|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2018

کوئٹہ: کوئٹہ اور ہمسایہ ملک ایران کے درمیان تجارت کو بڑھانے کے لئے محکمہ ریلوے نے15 مال بردار گاڑیاں چلانے کا فیصلہ کیا تا حال ٹرین سروس اس سال کے ماہ ستمبر میں شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔

ٹرین کے ذریعے تجارت کے علاوہ مائع گیس کو بھی ٹرین کے ذریعے لانے کی تجویز دی گئی ہے اس بات کا فیصلہ ایرانی وفد کی پاکستانی حکام سے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا ایرانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل زاہدان ریلوے ماجد آرجونی نے کی۔

اجلاس میں تاجر برداری کے مطالبے پر کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان 15 مال بردار ریل گاڑیاں چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا اس حوالے سے جاری کیے جانے والے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ ٹرین سروس کب شروع ہو گی۔

پاکستان کی وزارتِ ریلوے کے طرف سے بیان میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتِ حال بہتر ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مسافر ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس پندرہ روزہ ریل سروس کا آغاز رواں سال ستمبر سے ہوگا اور یہ ٹرین سروس ایران کے شہر مشہد یا قم اور پاکستان کے مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے درمیان چلے گی۔

بیان کے مطابق اس ریل سروس کے اوقاتِ کار اور دیگر تفصیلات دونوں ملکوں کے ریلوے حکام مل کر طے کریں گے۔

پاکستان کی وزارتِ ریلوے کی طرف سے جمعے کو جاری ایک بیان کے مطابق اگر یہ مسافر ٹرین سروس کامیابی سے ہم کنار ہوتی ہے تو بعد ازاں دونوں ملکوں کے محکمہ ہائے سیاحت کی رضامندی سے پاکستان اور ایران کے مختلف شہروں کے درمیان سیاحتی ٹرین سروس بھی شروع کی جا سکتی ہے۔

پاکستان کے شہر کوئٹہ اور ایران کے شہر زاہدان کے درمیان ہر مہینے کی پہلی اور پندرہ تاریخ کو ایک مسافر ٹرین چلتی تھی جبکہ مہینے کی تین اور 17 تاریخ کو یہ ٹرین زاہدان سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوتی تھی۔

پاکستان کی ریلوے کی وزارت نے ایران سے مائع گیس سڑک کے راستے کی بجائے خصوصی ریل کنٹینرز کے ذریعے پاکستان درآمد کرنے کی تجویز بھی ایرانی حکام کو دی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان نے ایران کو مال بردار ریل گاڑیوں کے ذریعے تجارتی سامان کی ترسیل کی پیشکش کی ہے تاکہ دونوں ملکوں کی باہمی تجارت میں اضافہ ہو سکے۔

تاجر برادری ایک عرصے سے پاکستان اور ایران کے درمیان سڑکوں اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر کر کے دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار بنیادوں پر ٹرین سروس کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے تاکہ دونوں ملکوں کے عام شہریوں اور تاجر برداری کے سود مند ہو سکتی ہے۔

یاد ررہے کہ ماضی میں بھی کوئٹہ سے زاہدان ٹرین پہلے ہفتے میں ایک بار اور پھر مہینے میں دو بار آتی اور جاتی تھی لیکن حالات کی سنگینی کے باعث مذکورہ ٹرین سروس بند کر دی گئی تھی۔