|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

تربت: بلوچستان بھر کے ریذیڈنشل کالجز کے تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف کے مسائل کو حل کرکے بی آر سیز کی معیاری نظام تعلیم کو تباہی سے بچایا جائے ان خیالات کا اظہار وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان ضلع کیچ کے صدر مفتی سعیداحمد،سیکرٹری جنرل صالح بلوچ،چیف آرگنائزر میراللہ بخش،نائب صدر جلیل گچکی، سیکرٹری اطلاعات حافظ عبدالرؤ ف،ڈپٹی آرگنائزر محمد عارف اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان مین کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر کے ریزیڈنشل کالجوں میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ صبح 5 سے رات 12بجے تک پوری تندہی اور ایمانداری کے ساتھ اپنی اپنی ڈیوٹیوں پر مامور ہیں جس سے مذکورہ کالجوں میں معیاری تعلیم کے ساتھ طلباء کے جسمانی تندرستی اور ذہنی نشوونما پر کافی توجہ دی جاتی ہے اوور ٹائم اور اضافی ڈیوٹیاں سرانجام دینے پر بی آرسیز کے ملازمین کو ان کے بنیادی رننگ تنخواہ پر75% بی آر سی الاؤ نس دیا جاتا ہے۔

لیکن بدقسمتی سے مذکورہ الاؤنس کو 2015ء کو بیک جنبش قلم منجمد کرکے ایک بڑی رقم ملازمین کی تنخواہوں ہر ماہ کٹوتی کی جارہی ہے جس سے بی آر سیز کے ملازمین اس کمر توڑ مہنگائی کے دور میں کافی معاشی مشکلات سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان بھر میں بی آر سیز کے ملازمین گرشتہ دو مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں لیکن حکام بالا اس مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کرنے کے بجائے دھونس اور دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔

اس لئے بی آر سیز کے بورڈ آف گورنرز اور دیگر حکام بالا سے اپیل کرتے ہیں کہ بی آر سیز ملازمین کے مسئلہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بی آر سیز ملازمین کی منجمد شدہ 75% بی آر سی الاؤنس کو فی الفور اپنی پہلی حالت میں بحال کیا جائے کیونکہ مذکورہ کالجوں میں زیر تعلیم ہزاروں طلباء کی تعلیم کو Covid-19 کی وجہ سے پہلے سے کافی نقصان ہوا ہے اس لئے اسے مزید تباہی سے بچایا جائے۔