کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے چینی کمپنی ایم سی سی ٹونگ سن ریسورسز لمیٹیڈ کے صدر مسٹر وانگ جی چینگ(Mr.Wang Jicheng) کے درمیان ملاقات میں بلوچستان میں معدنی شعبہ کی ترقی اور معدنی ذخائر کی تلاش کے لئے صوبائی حکومت اور چینی کمپنی کے مابین تعاون کے فروغ پر اتفاق کیاگیا ہے ۔
چینی کمپنی کے صدر نے وزیر اعلیٰ سے بدھ کے روزیہاں ملاقات کی۔ سیندک میٹلز لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر رازق سنجرانی اور کمپنی کے دیگر عہداران بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات میں بلوچستان کے معدنی ذخائر کی ڈیٹا بیس کی تیاری کے لئے چینی کمپنی نے بھرپور معاونت فراہم کرنے کی پیشکش کی ۔
کمپنی کے صدر نے بلوچستان میں منرل پارک کے قیام کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کمپنی چینی حکومت سے صوبے میں منرل پارک کے قیام کے منصوبے کو سی پیک کا حصہ بنانے کی سفارش کرے گی،انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ ان کی کمپنی اور سیندک منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی ایم سی سی کا انضمام ہوگیا ہے۔
ان کی کمپنی دنیا کے دیگر ممالک میں معدنیات کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کرتے ہوئے معدنی ذخائر کی تلاش و ترقی کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی سیندک منصوبے کو مزید وسعت دینا چاہتی ہے ، سیندک منصوبہ مقامی لوگوں کو روزگارکی فراہمی اور مقامی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات کے حوالے سے نہایت اہم خطہ ہے ان وسائل کی تلاش اور ترقی کے لئے معلومات پر مشتمل جامع ڈیٹا بیس کی تیاری کی ضرورت ہے جس کے لئے ان کی کمپنی معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کمپنی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بے پناہ معدنی وسائل رکھنے کے باوجود بدقسمتی سے ان کی تلاش اور ترقی کے لئے منصوبہ بندی نہیں کی گئی اور غیر پیشہ وارانہ طریقہ کار اپنایا گیا، انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے مابین دوستی کے عظیم رشتے قائم ہیں، پاکستان کے وسائل کی ترقی کے لئے چینی حکومت اور کمپنیوں کا تعاون قابل ستائش ہے۔
سی پیک کا منصوبہ پاک چین لازوال دوستی کا مظہر ہے، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان کے معدنی ذخائر کی تلاش او رترقی کے لئے پیشہ وارانہ طریقہ کار اپناتے ہوئے ان وسائل کو صوبے اور ملک کی ترقی کے لئے بروئے کار لایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کے حصول سے ہمیں اس بات کا اندازہ ہوسکے گا کہ بلوچستان میں معدنی شعبہ میں کتنی استعداد ہے اور کن کن علاقوں میں کونسی معدنیات موجود ہیں، اس ضمن میں چینی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت صوبے میں منرل زونزکے قیام کیلئے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کیا جائے گا، انہوں نے چینی کمپنی سے کہا کہ وہ بلوچستان کے معدنی ذخائر کی تلاش و ترقی کے لئے مزید ٹھوس تجاویز لے کر آئے صوبائی حکومت بھی اس حوالے سے اپنے تجاویز تیار کرے گی جس سے بلوچستان حکومت اور چینی کمپنی کے مابین تعاون کو فروغ اور وسعت مل سکے گی۔
ملاقات میں چینی کمپنی اورسرمایہ کاروں کو سیکورٹی کی فراہمی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اقتصادی راہداری اور غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو موثر سیکورٹی فراہمی کے لئے جامع منصوبہ بندی پر عملدرآمد کیا جارہاہے اور پاک فوج ، ایف سی ، لیویز سمیت دیگر سیکورٹی ادارے سیکورٹی پلان پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔
چینی کمپنی کے صدر نے وزیر اعلیٰ کو وزرات اعلیٰ کا عہدہ سنھبالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کی قیادت میں بلوچستان معدنیات سمیت دیگر شعبوں میں ترقی کرے گا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو سیندک پروجیکٹ کا دور کرنے کی دعوت بھی دی۔
معدنی ذخائر کی تلاش کیلئے بلوچستان حکومت و چینی کمپنی میں معاہدہ طے
وقتِ اشاعت : September 20 – 2018