|

وقتِ اشاعت :   November 10 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں افراتفری جیسے صورتحال ہے اگر سیاسی جماعتوں نے ہوش کا ناخن نہیں لیا تو حالات اس سے بھی بد تر ہو نگے ۔

اسٹیبلشمنٹ اور نوازشریف کے درمیان جنگ جاری ہے اور اس جنگ سے ملک اور عوام کو بڑا نقصان ہو گا ملک میں خارجہ اور داخلہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور دہشت گردوں نے ایک منصوبے کے تحت کوئٹہ اور بلوچستان کو نشانہ بنایا ہے پولیس آفیسران کو حملے کا نشانہ بنانا قابل مذمت اقدام ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر قبائلی عمائدین اور مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی افرا تفری ہے وفاقی اور صوبائی حکومت سے عوام مایوس ہو چکے ہیں مہنگائی اور دہشت گردی کی لہر جاری ہے اور لو گوں کا پرسان حال نہیں ہے اگر اسی طرح صورتحال رہی تو حالات مزید گھمبیر ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ وفاق میں اسٹیبلشمنٹ اور نواز شریف کے درمیاں سرد جنگ جاری ہے اور اس جنگ کی وجہ سے عوام مزید مشکلات کا شکار ہونگے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم متحد ہو کر حالات کو بہتر بنائیں ملک میں خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی جیسے واقعات رونما ہور ہے ہیں اور حکومت میں شامل جماعتیں ملک اور عوام کی بجائے اپنے مفادات میں مصروف ہے ۔

آئین اور قانون کی پاسداری نہیں کی جا رہی جو اتحاد بن رہا ہے یہ اتحاد جن لو گوں نے ٹوٹ پھوٹ کا شکار کیا تھا آج وہی دوبارہ اس کو بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان کو خوشی تھی کہ کراچی میں ایک جماعت کو توڑ دینگے تو ہم کامیابی حاصل کرینگے مگر کامیابی نصیب ہوئی تو دوبارہ ایک دوسرے کو قریب لانے میں اپنا کردا رادا کیا مگربد قسمتی سے یہ اتحاد بھی مستقبل قریب میں ختم ہو جائے گا۔