|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2019

اوتھل : کمشنر قلات ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی نے کہا کہ حالیہ آنیوالے سیلاب کو چھ روز گزر چکے ہیں اور شروع سے لے کر آخر تک جس انداز میں ضلعی انتظامیہ اور دیگر فلاحی اداروں نے ریسکیو عمل میں حصہ لیا وہ قابل دید ہے۔

اس سیلاب سے ٹوٹل چھ ہزار خاندان متاثر ہوئے اور چھ افراد جاں بحق ہوئے اور 250پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت پاک آرمی کے ہیلی کاپڑ کے تعاون سے محفوظ مقام پر نکال کر منتقل کیا گیا اور پندر ہ سو لوگوں میں راشن اور ٹینٹ تقسیم کیئے گئے اور خیمہ بستی میں سینکڑوں متاثر لوگوں کا فری میڈیکل میں مفت علاج ومعالجہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان کا پورا تعاون ساتھ تھا اور انکی جانب سے ہمیں دی جانیوالی انعام کی رقم ہم سیلاب متاثرین میں تقسیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں جدید طرز سے ان متاثرہ علاقوں کا سروے کرکے تمام متاثرین کو گھر گھر ان کوامداد پہنچائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریلیف کیمپ اوتھل میں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ عزت نذیر بلوچ ،اے سی بیلہ جمیل احمد بلوچ ،اے ایس پی اخلاق اللہ تارڑ ،اے سی حب مہر اللہ بادینی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

کمشنر قلات بشیر احمد بنگلزئی نے کہا کہ سیلاب کے بعد مختصر عرصے میں بڑی تیزی کے ساتھ ریسکیو آپریشن چھ روز سے قبل ہی مکمل کردیا گیا اور اس ریسکیو آپریشن میں ضلعی انتظامیہ اور فلاحی اداروں نے جس انداز میں اپنی خدمات سرانجام دی اور قابل دید ہیں میں بالخصوص ڈی جی پی ڈی ایم اے کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

جنہوں نے یہاں نہ صرف دورہ کیا بلکہ امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور بڑے پیمانے پر راشن ٹینٹ سیلاب متاثرین کیلئے فراہم کیئے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان عالیانی ضلعی انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں رہے اور اس تمام صورتحال کا خود مسلسل جائزہ لے رہے تھے اور ان کی ہدایت تھی کہ بلکہ ہمیں سی ایم کی جانب سے کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی کہ کوئی بھی متاثر شخص رہ نہ جائے اگر کوئٹہ سے بھیجے گئے ۔

راشن اور ٹینٹ تاخیر سے وہ پہنچتے ہیں تو ان متاثرین کیلئے فوری طور پر بازار سے راشن خرید کردیا جائے اس سیلاب میں ٹوٹل چھ ہزار خاندان متاثر ہوئے اور میں سے 250پھنسے ہوئے لوگوں کو پاک آرمی کے ہیلی کاپڑ کے تعاون سے محفوظ مقام پر بحفاظت منتقل کیا گیا اور تقریباً 1500 لوگوں میں راشن اور ٹینٹ تقسیم کئے گئے اور سینکڑوں لوگوں کا علاج و معالجہ کیا گیا جبکہ ٹوٹل چھ افراد سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوئے جن کی نعشوں کو بھی ریسکیو کرکے ورثاء کے حوالے کردیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ جن علاقوں کے زمینی رابطے منقطع ہوگئے تھے روڈ راستے سیلاب میں بہہ گئے تھے اور روڈوں کی بحالی کیلئے محکمہ بی اینڈ آر اور ایم ایم ڈی کے تعاون سے جدوجہد کرکے ان کو بحال کروایا اور اب ہم نے 20ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔

جنہوں نے اپنا فریضہ سمجھ کر جدید طرز کے سروے کا آغاز کردیا ہے اور وہ ایک ایسا سروے ہوگا جس میں متاثرہ گھروں کے پکچرز سمیت دیگر مواد شامل ہوگا اور انشاء اللہ اس سروے کے بعد کوئی بھی ایسا گھر نہیں بچے گا جس کو ریلیف فراہم نہ ہو انشاء اللہ ہم اپنا یہ فریضہ سمجھ کر میدان میں نکل چکے ہیں اور سیلاب متاثرین کو انکے گھر گھر میں جاکر ان کو امداد فراہم کرینگے ضلع لسبیلہ میں واقع متعدد انڈسٹریزنے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے سپورٹ کیا جن کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں اور ایدھی فاؤنڈیشن ،لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ نے بھی سپورٹ کیا جس سے ہمارا کام اور بھی آسان ہوگیا ۔

انہوں نے کہا کہ جب کوئی ایسی آفات آتی تو ماضی میں کروڑوں روپے کے اخراجات آتے تھے لیکن حالیہ سیلاب کے دوران اب تک صرف 25لاکھ روپے اخراجات آئے ہیں کیوں کہ ہماری پوری کوشش تھی کہ کم سے کم اخراجات آئیں ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد جو ہم نے پلان بنایا ہے کہ جو پہلے کبھی نہیں ہوا ہوگا کیوں کہ پہلے ہمیشہ روایتی انداز میں سروے ہوتا تھا کہ گھروں کا کیا نقصان ہوا ہے مال مویشی اور فصلات کا کیا نقصانات ہوا ہے لیکن اب ہم پہلی بار ڈی جی پی ڈی ایم اے کی مدد سے ایک ڈیجیٹل سروے کرنے جارہے ہیں جو جو ہمارے آفیسر ز و اہلکاران متاثرہ علاقہ جائیں گے تو اس کے پاس ایک موبائل ایپلیکیشن ہوگی اور وہ ہمیں بمعہ پکچر کے ساتھ فوری طور ہمیں ارسال کرے گا ۔

راشن اور ٹینٹ تقسیم کا عمل مکمل کرتے ہی اگلے راؤنڈ میں ہم اس ڈیجیٹل سروے کا باقاعدہ آغاز کردینگے انہوں نے کہا کہ لاکھڑا اوتھل کا راستہ تو بحال ہوچکا ہے اور شاہ نورانی جو خضدار ڈسٹرکٹ میں آتا ہے وہاں کی سڑک کی بحالی کا کام بھی تیزی کے ساتھ جاری ہے اور لاکھڑا لیاری روڈ بھی بحال ہوچکا ہے جبکہ دیگر اوڑکی گڈری کے روڈوں پر بھی تیزی کے ساتھ کام جاری ہے انشاء اللہ جلد وہ روڈ بھی بحال ہو جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جس راشن میں کچرے کی شکایت تھی تو وہ راشن ہمیں ایک کمپنی کی طرف سے دیا گیا تھا اور شکایت آنے کی صورت میں ہم نے فوری طور پر وہ راشن مذکورہ کمپنی کو واپس کردیا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان عالیانی کی جانب سے مجھ سمیت جن افسران کو بہترین کارکردگی پر،50، 50ہزار روپے حوصلہ افزائی کے طور پر انعام میں دیئے گئے تھے ۔

وہ میں اور ڈی سی لسبیلہ سیلاب متاثرین کودینے کا اعلان کرتے ہیں جبکہ کمشنر قلات نے میڈیا سمیت تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سیلاب میں بڑھ چڑھ کر متاثرین کی خدمت کی اور میڈیا نے بھی مثبت انداز میں ان متاثرین علاقوں کی نشاندہی کروائی جن کا ہمیں بھی علم نہیں تھا اور میڈیا کی نشاندہی پر فوری وہاں پر پہنچ کر متاثرین کو فوری رسیکیو کیا جاتا تھا اس موقع پر دیگر افسران بھی موجود تھے ۔