|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ سٹی کے بیشتر علاقوں‘ بروری‘ سریاب‘ سبزل و ملحقہ علاقوں کو سپین کاریز اور منگی ڈیم سے پانی کی عرصہ دراز سے عدم فراہمی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 10ہزار یومیہ گیلن شہر کو پانی فراہم کی جا رہی ہے بتدریج اس میں کمی لاتے ہوئے گنج سول آبادی کو پانی سے محروم رکھا جا رہا ہے اب یومیہ 700 گیلن پانی مہیا کی جا رہی ہے۔

جو ناانصافی ہے واسا کے اعلیٰ حکام اس حوالے سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جو باعث مذمت ہے حالانکہ ان دو ڈیمز میں پانی وافر مقدار میں موجود ہے پانی کو ضائع تو کیا جا رہا ہے مگر کوئٹہ کی بڑی آبادی کو محروم رکھا جا رہا ہے اس حوالے سے بی این پی عدالت عالیہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ سومونوٹس لیں دونوں ڈیمز کے پانی کو ضائع کیا جا رہا ہے کوئٹہ کے باسیوں کو پانی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

آج سازش کے تحت سریاب‘ کوئٹہ سٹی‘ ہدہ‘ بروری سبزل کے بیشتر علاقوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے ٹینکر مافیا کے ہاتھوں محکموں واسا مکمل یرغمال ہے مہنگائی کے دور میں اب کوئٹہ کے غیور عوام پانی سے بھی محروم ہیں اب حوالے سے باریک بینی سے تحقیقات کی جائیں کہ سپین کاریز اور منگی ڈیم پانی سے بھرے ہیں مگر واسا پانی محدود علاقوں تک فراہم کر رہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت عالیہ انصاف کی فراہمی کا بڑا ادارہ ہے اس حوالے سے از خود نوٹس لے بی این پی بڑی پارلیمانی جماعت ہونے کے ناطے چاہتی ہے کہ بلارنگ و نسل کوئٹہ کے تمام باسیوں کو دو ڈیمز سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے 10ہزار گیلن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے سپین کاریز اور منگی ڈیم میں پانی سے بھرے ہوئے ہیں پانی ضائع تو ہو رہا ہے لیکن عوام کو پانی کی سہولت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔