|

وقتِ اشاعت :   March 3 – 2016

کوئٹہ+اندرون بلوچستان: 2مارچ بلوچ قومی کلچر ڈے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جوش وخروش سے منایاگیا‘ کلچر ڈے کے موقع پرقوم پرست جماعتوں، ایف سی اور ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام تقاریب کا انعقاد کیا گیا ،اس موقع پر مرد وخواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، بلوچی دستار،ملبوسات،چوٹ ،سواس سے پہن کر بلوچ قومی کلچر وثقافت کو اجاگر کیا‘ مختلف اضلاع میں دھول کی تھاپ پر روایتی رقص پیش کیاگیا‘ لوک فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا‘ سوروز کی دھن پر عوام جھومتے رہے‘ بلوچی گدان‘اسٹالز بھی لگائے گئے جن میں بلوچ تاریخ کو زندہ رکھنے کیلئے اشیاء رکھے گئے جو عوام کی توجہ کا مرکز بنے رہے،خضدار میں کلچر ڈے دو مارچ شاندار انداز میں منایا گیا ۔ خضدار شہر میں مختلف تقریبات منعقد کی گئی ۔ اہم تقریب ایف سی قلات اسکاؤٹس کے زیر اہتمام کھٹان کینٹ میں منعقد ہوئی ۔تقریب کے مہمان خاص بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر بریگیڈیئر(ر) انجینئر محمد امین تھے ۔جب کہ اعزازی مہمانوں میں کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر محمد اکبر حریفال ، ڈپٹی کمشنر خضدار سرمد سلیم اکرم، میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد بھی موجود تھے۔ پروگرام کی نگرانی کمانڈنٹ قلات اسکاؤٹس کرنل رضوان اختراور دیگر ایف سی آفیسران کررہے تھے۔ بلوچ قدیم ثقافت کی روایتی اشیاء کے بھی بڑے پیمانے پر اسٹال لگائے گئے تے ۔مختلف تعلیمی اداروں کی جانب سے اسٹال لگائے تھے ،اشیاء ڈیزائن کئے گئے تھے ۔ اس سے قبل میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد اور ڈپٹی کمشنر خضدار سرمد سلیم اکرم کی قیادت میں ایک ریلی میونسپل کارپوریشن خضدار سے برآمد ہوئی جس میں شہر کے نوجوانوں سمیت مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افرا د کی بڑی تعداد موجو تھی ،بلوچ کلچرڈے کے مناسبت سے مختلف پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ ماڈل سکول آواران میں ایف سی آواران ملیشیاء ،پاک آرمی اور گورنمنٹ مگرلز مڈل سکول ٹاؤن میں ڈپٹی ڈی او ای فیمیل صبرالنساء ،ہیڈمسٹریس نصرین حاصل ، مس سائقہ زہری ، مس بشریٰ منیر، مس شہناز اکبر کی جانب سے 2مارچ بلوچ کلچر ڈے منائی گئی۔کلچر ڈے پروگرامز میں ایف سی112ونگ کرنل نسیم اختر،پاک آرمی کے 70برگیڈ ڈپٹی کمانڈنٹ جہانگیر ، کرنل لیاقت علی ، میجر محمدعمر،ڈپٹی کمشنر آواران مسعوداحمد رند، ڈسٹرکٹ کونسل چیئرمین حاجی نصیراحمد بزنجو، ڈی ای او نیازاللہ سمالانی، ڈی او ای ابراہیم مہر، ڈی او ای عبید اللہ میروانی، ڈی پی او عبدالعزیز جاکھرانی ،اے ڈی سی ممتاز احمد،چیئرمین میونسپل کمیٹی عبدالرازق میروانی سمیت دیگر اعلیٰ آفیسران و سول سوسائٹی ، طلباء طالبات نے شرکت کی،دنیا بھر کی طرح قلات میں بھی بلوچ کلچر ڈے کو جوش خروش سے منایا گیا ۔جس میں بچوں ،سیاسی و سماجی تنظیموں کے افراد ،شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پر ریلی نکالی گئی جوکہ مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی شہید لونگ خان چوک پر بلوچی چھاپ کا اہتمام کیا گیا جوکہ بلوچی ثقافتی رقص پیش کیا گیا شرکاء نے بلوچی لباس زیب تن کئے ہوئے تھے اور بلوچی چپل ،پگڑی ،اعصاء ،بندوق اٹھائے خوبصورت انداز میں نظر اآرہے تھے ۔اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچ کلچر ڈے منانے کا مقصد دنیا کو پیغام دینا ہیکہ زندہ قوموں کی شناخت انکی ثقافت ہے جنہیں آج ہم بڑے فخر کے ساتھ منا رہے ہیں انہوں نے کہا ہمارا کلچر اسلام کے بہت ہی قریب ہے ،نوشکی میں بلوچ کلچر ڈے کے حوالے سے شہر میں مختلف جگہوں پر رنگارنگ ثقافتی تقریبات ایف سی قلعہ ، میونسپل کمیٹی کے گراسی ، ایلمینٹری کالج اور بابائے نوشکی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی، خواتین اور کالج وسکولز طالبات نے ایلمینٹری کالج میں کلچر ڈے منائی ،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کلی غریب آباد میں بھی ثقاتی پروگرامات کا انعقاد کیئے گئے جسمیں طلباء نے ثقافتی خاکے، اوردیگر رنگارنگ تقریبات منعقع کیے، نوشکی شہر سے نیشنل پارٹی ، بی ایس او پجار ،بی این پی ،بی ایس او ،سماجی اور ادبی تنظیموں نے ثقافتی ریلی نکالی نوجوان بلوچی اور ثقافتی ملبوسات پہن کر ڈھول کے تھاپ پر بلوچی رقص پیش کیئے، ثقافتی ریلی مین شاہراہ سے ہوتاہوا بابائے نوشکی کرکٹ اسٹیڈیم پہنچی،جس کی قیادت این پی کے ظاہر بلوچ، بی این پی کے نذیر بلوچ، بی ایس او پجار کے آغاداؤد شاہ اور دیگر کررہے تھے، جہاں پر بلوچی حال احوال، بلوچی ڈھول چھاپ، فن موسیقی ، بلوچی ملبوسات کی نمائش ، اور دیگر رنگارنگ تقریبات منعقد ہوئے جہاں پر تاریخی کتابوں کی اسٹال بھی لگائی گئی تھی،گوادر میں بلوچ کلچر ڈے انتہائی جوش و خروش سے منا یا گیا اس حوالے سے ایک میگا ایونٹ کا انعقاد سورگ دل ( ابراھیم پیلے ) گراؤنڈ میں کیا گیا جہاں مختلف اشیا ء کے اسٹال لگائے گئے جبکہ اس موقع پر روایتی ثقافت کے حوالے سے مختلف شو پیش کےئے گئے تقر یب کاآغاز بلوچ قومی ترانے سے کیا گیا جس میں بلوچی زبان کے معروف گلو کاروں خلیل گوادری، نصیب مزار ، اللہ داد صابر ، کامران داد ، فقیر نلینٹی اور نال سد ھیر نے پر فارم کیا نا خدا رسول بخش اینڈ گروپ نے امباء کا روایتی شو پیش کیا تقر یب سے خطا ب کر تے ہوئے چےئر مین بلد یہ گوادر عا بد رحیم سہرابی ، گوادر بار کے صدر سعید فیض ایڈ وکیٹ اور بی این پی ( مینگل ) کے ضلعی صدر حسین واڈیلہ نے کہا کہ بلوچ قوم ایک قد یم ثقافت اور روایت کا ما لک ہے جس کی تاریخی صد یوں پرانی ہے اور بلوچ اپنی ثقافت کے باعث عالمی سطح پر اہم شناخت رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ کلچر ڈے کے موقع پر اہلیانِ گوادر کا اتحاد اور اتفاق سمیت جوش خروش اس بات کی غماز ہے کہ بلوچ دنیا کے کسی بھی کونے میں آ باد ہو اپنی روایت کا دلدادہ ہے اور اُ سے اپنے کلچر سے دیوانہ وار وارفتگی ہے انہوں نے کہا کہ قوموں کی شناخت کے لےئے ثقافت اور زبان اہم درجہ رکھتی ہیں ثقافت اور زبان کو زندہ رکھنی والے قو میں اپنا وجود قائم رکھ سکتی ہیں اور جو قومیں اپنی ثقافت او ر زبان سے دوری اختیار کر تے ہیں اُ ن کا وجود باقی نہیں رہتا لہذا بحثیت من الحیث قوم ہمیں اپنی ثقا فتی اقدار کو زندہ رکھنا ہو گا ،عالمی بلوچ کلچر ڈے کے موقع پر ملک کے دیگر علاقوں کی طرح سبی میں بھی بلو چ کلچرل ڈے جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا،اس موقع پر سبی یوتھ اتحاد سمیت مختلف تنظیموں ،سول سوسائٹی کی جانب سے بلوچ کلچرل ڈے کے موقع پر بلوچ نوجوانوں نے ثقافتی لباس تن زیب کررکھا تھا جبکہ بلوچی ثقافت کے طور پر تلوار ،قدیمی بندوقیں بھی ہاتھوں میں اٹھا رکھی تھیں جبکہ نوجوان ڈھول کی تھاپ پر بلوچی چاپ لگاتے رہے،بلوچ کلچرل ڈے کے موقع پر شرکاء نے میلہ گراؤنڈ ،زرعی و صنعتی نمائش میں بھی ثقافتی لباس میں ملبوس ہو کر رقص کرتے رہے جس سے سبی میلہ کی رونقوں میں مزید نکھار پیدا ہو گیا جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی جس میں شرکاء بلوچی لوک گیتوں اور دھنوں سے بھی محضوض ہوتے رہے،ملک بھر کی طرح ضلع نصیرآباد کے ہیڈکوارٹر ڈیرہ مرادجمالی تحصیل تمبو،منجھوشوری میں بلوچ کلچرڈے آرگنائزنگ کمیٹی کے زیراہتمام چھوٹے بڑے تقاریب منعقد کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئی ڈیرہ مرادجمالی میں بلوچ کلچرڈے آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین کامریڈتاج بلوچ کی قیادت میں ریلی بلدیہ گراونڈ سے نکالی گئی جس میں سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی پی ٹی آئی بلوچستان کے رہنماء میر سنجر خان جمالی، بلدیاتی نمائندوں سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تحصیل تمبو کے ہیڈکوارٹر منجھوشوری میں بھی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے اپنے تن پر بلوچی لباس اور سروں پر پگڑھی باندھی ہوئی تھی اور بلوچی گیتوں اور ڈھول کی تھاپ پر بلوچی رقص بھی کرتے رہے ڈیرہ مرادجمالی میں ریلی کے شرکاء سے سابق صوبائی وزیر میرمحمد صادق عمرانی،بلوچ کلچرڈے آرگنائزرکامریڈتاج بلوچ،میرسنجرخان جمالی،ایم کیوایم کے حاجی عبدالمالک جمالی،میر غلام نبی عمرانی ،رانا خان عمرانی نے بھی خطاب کیا میرمحمد صادق عمرانی نے کہا کہ بلو چ ثقا فت صد یو ں پرا نی ہے اور آ ج ہم اپنی ثقا فت کو زند ہ اور سلا مت رکھنے کیلئے کلچر ڈے منا رہے ہیں تا کہ دنیا کو با ور کرا یا جا سکے کہ بلو چ قو م رو شن خیا ل ،تر قی پسند ،امن پسند ،اور اپنے وطن سے بے پنا ہ محبت کر تے ہیں اور اس کیلئے اپنی جا ن تک نچھا ور کر سکتے ہیں،تفتان کلچرڈے بڑی دھوم دھام سے منایا گیا جس میں بلوچی رقص کے علاوہ دوسرئے پروگرام منعقد ہوئے تفصیلات کے مطابق تفتان بازار مین چورنگی سے ایک ریلی نکالی گئی جس میں سرکاری آفیسران اسسٹنٹ کمشنر تفتان مرادکاسی، تفتان رئفلز ونگ 109 کپٹن کلیم اللہ ایس ایم منورصاحب ،تحصیلدار میر بابل کرد رسالدار لیویز حاجی برکت علی ،رسالدار میجر اکبرخان سنجرانی ،کسٹم سپرینڈنٹ محمد ہادی،ڈپٹی سپرینڈنٹ سید نعیم آغااور بازار پہنچائیت کے صدرحاجی ظفر جمالدینی میر امان حسنی بی این پی کے رہنما ماسٹر سرور راہی نیشنل پارٹی کے رہنما حمید بلوچ اور دیگر مقامی رہنماموجود تھے ،چاغی کے صدر مقام دالبندین فٹبال گراونڈ میں بلوچ کلچر ڈے کو جوش خروش کے ساتھ منائی گئی ۔تقریب میں ایف سی دالبندین کے کمانڈنٹ عمران شفیع ،ڈپٹی کمشنر چاغی ،ڈی ایس پی ،دالبندین سمیت دیگر ضلعی آفیسران نے شرکت کیا ۔تقریب پاکستان پیپلز پارٹی ،این پی ودیگر سیاسی سماجی لوگوں نے گراونڈ کے اندر مختلف قسم کے ثقافتی اسٹال لگائے گئے تھے ، بلوچستان سمیت ملک بھر کی طرح لسبیلہ اوتھل میں بلوچ کلچر ڈے جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا لسبیلہ میں مرکزی تقریب کا انعقاد لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل میں کیا گیا بی یس او کے مرکزی قائدین کی شرکت، مقررین کا خطاب تفصیلات کیمطابق بلوچ کلچر ڈے جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچ ثقافت کو طاقت سے کبھی چھین نہیں سکتا بلوچ ایک زندہ قوم ہے اور ہمیشہ رہے گی بلوچستان کی عظیم سرزمین ہے اور صوبہ بلوچستان تمام قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن افسوس وہ وسائل دیگر صوبوں میں خرچ کیئے جارہے ہیں بلوچوں کے خلاف ہمیشہ مختلف حربے استعمال کیئے گئے ہیں تاکہ بلوچوں کو پیچھے دھکیلا جائے ۔