|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2017

پسنی : پسنی فش ہاربر بحالی کیلئے نیشنل پارٹی کی احتجاجی دھرنے کو ایک ہفتہ مکمل۔پسنی فش ہاربر سے پسنی کے لاکھوں ماہی گیروں کی روزگار وابستہ ہے ، نیشنل پارٹی مقامی ماہی گیروں کے لئے آخری دم تک جدوجہد کرتی رہے گی۔

کہدہ علی ، ندیم یاسین ، سلام اللہ بلوچ اور دیگر کا دھرنے سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی پسنی کی جانب سے پسنی فش ہاربر اتھارٹی اور جیٹی بحالی سمیت مقامی ماہی گیروں کے بنیادی مسائل کے لئے گزشتہ ایک ہفتے سے پارٹی دھرنے پر ہے۔

، جہاں گزشتہ روز نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن سابق چیئرمین ٹاؤن کمیٹی پسنی اور ممتاز سیاست دان کہدہ علی بلوچ نے گزشتہ روز اپنے پارٹی کے دوستوں سے اظہار یکجہتی کے لئے دھرنے پر پہنچ گئے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ساحل کے ماہی گیر آج انتہائی کسمپرسی کی حالات سے دوچار ہیں۔ پسنی فش ہاربر بحالی کے نام پر کروڑوں روپے کرپشن کی نذر ہوچکے ہیں۔

جس سے نہ صرف ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہوچکے ہیں بلکہ ادارہ بھی شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ماہی گیروں کی مسائل پر آج دھرنا دے کر ماہی گیروں کو اپنا سمجھا ہے۔

انہوں نے کہا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے دور حکومت نے جیٹی بحالی کے لئے نہ صرف اقدامات کئے بلکہ باقاعدہ پسنی کے ایک آفیسر کو پروجیکٹ ڈائریکٹر مقرر کرکے یہ باور کرایا کہ وہ ماہی گیروں کے ایشوز پر سنجیدہ ہیں ، مگر بدقسمتی سے ہار بر بحالی سے قبل پارٹی نیشنل پارٹی سے وزارت اعلیٰ کا منصب واپس لے لیا۔