|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2019

تونسہ شریف : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے وفاقی حکومت سے راجن پور کو بلوچستان میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا اتوار کو تونسہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو بلوچستان سے نکال کر پنجاب میں شامل کیا گیا تھا۔

پنجاب میں شمولیت کے باوجود ڈیرہ غازی خان اور راجن پور پسماندہ ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابرکا ترقی یافتہ ہو، سی پیک سے لاہور میٹروٹرین چلائی گئی لیکن بلوچستان میں کیکڑا بس بھی نہیں دی گئی۔ براہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ پنجاب کے ایک ضلع میں 23 جامعات ہیں لیکن ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں ایک بھی یونیورسٹی نہیں، وسائل معدنیات یہاں سے نکلے مگر مقامی لوگ مستفید نہیں ہوئے، ہم پاکستان کے آئین کے تحت حقوق مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور کو بلوچستان میں شامل کرکے آبادی متوازن کی جائے، ہم چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابر کا ترقی یافتہ ہو۔ موجودہ حکمرانوں کے سامنے 6 نکات رکھے، وزارت تو دور کوئی معمولی عہد ے کا بھی مطالبہ نہیں کیا، ہم نے لاپتہ افراد کی بازیابی، افغان مہاجرین کی واپسی اور وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے 6 فیصد کوٹہ پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا، گزشتہ دنوں ہمارے احتجاج پر لاپتہ خواتین کو رہا کیاگیا۔

اجلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ 2ماہ پہلے ڈیرہ غازی خان میں پولیس مقابلے میں 2 بے گناہ افراد کو مارا گیا، پولیس مقابلے میں مارے جانے والوں کی تحقیقات کی جائے۔

One Response to “سی پک سے لاہور میں میٹرو ٹرین چلائی گئی مگر بلوچستان کو کیکڑا بس تک نہیں دی گئی،اختر مینگل”

Comments are closed.