گوادر : وزیرا علیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری سے خطے میں مثبت تبدیلی آئے گی، معاشی، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونگے، تاہم ہمارا مطالبہ ہے کہ منصوبے سے گوادر کے عوام کو اولین فائدہ پہنچے اور بلوچستان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں گوادر کی ترقی کے حوالے سے مختلف محکموں کی جانب سے بریفنگ دی گئی ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض ، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی ایف سی ، آئی جی پولیس و دیگر اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے میں گوادر کو بنیادی اہمیت حاصل ہے، گوادر بندرگاہ کی وجہ ہی سے اقتصادی راہداری بن رہی ہے، لہذا تمام تجارتی ، معاشی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں گوادر کی مقامی آبادی کی شراکت داری ضروری ہے، تاکہ ان میں کسی قسم کا احساس محرومی جنم نہ لے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی اور جمہوری حکومت ہے ہم نے ہمیشہ تمام علاقوں بشمول گوادر کے عوام کے مسائل کے حل کی جدوجہد کی ہے، ہماری کوشش ہے کہ عوام کو جان و مال کا تحفظ ملے اور انہیں پینے کے صاف پانی کے ساتھ ساتھ تعلیم ، صحت اور بجلی جیسی بنیادی سہولتیں فراہم ہو سکیں، یہ ہمارا مینڈیٹ بھی ہے جس کے لیے سنجیدہ بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے ، گوادر بلوچستان کا دل ہے جبکہ یہاں کے عوام گوادر کا دل ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ، انہیں امن دینا اور انکا ہر طرح خیال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت، تعلیم، روزگار اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی ریاست کے فرائض میں شامل ہے، ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ اپنی یہ ذمہ داری خلوص نیت سے ادا کریں، گوادر کے عوام محب وطن، سادہ لوح اور نیک نیت ہیں، انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کی فلاح وبہبود کے لیے سیاسی اور عسکری قیادت مل کر کام کرے گی، کمانڈر سدرن کمانڈ کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک لوگ اہم ہیں وہ خوش ہیں تو سب ٹھیک ہے، ہم سب عوام کی خدمت کے لیے ہیں ، اجلاس کو گوادر میں پانی کی کمی کے مسائل اور ان کے حل کے لیے جاری اور مجوزہ اقدامات کے حوالے سے جامع بریفنگ دی گئی ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اللہ خان بازئی، سیکریٹری پی ایچ ای شیخ نوازاور چیئرمین بی ڈی اے شیر خان بازئی کی جانب سے اس حوالے سے دی جائے والی بریفنگ میں آکڑہ کور ڈیم ، سوڑ ڈیم اور شادی کور ڈیم کی تعمیر و مرمت اور فعالی کے منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ سوڑڈیم سے گوادر تک 80کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کے منصوبے پر جلد کام کا آغاز ہوگا، وزیرا علیٰ نے ہدایت کی کہ پائپ لائن کے منصوبے میں شامل زمینوں کے مالکان کو فوری طور پر معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے، جبکہ انہوں نے شادی کور ڈیم کے باقی ماندہ 20فیصد کام کو 15دن کے اندر شروع کرنے کی ہدایت کی، وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ گوادر کے ڈی سیلینیشن پلانٹ کو 15سے 20روز کے لیے آزمائشی بنیادوں پر چلایا جائے تاکہ پلانٹ کی پانی صاف کرنے کی استعداد اور صلاحیت کا اندازہ کیا جا سکے اور گوادر میں پانی کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکے، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گوادر کی سربراہی میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کے آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی نگرانی کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی، کمیٹی میں رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی ، ڈسٹرکٹ چیئرمین گوادر بابو گلاب، میئر گوادر عابد سہرابی، بی ڈی اے ، پی ایچ ای اور کیسکو کے افسران شامل ہونگے، وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں شریک کیسکو حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ ڈی سیلی نیشن پلانٹ کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمالدینی نے اجلاس کو گوادر پورٹ کی فعالی و توسیع ، پاک چائنا اقتصادی راہداری اور جی پی اے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور اس حوالے سے پوچھے جانے والے سوالات کے جواب دئیے۔ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد بلوچ نے اجلاس کو اپنے ادارے کی کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین گوادر میں 12اہم منصوبوں پر کام کر رہا ہے، جن میں توانائی، صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے شعبے شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ گوادر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام بھی جاری ہے، ایم۔ 8 موٹر وے کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور منصوبے کے گوادر تربت سیکشن پر 90فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، جبکہ تربت پنجگور سیکشن آئندہ سال تک مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے اجلاس کو جی ڈی اے کے 50بستروں کے ہسپتال کی فعالی کے لیے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا،آر پی او گوادر جعفر خان نے اجلاس کو گوادر سیف سٹی منصوبے کی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے تحت گوادر اور کوسٹل ہائی وے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا، وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں شریک چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل گوادر بابو گلاب اور میئر گوادر عابد سہرابی نے ضلع گوادر اور گوادر ٹاؤن کے بنیادی مسائل کی نشاندہی کی جن میں صاف پانی کی فراہمی، ماہی گیروں کو درپیش مسائل، سکولوں میں کمروں کی کمی ،گرلز کالج میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی، گوادر ٹاؤن کی صفائی، مچھلی کی برآمدی سہولیات میں اضافے کے علاوہ مشترکہ سرحدی تجارت کی سہولتوں کی فراہمی شامل ہیں ، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ ایرانی سرحد پر واقع گوادر ،مند ، پنجگور اور ماشکیل میں ایمیگریشن ، کسٹم اور کامرس ٹریڈ کی سہولیات کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت سے بات چیت کی جا رہی ہے اور امید ہے کہ جلد ان مقامات پر مذکورہ سہولیات فراہم کر دی جائیں گی جس سے مقامی آبادی کو معاشی و تجارتی فائدہ پہنچے گا۔ عوامی مسا ئل کا حل ہمار ا شعار ہے۔ شمبے سما عیل کے مکینوں کو ما لکانہ حقو ق کی فراہمی ہماری حکومت کی تر جیحات کا حصہ تھا۔ تکمیل کر کے اپنا وعد ہ پورا کیا ہے۔ گوادر میں پانی کا بحران اہم چیلنج ہے ۔ کارواٹ ڈسیلینشن پلانٹ کے استعما ل کو یقینی بنا یا جا ئیگا۔ پسنی میں غیر مقامی لوگوں کے نام الاٹ شد ہ اراضیات منسو خ کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کی اراضیات کا تحفظ کر ینگے۔ جیونی کو بہت جلد گوادر گرڈ سے منسلک کر ینگے۔ ان خیالا ت کااظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نے یہاں گوادر میں آرسی ڈی کونسل گوادر کے سید ظہور شاہ آ ڈیٹو ریم میں شمبے سما عیل گوادر کے مکینوں میں ما لکانہ حقوق کے کاغذات کی تقسیم کی تقر یب سے خطا ب کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم نے انتہائی نیک نیتی سے حکومت کی کمان سنبھالی ہے جس کا مقصد اپنے لوگوں کی بے لوث خدمت کا جز بہ ہمارا مطمع نظر تھا با لخصوص تعلیم اور صحت کے محکموں میں غیر معمولی تبد یلی کا وژن شروع کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ وہ شمبے سماعیل کو اس زما نے سے جانتے ہیں جب یہ صحرا سے ڈھکا ہوا تھا اور تر بت سے گا ڈیاں یہاں آ کر رک تھی تھیں جس کے بعد ڈاج کے ذریعے گوادر شہر میں رسائی مل جاتی تھی اس لےئے میر ی خواہش تھی کہ یہاں کے مکینوں کو ما لکانہ حقوق ملنا اُ ن کا حق ہے اور جب اللہ کے فضل و کرم سے ہمیں اختیار ملا تو ہم نے شمبے سما عیل کے مکینوں کا اُ ن کا جائز حق فراہم کیا ہے اور مجھے بے حد خوشی ہے کہ اس عظیم کام کا سہرا نیشنل پارٹی کو ملا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سر زمین ہماری ہے اور یہاں کے لوگ بھی ہما رے ہیں اپنے سر زمین کی نگہبانی اور لوگوں کے خدمت کا جزبہ لیکر ہم نے کئی اصلا حات لا ئے تاکہ عام لوگوں استفا دہ حا صل کر یں اس میں کہاں تک کا میاب رہے اس کا فیصلہ ہم تاریخ پر چھوڑ ر ہے ہیں انہوں نے کہا کہ پسنی میں مقامی لوگوں کی اراضیات کی منسوخی کا تا ثر انتہائی غلط ہے بلکہ ہم نے اُ ن لوگوں کی کھتونیاں منسوخ کی ہیں جنہوں نے پسنی کو شا ید خواب میں نہیں دیکھا ہے لیکن ہزاروں ایکڑ اراضیات اُ ن کے نام اندراج کی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ پسنی کے جدی و پدری اراضی مالکانہ کو کسی بھی صورت بے دخل نہیں کیا جا ئے گا بلکہ صو بائی حکومت نے سر کاری اراضی کو واگزار کر ایا ہے تاکہ اسے مفاد عامہ کے لےئے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی حکومت نے ضلع گوادر کے عوامی مسائل کے حل کے لےئے ہر ممکن کوشش کی ہے جس کے تحت پسنی جیٹی کی بحالی کا کام شروع کیا گیا ہے گوادر میں گرلز کالج کے قیام کی منظوری دی ہے جس کی تعمیر کا جلد نو ٹیفیکشن جاری ہوگا سمندری کٹاؤ کے تدارک کے لےئے منصوبوں کا اجراء کیا گیا ہے اور ساحل کنا رے آ باد ی کو محفو ظ بنا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں اس وقت پانی کا مسئلہ ایک چیلنج ہے جس کے حل کے لےئے میں خصو صی طور پر تمام سر کاری افسران کے ہمراہ یہاں آ یا ہوں کارواٹ ڈیسلینیشن پلانٹ کو چلانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کر نے کے لےئے ہر ممکن کوشش کی جا ئے گی اور پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لےئے تما م وسائل کو بر وئے کار لا یا جا ئے گا جس کے لےئے میں نے سر کار ی حکام کو واضح ہدایات جار ی کےئے ہیں انہوں نے کہا کہ سو ڈ ڈیم اور شاد کور ڈیم کی تعمیر کے منصوبوں کو مکمل کر نے کے لےئے اسٹر یجی مر تب کی گئی ہے سو ڈ ڈیم کا منصو بہ مکمل ہے معاوضوں کی ادا ئیگی با قی ہے معاوضوں کی ادائیگی کے لےئے مقامی حکو متوں کے نمائند ے اور متعلقہ افسران اپنی سفارشات مرتب کر ینگے جبکہ شادی کور ڈیم کی تعمیر کے لےئے سیکورٹی کے حوالے سے معاملات در پیش ہیں سیکر یٹر ی ایری گیشن کو یہ ذمہ داری سو نپی گئی ہے کہ وہ ڈیم کے کنٹر یکٹر کو بلاکر سیکورٹی کے حوالے سے در پیش خدشات دور کر ے جس کے بعد شا دی کورڈیم کی تعمیر کاآغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں جن علاقوں میں بجلی کا مسئلہ در پیش ہے اس کے حل کے لےئے بھی کوشش کر ر ہے ہیں ، بجلی کے نظام کو موثر بنانے کے لےئے ایرانی حکومت سے بات ہوئی ہے اور وہ مز ید 30میگا واٹ بجلی دینے کے لےئے رضامند ہو گئے ہیں جیونی کو گوادر گرڈ سے ملانے کے لےئے فنڈز میں اضافہ کر ر ہے ہیں اور بہت جلد جیونی کو 24گھنٹے بجلی کی فراہمی کے لےئے اسے گوادر گرڈ سے منسلک کیا جا ئے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے مستقبل کے پیش نظر میر ی یہاں کے با سیوں سے گزارش ہے کہ وہ تعلیم کے فروغ کے لےئے بھر پور انہما ک رکھیں خدارا اپنے بچوں کو پڑ ھا ئیں مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کر نے کے لےئے تعلیم ہی موثر ہتھیار ہے ایک پڑ ھا لکھا بلوچستان وقت کی اہم ضرورت ہے اس سے غر بت ، محرومی اور پسماندگی کے اثرات کو زائل کر نے میں مدد مل سکتی ہے ۔