|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع آواران میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں دو مبینہ دہشتگرد مارے گئے جبکہ ایک کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیاگیا۔ 

تربت میں نیشنل پارٹی کے دفتر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیویز ذرائع کے مطابق آواران کی تحصیل جھاؤ میں سیکورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں دو مبینہ دہشتگرد مارے گئے جبکہ شہید داد نامی ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔ 

ہلاک ہونیوالے ملزمان میں ایک کی شناخت خان محمد ولد غوث بخش سکنہ گریشہ نال خضدار کے نام سے ہوئی ہے۔ کارروائی کے دوران دو کلاشنکوف، ایک لائٹ مشین گن ، چار موبائل فون ، ایک دوربین برآمد ہوئی ۔

ادھر ضلع کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت میں تھانہ روڈ پر نامعلوم افراد نے نیشنل پارٹی اور اس کی طلبا تنظیم بی ایس او پجار کے دفتر پر دستی بم پھینکا جو دفتر کے دروازے کے ساتھ گر کر زوردار دھماکیس ے پھٹ گیا۔ دھماکے سے دفتر کے دروازے کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ 

نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر کہدہ اکرم بلوچ ،مرکزی سینئر نائب صدر انجینئر حمید بلوچ، میئر تربت قاضی غلام رسول، ڈسترکٹ چیئرمین کیچ فدا حسین دشتی اور دیگر رہنماؤں نے پارٹی دفتر پر حملے کی مذمت کی ہے اور کہاکہ نیشنل پارٹی جمہوری سیاسی جماعت ہے اور جمہوری طریقے سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔

پارٹی ایسے ہتھکنڈوں سے دباؤ میں نہیں آئے گی۔ دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کیایک وفد نے ضلعی صدر خان محمد جان گچکی کی سربراہی میں نیشنل پارٹی کے دفتر کا دورہ کرکے اظہار یکجہتی کیا۔ علاوہ ازیں نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرکے سیکورٹی اقدامات کا مطالبہ کیا۔