|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2016

واشنگٹن: امریکہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی حالیہ کارروائیاں قابل ستائش ہیں جبکہ خطے میں امن کے لئے پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنا ہو گا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق موثر کارروائیاں کیں لیکن پاکستان کو اب بھی دہشت گرد گروپوں سے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صورت حال کشیدہ ہے، دونوں ممالک کو دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنا ہو گا، خطے میں قیام امن اور استحکام پاکستان اور بھارت کی مشترکہ ذمے داری ہے-جان کربی کا کہنا تھا کہ افغانستان عدم استحکام کا شکار اورخطرناک ملک ہے تاہم پاکستان اوربھارت نے افغانستان میں قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کی بہتری کے لئے کوششیں کرتا رہے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو کی حمایت جاری رکھے گا۔دوسری جانب امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر کہا کہ رواں سال بھارت کی جانب سے پاکستان سے مذاکرات بحالی کا امکان اسی صورت میں ہوسکتا ہے کہ جب پاکستان پٹھان کوٹ حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے جیمز کلیپر کا کہنا تھا کہ دسمبر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہی ہیں۔جیمزنے کہا کہ اس سال جنوری میں پٹھان کوٹ میں بھارتی ایئربیس پر حملے کا الزام نئی دلی اسلام آباد پر عائد کرتا ہے اور اس کی جانب سے پاکستان سے مذاکرات کی دوبارہ بحالی کا دارومدار شاید اس بات پر ہے کہ پاکستان اس حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔