|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2016

 اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ملک کی شہریت بیچنے والوں کو ضرور سزا ملے گی، جعلی شناختی کارڈ بنانے والے اور اس میں معاونت کرنے والے 2 ماہ میں اپنے شناختی کارڈز درست کروا لیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے اعلان کیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ 6 ماہ میں تمام شناختی کارڑز کی تصدیق ہوگی اور جعلی شناختی کارڈز بنانے والے اور اس میں معاونت کرنے والے 2 ماہ میں کارڈز نادرا میں جمع کرادیں، اس عرصے کے دوران جعلی شناختی کارڈز جمع کرادیئے گئے تو کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اور مقررہ مدت کے بعد جعلی شناختی کارڈز بنانے والوں کو 7 سال قید اور جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈز بنانے والے افسروں اور اہلکاروں کو 14 سال قید کی سزا ہوگی۔ انہوں نے کا کہ 6 ماہ میں سب صفائی کرنا چاہتے ہیں، جعل سازی کی اطلاع دینے والوں کو انعام بھی دیا جائے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کا اجرا ملکی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، ولی محمد کا کیس اکیلا نہیں اس سے بڑھ کر کئی کیسز ہیں، پچھلے دور حکومت میں ریوڑیوں کی طرح شناختی کارڈز تقسیم کئے گئے لیکن اس وقت کوئی دانشور نہیں بولا، ایسے لوگوں کے پاس شناختی کارڈ ملے جن کا بتایا جائے تو لوگ پریشان ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہرشناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق کے بجائے ڈھائی کروڑ فیملز کو ٹارگٹ کریں گے، یقین دلاتا ہوں کہ کسی پاکستانی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک نہیں ہوگا، اگر کسی پاکستانی کا شناختی کارڈ اور پاس پورٹ بلاک ہوا تو اس کا مداوا کریں گے۔