کوئٹہ: نیشنل پارٹی قومی حقوق کے حصول کیلئے علمی سیاسی فکری اور جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے نیشنل پارٹی ہر اس حربے کو ناکام بنائے گی جس سے قومی شناخت کو نقصان پہنچے جہاں تک افغان مہاجرین کی بات ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کی نیشنل پارٹی کا واضح موقف ہے کہ تمام غیرملکی مہاجرین کواپنے اپنے وطن واپس بھیجاجائے افغان مہاجرین کی موجودگی میں کسی صورت مردم شماری شفاف نہیں ہوسکتی جس کیلئے ضروری ہے کہ باعزت طریقے سے افغان مہاجرین سمیت تاجک ‘ ازبک و دیگر مہاجرین کو واپس اپنے ملک بھیجا جائے جو کہ بلوچستان کی عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر ایس اینڈ جے اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی نے نیشنل پارٹی کلی جیودہوار گڑھ میں ایک عظیم الشان شمولیتی جلسہ عام میں بلوچستان کے سیاسی ‘ سماجی و قبائلی رہنماء بلوچستان بس ٹرانسپورٹ کے نائب صدر حاجی نصراللہ دہوار اور ان کے سینکڑوں ساتھیوں کی شمولیت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جلسہ عام سے نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی پارلیمانی لیڈر ممبر قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی ‘ صوبائی مشیرخزانہ میر خالدخان لانگو ‘ ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹرشمع اسحاق ‘ ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے آرگنائزر خیربخش بلوچ ‘ بی ایس او کے چیئرمین اسلم بلوچ ‘ ممبر سینٹرل کمیٹی حاجی واحد شاہوانی ‘ نیاز بلوچ ‘ ممبر صوبائی کمیٹی حاجی عطاء محمد بنگلزئی ‘ غفارقمبرانی ‘ پی بی 5 کے جنرل سیکرٹری عبدالمالک بلوچ اور آغا حبیب اللہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی قومی جدوجہد سیاسی و جمہوری انداز میں آگے بڑھا رہی ہے نیشنل پارٹی کا یہ واضح موقف ہے کہ وہ قومی تشخص کی بقاء کیلئے ہر اس حربے کو ناکام بنائے گی جو قومی تشخص کیلئے نقصان دے ہو اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے وفاق کوایسے اقدامات کرنے ہونگے جس سے ان کی واپسی باعزت طریقے ہوسکے اور افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کا شفاف ہونا ممکن نہیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میرنصراللہ دہوار کی شمولیت اس بات کی واضح مثال ہے کہ بلوچستان کے عوام بڑے غور و فکر سے نیشنل پارٹی کی سیاسی جدوجہد کاتجزیہ کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے سیاسی سماجی اور انتہائی مدبر شخصیات نیشنل پارٹی کے جھنڈے تلے متحد ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ میں نصراللہ دہوار کی سیاسی خدمات نیشنل پارٹی کیلئے سنگ میل کی حیثیت اختیار کرے گی اور ان کی کارکردگی سے نیشنل پارٹی کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں مزید تقویت حاصل ہوگی انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کی صوبائی حکومت کی دو سالہ کارکردگی بلوچستان کی عوام کے سامنے ہے گزشتہ دورحکومت میں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں امن وامان کی صورتحال انتہائی گھمبیر تھی اور کرپشن کا دور دورہ تھا موجودہ حکومت وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری لانے کے علاوہ بلوچستان بھر میں تعلیم ‘ صحت میں انقلابی اقدامات کئے ہیں ترقیاتی حوالے سے جہاں بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھائے گئے وہاں کوئٹہ کو بھی ترقیاتی حوالے سے خطیررقم فراہم کی گئی خصوصاً کئی دہائیوں سے پسماندگی کا شکار سریاب جوگنجان آباد علاقہ ہے جس کی بہتری کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے خصوصاًاب نوشی سکول اور سڑکوں کی مرمت کیلئے کروڑوں روپے فراہم کئے جس سے سریاب کی حالت کو بدلنے میں اور عوام کو پانی‘ صحت اور تعلیم فراہم کرنے میں کافی مدد ملی ہے اس کے علاوہ موجودہ دورحکومت میں 50 سالہ تاریخ میں پہلی بار بلوچستان میں تین میڈیکل کالجز اور 6 یونیورسٹیوں کی منظوری کے تاریخی اقدامات کئے گئے جس سے یقینی طورپر بلوچستان میں تعلیمی انقلاب برپا ہوگا جو آنے والی نسلوں کیلئے ترقی کا باعث بننے گا انہوں نے کہا کہ بلوچ قومی تشخص ساحل و وسائل کا تحفظ نیشنل پارٹی کے منشور کا حصہ ہے حکومتی کارکردگی سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت کوئٹہ کی عوام خالی خولی نعروں کی بجائے اب عملی اقدامات کرنے والے سیاسی اکابرین میں فرق کرسکتے ہیں اور بلوچستان کی عوام جس ولولے اور جوش کیساتھ نیشنل پارٹی کی قیادت اور پروگرام کی حمایت کررہی ہے وہ قابل تعریف ہے اور وہ دن دور نہیں جب نیشنل پارٹی بلوچستان بھر سے واحد نمائندہ جماعت کی حیثیت اختیار کرتے ہوئے بلوچستان کے عوام کے حقوق کی جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرے گی۔