہماری مائیں اور بہنیں پانی کے متلاشی ہیں اور رات کو بجلی کے مسائل کا سامنا ہے جو لمحہ فکر یہ ہے گوادر میں پانی بحران نیا نئی بلکہ یہ بحران چوتھی بار دستک دے چکا ہے اور حکومتی اداروں کے اس بات کا بخوبی علم تھا کہ بحران پھر سے سر اٹھا ئے گا مگر اس حوالے سے غفلت اور تساہل کا مظا ہر ہ کیا گیا جس سے ضلع بھر کے عوام پھر سے پانی بحران کا شکار ہیں جبکہ بجلی بھی بند کر دی گئی ہے ۔

جس سے گوادر کے علاوہ ضلع کے دیگر علاقے کے مکین انتہائی اضطراب کا شکا رہیں انہوں نے کہا کہ قل جماعتی اتحاد اور انجمن تا جران نے ایک طو یل بحث کے بعد عوام کو بحران سے نکالنے کے لےئے احتجاج کی راہ اپنائی ہے جس میں تمام اختلافات کو بھلا کر عوامی مسائل کے حل کے لےئے اس تحر یک کاآ غاز کیا گیا ہے ۔

حکومت گوادر کو جد ید ترقی یافتہ بنائے ہمیں اس سے کوئی اعتراض نہیں بلکہ اس کو خوش آمد ید کہتے ہیں لیکن اس سے قبل عوام کو پانی اور دیگر بنیادی سہو لیات کی فراہمی اولین ترجیح ہو نی چاہےئے اور جب تک پانی اور بجلی سمیت دیگر بنیادی سہو لیات کا مسئلہ حل نہیں کیا جا تا قل جماعتی اتحاد اور انجمن تاجران اپنی تحر یک کو ختم نہیں کرینگے۔

درایں اثناء گوادر بار ایسوسی ایشن نے بھی قل جماعتی اتحاد اور انجمن تاجران کے تحر یک کی حمایت کی گوادر بار کے صدر محمد صد یق زعمرانی نے احتجاجی دھر نے میں شرکت کر کے نہ صرف یکجہتی کااظہار کیا بلکہ اپنے خطاب میں ہر ممکن آئینی اور قانونی معاونت کی بھی یقین دہانی کرادی۔

قل جماعتی اتحاد اور انجمن تاجران کے احتجاجی دھر نے سے بی این پی ( مینگل ) کے رہنماؤں حسین واڈیلہ، ماجد سہرابی، خداد دا واجو نیشنل پارٹی کے رہنماؤں فیض نگوری، حفیظ جعفر، بی این پی (عوامی ) کے رہنماؤں ایڈو کیٹ سعید فیض ، حاجی عبدالغنی نوازش، جماعت اسلامی کے رہنماء سعید احمد بلوچ، جمعیت علما ئے اسلام ( ف) کے رہنماء مولا نا عبدالحمید انقلابی، پی پی پی کے رہنماء اعجاز حسین ، انجمن تا جران کے شر یف میانداد، ن لیگ یوتھ ونگ کے محمد بزنجو اور دیگر نے خطاب کیا۔