|

وقتِ اشاعت :   October 10 – 2015

کوئٹہ :  بلوچستان اسمبلی نے صوبہ میں 5 ہزار ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے اور وفاقی اداروں میں بلوچستان کی ملازمتوں کے کوٹہ پر عملدرآمد سے متعلق مشترکہ قرار دادوں کو متفقہ طورپر منظور کر لیا اپوزیشن نے بلوچستان میں نجی تعلیمی اداروں کی ترقی ‘ فروغ ‘ اصول و ضوابط سے متعلق تحریک پر ٹوکن واک آؤٹ کیا اور حکومتی رکن نے کورم کی نشاندہی کی جس پر پینل آف چیئرمین 10 منٹ پر اجلاس ملتوی کیا ایوان نے نیشنل پارٹی کے مرکزی آرگنائزر کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کیا اور ان کیلئے ایوان میں فاتحہ خوانی بھی کی گئی اسمبلی اجلاس زیرصدارت پینل آف چیئرمین ڈاکٹررقیہ ہاشمی شروع ہوااجلاس میں صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے تربت میں نیشنل پارٹی کے رہنماء محمدعلی کی بہیمانہ قتل پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اورکہاکہ نیشنل پارٹی کی پالیسی دہشت گردی کے خاتمے اورصوبے کوترقی دینے سے پیچھے نہیں ہٹے گی اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رہنماء محمدعلی کیلئے ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی اجلاس میں صوبائی مشیرتعلیم سردارضاخان بڑیچ کی عدم شرکت کے باعث وقفہ سوالات موکردیئے گئے اجلاس میں ایک مشترکہ قرارداد نصراللہ زیرے ‘ آغا سید لیاقت ‘ منظور کاکڑ ‘ ولیم برکت ‘ سپوزمئی اچکزئی ‘ معصومہ حیات اور عارفہ صدیق کی جانب سے پیش ہوئیں قرار داد پیش کرتے ہوئے نصراللہ زیرے نے کہا کہ وفاقی حکومت نے روا میزانیہ 2015-16ء میں 10 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کیلئے رقم مختص کی ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان 10 ہزار زرعی ٹیوب ویلز میں کم ازکم 5 ہزار ٹیوب ویل بلوچستان کو دیئے جائیں تاکہ صوبہ کے زمینداروں کے مسائل و مشکلات پر قابو پانے کیساتھ ساتھ زمینداروں کو دی جانیوالی سبسڈی سے چھٹکارا ممکن ہو سکے ایوان میں قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے آغا لیاقت علی نے کہا ہے کہ صوبہ کے عوام کی اکثریت کا دارومدار زراعت سے ہے صوبہ میں بجلی بحران کے باعث زمینداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے زیرزمین پانی کی سطح کم ہوتی جارہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قرار دا د کو منظور کیا جائے ایوان نے قرار داد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا اجلاس میں ایک اور مشترکہ قرار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے اراکین عبدالمجید اچکزئی ‘منظوراحمدکاکڑ ‘ سیدلیاقت آغا ‘ نصراللہ زیرے نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ کو وفاق کی جانب سے جو ملازمتوں کا کوٹہ دیاگیا ہے پرعملدرآمد کو یقینی بنائیں اور سینٹ کی اسٹیڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان کی ملازمتوں کے کوٹہ پر جوفیصلے کئے ہیں اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے ایوان نے اس قرار داد کومتفقہ طورپر منظور کرلیااس موقع پر اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان کی قرار دادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ان قرار دادوں پر عملدرآمد کیلئے بلوچستان حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کرے تاکہ بلوچستان اسمبلی سے پاس ہونیوالی قرار دادوں پر عملدرآمد ممکن ہو اور عوام کے مسائل جلد حل ہوں اجلاس میں ایک اور قرار داد اپوزیشن رکن حسن بانو نے پیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں غیرقانونی اور غیرمعیاری مشروبات جن میں چند فیصد الکوہل بھی شامل ہے تیار کی جاتی ہے جن کے استعمال سے لوگ معدہ اور دیگر امراض میں مبتلا ہورہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیرمعیاری مشروبات کو اپنی تحویل میں لیکر اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث عناصر کیخلاف فوری طورپر کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ لوگوں کو متاثر ہونے سے بچایاجاسکے صوبائی وزیرڈاکٹرحامداچکزئی موصوف وزیر کی عدم موجودگی کی بناء پر بلوچستان میں نجی تعلیمی اداروں کی ترقی ‘ فروغ ‘حصول ‘ ضوابط رجسٹریشن اور نظم و نسق قائم کرنے کا مسودہ قانون مسودہ 2009ء کو ایوان میں پیش کیا اور ایوان نے منظورکرلیا ایوان میں صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے بلوچستان میں ادارہ برائے امراض گردہ کوئٹہ کے قیام کا مسودہ قانون مصدرہ 2015ء کو پیش کردیا اور بل کو بلوچستان اسمبلی کے قواعد و انضباط کارمجریہ 1974ء کے قاعدہ نمبر 84 کے تقاضوں سے مستثنیٰ قرار دیا اجلاس میں قائمہ کمیٹی کی رپوٹوں کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی سرداردرمحمدناصر نے پیش کرتے ہوئے کہ بلوچستان میں صنعتی تعلقات کا ترمیمی مسودہ قانون مصدرہ 2015ء کو رپورٹ کمیٹی سفارشات کی بموجب منظور کیا جائے ایوان نے اس بل کو بھی متفقہ رائے سے منظور کر لیا ۔