کراچی:وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے بلوچستان سے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن کے حکم کے بعد سندھ اوربلوچستان سے متصل علاقوں میں کومبنگ آپریشن کاآغازکردیاگیاہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سندھ کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران پیپلزپارٹی کے کونسلرسمیت 107افراد کو حراست میں لے لیاہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بلوچستان کے سرحدی علاقوں کشمور،کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکارپور میں ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا حکم دے دیاہے، انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں تک ہر صورت پہنچا جائے۔وزیراعلی کے احکامات کے بعد سندھ میں کومبنگ آپریشن کے ساتھ بلوچستان سے متصل علاقوں کو ٹارگٹ کرلیا گیا۔ کشمور، کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکار پور میں ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیخلاف کاررراوئیاں جاری ہیں۔دادو کی تحصیل جوہی سے حساس اداروں نے سانحہ سہون میں سہولت کاری کے الزام میں منیر جمالی اور عزیرجمالی کوحراست میں لے لیاہے۔ ذرائع کے مطابق عزیزجمالی کاتعلق سندھ میں حکمران جماعت پیپلزپارٹی سے بتایا جاتاہے اور کوہ دادو سے کونسلر ہیں۔پولیس اورحساس اداروں نے سہون شریف کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران 70 مشتبہ افراد پکڑے گئے۔لاڑکانہ کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرزنے کومبنگ آپریشن کے دوران 20 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، گھوٹکی میں پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے 4مشتبہ افراد کوحراست میں لیا۔تھرپارکر سے 5 مشتبہ کو گرفتار کیا گیا۔ بغیرانٹری رہائش دینے پر6ہوٹل مالکان کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔