|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2020

کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم اور چالیس محب وطن سیاستدانوں کو غدار قرار دینے والے دراصل ستر سالوں سے ”آئین پاکستان“ کو توڑنے اور اپنے ”حلف“ سے غداری کرنیوالوں کی کارستانی ہے دراصل یہ تقسیم کشمیر کے صیہونی منصوبے کا حصہ ہے جوامریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ”شیطانی تکون“ نے بنایا ہے۔

وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دیکر ہندوستان میں ضم کرنے، گلگت کے متنازعہ حیثیت کو پاکستان کا صوبہ قرار دینے اور اب آزاد کشمیر کے موجودہ وزیر اعظم کو ”غدار“ قرار دینا اُسی سازش کی کڑیاں ہیں جس سازش کی ابتدا آئین کو توڑنے والے غدارجنرل پرویز مشرف ہیں جس پر آج بھی آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ زیر سماعت ہے۔

اس نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے طے شدہ موقف ”کشمیریوں کے حق خودارادیت“ سے انحراف کرتے ہوئے آٹھ آپشن دئیے تھے، اب عمرانی حکومت میں شامل کرائے گئے ”پرویز مشرف“ کی سابقہ ٹیم کے ذریعہ اُس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جارہی ہے یاد رہے کہ جنر ل پرویز مشرف کو غداری کیس میں پیشی کے لیے عدالت جاتے ہوئے ”خلائی مخلوق“ نے اٹھا کر قومی امراض قلب کے ہسپتال پہنچاکر اعلان کردیا کہ موصوف بیمار ہیں اور ان کے ”کمر“ میں تکلیف ہے آج پھر ایک ”خلائی شخص“ کے ذریعہ ملک کے 40 محب وطن سیاستدانوں پرغداری کا مقدمہ درج کرایا گیا۔

جہاں اس ملک میں چوری، چکاری کے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا ہے وہاں رات کی تاریکی میں آناً فاناً یہ ”واردات“ کی جاتی ہے جس کی لاعلمی کا اعتراف کٹھ پتلی عمران نیازی کرکے یہ تسلیم کرچکے ہیں کہ ان کو صرف ”اقتدار“ دیا گیا ہے ”اختیار“ تو انہوں نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ”خلائی مخلوق“ نے عمران نیازی کو ”ماموں“ بناکر اسی کی بے بسی کو آشکارا کیا ہے۔