|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2016

خضدار : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیرو رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین اور صوبائی امیر مولانا فیض محمد سمانی نے کہا ہے کہ بلوچستان مین امن و امان کی صورت حال تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے بلوچستان کے دشمن سی پیک کے منصوبہ کو ناکام بنانے کے لئے بھر پور کوشش میں لگی ہوئی ہیں ان کا واحد مقصد ہے کہ بلوچستان میں خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سے اس عظیم منصوبہ کا ابتداء ہور ہاہے یا جن علاقوں سے یہ سڑک گذریگا امن و امان کا مسئلہ پیدا کرکے سی پیک کے منصوبہ کو ناکام بنادیں اس لئے بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کیا جارہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے مقامی رہنماء حاجی عزیز اللہ مینگل کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پرجے یو آئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ، جے یو آئی بلوچستان کے کونسل کے ممبر مولانا محمد صدیق مینگل جمعیت علماء اسلام قلات کے امیر آغا محمو د شاہ ،اور دیگر بھی موجود تھے جمعیت علماء اسلام کے رہنماوں نے کہا کہ مکران میں علماء کرام کا قتل اس طرح سازشوں کی کڑی ہے یہ دہشت گردانہ عناصر عوام میں خوف و ہراس پیدا کرکے اپنی مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں لیکن افسو س ہے کہ حکومت اس جانب خاص توجہ نہیں دے رہی ہے بلوچستان کی سرحد لگنے والے دو ہمسایہ ممالک میں اس وقت راجیسے مسلم دشمن سی پیک کے منصوبہ کو ناکام بنانے والی بد زاما نہ ایجنسی کی اثرو رسوخ قابل تشویش ہے جمعیت علماء اسلام کے منشور میں ملک کے داخلی و خارجی سلامتی کو مقدم رکھا گیا ہے ، مقررین نے کہا کہ ہم نے حکومت کے ذمہ داروں کو واضح طور بتا دیا ہے کہ علماء کرام کی شہادت قوم کی وحدت کے خلاف گہری سازش ہے کیونکہ علماء کرام ہی قوم میں وحدت کی علامت ہیں اور بعض قوتیں علماء کرام اور حکومت کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن ہمین افسوس سے کہانا پڑ تا ہے حکومت اس صورت حال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہیاور ا س جانب کوئی خاص توجہ نہیں دیا جا رہا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام ملکی اور ملی مفادات کا امین جماعت ہے ہم کسی بھی ایسی سازش کو ناکام بنادیں گے جو ملک و قوم کے خلاف ہوگی لیکن خدا را حکومت اپنے ذمہ داریوں کو پورا کر جمعیت علماء اسلام کے راہنماؤں نے کہا ہم علماء کرام کی شہادت کے پے درپے واقعات سے ہر غا فل نہیں ہیں اس بارے میں اپنے پر امن احتجاج کو جاری رکھیں گے مقررین نے وزیر اعظم پاکستان خاص طور پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا وہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کے خلاف ہونے والے سازشوں اور علماء کرام کے نشانہ بنانے والے افسوس ناک واقعات کا نوٹس لیکر بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے والوں کے بیخ کنی کے لئے ایک خصوصی پالیسی کا اعلان کریں تاکہ کسی کو ملک دشمن سر گرمیوں کی جرئت نہ ہو سکے