|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2017

راولپنڈی:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو بے رحمانہ انداز سے نشانہ بنائیں گے اور دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز ہر جگہ کارروائی ہوگی ۔ جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے نواب شاہ اور سیہون شریف کا دورہ کیا اور دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کی ۔ آرمی چیف نے اپنے پیغام میں کہا کہ دہشتگردوں کو بے رحمانہ انداز سے نشانہ بنائیں گے اور ان کے خلاف بلا امتیاز ہر جگہ کاروائی ہوگی۔ دہشت گردوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ،چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج پاکستان کے عوام کو ہر طرح کے خطرات سے تحفظ فراہم کریگی، قوم یقین رکھے دشمنوں کے ایجنڈے کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے خواہ اس کی کوئی بھی قیمت چکانا پڑے جبکہ پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ رات سے جاری آپریشنز میں 100 سے زائد دہشتگرد مارے جا چکے ہیں جبکہ قابل ذکر تعداد میں گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔ جمعہ کوڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے احکامات کے مطابق ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات کے رد عمل میں کارروائیاں جاری ہیں اس حوالے سے پنجاب سمیت ملک بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر اور کومنبگ آپریشنز جاری ہیں ۔ گزشتہ رات سے 100 سے زائد دہشتگرد مارے جا چکے ہیں جبکہ قابل ذکر تعداد میں گرفتاریاں بھی کی گئیں ۔ اس حوالے سے تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔ بیان کے مطابق دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے پیچھے کارفرما نیٹ ورکس کو بے نقاب کرنے کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کامیابی مل رہی ہے ۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ دہشتگردی کے ان واقعات کے تانے بانے سرحد پار سے ملتے ہیں ۔ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر گزشتہ رات سے سرحد بند کر دی گئی ہے اور افغانستان سے کسی کو بھی بلا اجازت پاکستان داخل نہیں ہونے دیا جائیگا۔ سیکیورٹی فورسز کو اس حوالے سے خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ وہ پوری سرحد پر کڑی نظر رکھیں۔ بیان کے مطابق افغان حکام کو ایسے 76 دہشتگردوں کی فہرست فراہم کی گئی ہے جو طویل عرصہ سے افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں اور پاکستان میں دہشتگردانہ سرگرمیاں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ دہشتگردانہ سرگرمیوں کی ہدایات جاری کر رہے ہیں اور ان سرگرمیوں میں مدد دے رہے ہیں ۔ افغان حکومت سے کہا گیا ہے کہ ان دہشتگردوں کو نشانہ بنائے یا انہیں پاکستان کے حوالے کرے ۔ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو موثر انداز میں نشانہ بنایا گیا ہے ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوج پاکستان کے عوام کو ہر طرح کے خطرات سے تحفظ فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا کہ قوم اپنی سیکیورٹی فورسز پریقین رکھے ہم دشمنوں کے ایجنڈے کو کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے خواہ اس کی کوئی بھی قیمت چکانا پڑے ۔ دریں اثناء چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جان نکولسن سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے تانوں بانوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف دہشتگردی کے واقعات کی منصوبہ بندی ہدایات مالی مدد اور رابطوں کو توڑنے میں کردار ادا کریں ،دہشتگردوں کیخلاف افغانستان کی طرف سے کارروائی نہ ہونا ہماری تحمل کی پالیسی کا امتحان ہے۔جمعہ کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی طرف سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں اتحادی افواج کے کمانڈر امریکی جنرل جان نکولسن کو ٹیلیفون کیا اور پاکستان میں دہشتگردی کے مسلسل واقعات اور افغانستان سے دہشتگردوں کو چھوٹ دیئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ۔انہوں نے بتایا کہ دہشتگردی کے اکثرحالیہ واقعات کی ذمہ داری ان دہشتگرد تنظیموں نے قبول کی جن کی قیادت افغانستان میں روپوش ہے ۔ آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کی دہشتگردانہ سرگرمیاں اور ان کیخلاف کارروائی نہ ہونا سرحد پار تحمل کی ہماری پالیسی کا امتحان ہے۔ پاک فوج کے سربراہ نے امریکی جنرل سے کہا کہ وہ افغانستان سے دہشتگردوں کی منصوبہ بندی ،ہدایات ، رابطوں اور مالی مدد کو منقطع کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ آرمی چیف نے جنرل نکولسن کو افغان حکام کے سپرد کی گئی دہشتگردوں کی فہرست کے بارے میں بھی بتایا جو طویل عرصہ سے افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں اور پاکستان نے انکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ امریکی جنرل نے دہشتگرد ی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ امریکی جنرل اتحادی فوج ، افغان سیکیورٹی فورسز اور پاکستان کے درمیان موزوں سطح پر خصوصی کوارڈی نیشن کیلئے اپنے منصوبے کے بارے میں بھی بتایا۔