|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2020

لاطینی امریکی کے ملک وینزویلا کی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے کولمبیا کے ’کرائے کے سپاہیوں‘ کے ذریعے سمندری حملے کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔

وزیر داخلہ نیسٹر ریویرول نے ایک خطاب میں کہا ہے کہ یہ گروہ اتوار کے روز علی الصباح سپیڈ بوٹس یکے ذریعے ساحلی ریاست لا گوئرا پہنچا تھا۔

وینزویلا کے صدر نکولس مڈورو اکثر مخالفین پر امریکہ کی حمایت سے انھیں معزول کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کرتے رہتے ہیں۔ تاہم حزب اختلاف نے اس واقعے کے بارے میں الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہر دراندازی کی یہ کوشش ایک ڈرامہ ہے۔

دوسری جانب کولمبیا نے وینزویلا کی حکومت کے اس بیان کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ وینزویلا نے گذشتہ سال کولمبیا کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔

وینزویلا کی حکومت کے مطابق یہ گروپ دارالحکومت کراکس سے 21 میل (34 کلومیٹر) شمال کے فاصلے پر موجود مکوٹو شہر میں اترا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’کولمبیا سے آنے والے دہشت گرد کرائے کے سپاہیوں کے گروہ نے سمندر کی جانب سے حملہ کرنے کی کوشش کی تاکہ ملک میں دہشت گردانہ کارروائی کرے اور انقلابی حکومت کے رہنماؤں کا قتل کر سکے۔‘

حکمراں سوشلسٹ پارٹی کے رہنما ڈایوسڈاڈو کابیلو نے بتایا کہ اس میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے اور دو کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو نے بتایا کہ ایک سپیڈ بوٹ غرقاب ہو گئی ہے اور فوج ممکنہ طور پر بچ جانے والے افراد کو ساحل پر تلاش کررہی ہے۔

لیکن خوآن گوائیڈو نے، جنھیں 50 سے زیادہ ممالک وینزویلا کے جائز رہنما کے طور پر تسلیم کرتے ہیں، صدر مڈورو کی انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو ملک میں حالیہ پُرتشدد واقعات سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان واقعات میں جمعے کے روز ایک جیل میں ہونے والے فسادات اور ہفتے کی رات کراکس میں مختلف گروپس کے درمیان جھڑپیں شامل ہے۔

ان کی پریس ٹیم نے کہا ’حکومت ایک بے ربط، متضاد اور شکوک و شبہات سے بھرے واقعے کے ذریعے لوگوں کی توجہ کو بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘

خوآن گوائیڈو کو واشنگٹن کی حمایت حاصل ہے اور واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ صدر مدورو اور سوشلسٹ پارٹی کو برطرف کرنے کے لیے سخت پابندیوں کا استعمال کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔