|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2020

کوئٹہ +اندرون بلوچستان: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش و پہاڑوں پر برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ خضدار میں سیلابی ریلے میں بہہ کر ایک شخص جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے بارش کے باعث بجلی غائب جبکہ صوبے میں گیس مکمل غائب ہو گئی جس کے باعث عوام شدید سردی میں تاریکی و سردی میں ٹھٹھرتے رہ گئے۔

جبکہ پرونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)نے بلوچستان کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کیلئے ایڈوائزی جاری کردی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز کو ئٹہ سمیت بلو چستان کے دیگر شما لی اضلا ع،خضدار، قلات،نوکنڈی،مستونگ، تربت، اوتھل، پشین،زیا رت، لورالائی و دیگر علاقوں میں با رش اور پہاڑی علا قوں پر برفبا ری کا سلسلہ شروع ہوا،پیر اور منگل کی شب کو شروع ہو نے والے با رش اور پہاڑوں پر برفبا ری کا سلسلہ گزشتہ روز بھی وقفے وقفے سے جا ری رہا بلکہ اس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضا فہ ہوا ہے۔

ایک طرف سردی کی شدت میں اضافہ نے عوامی مشکلا ت میں اضا فہ کیا ہے تو دوسری جا نب بجلی کی آنکھ مچولی اور گیس کے پھڑپھڑاتے چولہے بھی عوام کی صبر کا امتحان لینے لگے،با رش کی وجہ سے مختلف علا قوں میں سیوریج کی بند نا لیاں اور کیچڑ عوام کی جا ن کو آ گئے بلکہ دیہاتی علاقوں میں تو با رش کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی بجلی غائب ہونے سے صارفین کو مشکلات کاسامنا رہا، جبکہ گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کی شکا یا ت صو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ، پشین،زیارت۔

قلات و دیگر سے بھی موصول ہو تی رہی۔ منگل کو تحصیل نال کے علاقہ گروک لسانی درینگڑ ندی میں سیلابی پانی آنے کی وجہ سے ضیاع اللہ ولد میر ثناٗ اللہ سنجرانی اپنے دیگر دو ساتھیوں حسین بخش اور بھائی محمد قاسم کے ہمراہ چاغی سے گروک ایک تعذیت کے لئے جارہے تھے کی ان کی گاڑی سیلابی ریلے میں پھنس گئی جسے نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی مگر گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں ضیا ٗ اللہ جاں بحق ہوگیا جب کہ ان کے دو دیگر ساتھیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا مرحوم کا تعلق ضلع چاغی سے تھا واضح رہے کہ منگل کو خضدار اور ملحقہ علاقوں میں کہیں زیادہ اور کہیں کم بارش ہوئی تھی۔

تربت سمیت نواحی علاقوں میں گہرے بادلوں کے سبب سٹی سمیت مختلف مقامات پر ہلکی بارش اور سرد ہوائیں چلتی رہیں۔سٹی سے باہر کئی علاقوں میں بوندا باندا اور تیز چارش کی اطلاعات بھی ملیں۔بارش کی وجہ سے موسم میں کافی خنک اور سردی پیدا ہوئی۔قلات میں موسم سرما کی پہلی بارش کا سلسلہ شروع ہوا جوکہ منگل کی رات گئے تک وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوا۔

کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی بازار مارکیٹیں سنسان جبکہ گیس مکمل بند اور بجلی کی ٹرپنگ کا سلسلہ جاری رہاہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سردی کے باعث گلے کی خرابی کھانسی زکام اور نزلہ کی بیماریاں پھیلنے لگی۔ شدید سردی میں دمہ اور فالج کے مریضوں مشکلات بڑھ گئی۔ شدید سردی اور گیس کی مکمل بندش سے لوگ گرم علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

تحصیل نوکنڈی کے گردونواح میں ہلکی ہلکی بارش ہونے موسم خوشگوار ہوگیااورساتھ ہی سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صبح سویرے ہلکی ہلکی بارش ہونے سے تحصیل نوکنڈی تفتان سیندک مشکیچاہ دوربن چاہ اورگردونواح میں موسم کافی خوشگوار ہوگیااوربارش ہونے کیساتھ سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔

لورالائی میں موسم سرما کی پہلی بوندا باندی کے ساتھ ہی سردی کی شدت میں اضافے نے غریبوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے لورالائی میں قدرتی گیس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سردی سے بچنے کے لئے سوختنی لکڑی کا استعمال کرتے ہیں یہ لکڑی قدرتی جنگلات کاٹ کر بازاروں میں فروخت ہوتی ہے اور لکڑی کے ریٹ اتنے زیادہ ہیں جو غریب کے بس سے باہر ہیں قدرتی جنگلات کاٹنے سے ایک طرف قدرتی ماحول پر گہرے اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ۔

جنگلی حیات کے خاتمے کا سبب بن رہے ہیں اوستہ محمد بلوچستان کی گنجان آباد ہونے کی وجہ سے بے حد مسائل کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے ہلکی پھلکی بارش سے روڈ پر کیچڑ ہونے کی وجہ سے پیدل آنے جانے والوں اور ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہو گئی سخت سردی میں گیس نہ ہونے کی وجہ شہری مشکلات کا سامنا گیس کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا ہے۔

اور رہی سہی کسر بجلی کی مسلسل بندش اور لوڈشیڈنگ سے شہری بے زار ہو گئے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں سلیم کالونی فردوس کالونی قربان کالونی چانڈیہ۔ قطب الدین کالونی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ لسبیلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل سمیت دیگر علاقوں بیلہ، وندر، لاکھڑا اور نواحی علاقوں میں منگل کے روز موسم سرما کی پہلی بارش سے موسم خوش گوار ہوگیا۔

اور لوگوں کے چہرے کھل اٹھے جبکہ بارش کے بعد سردی کی شدت میں اچانک اضافہ ہوگیا جسکے باعث لوگوں نے گرم ملبوسات اوڑھ لیے دوسری جانب بارش کیوجہ سے ضلعی انتظامیہ نے لوگوں کو ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے خطرات کا الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو احتیاط برتنے کی تاکید کی ہے۔ دوسری جانب پرونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)نے بلوچستان کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کیلئے ایڈوائزی جاری کردی۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے بلوچستان کے 20 اضلاع میں جمعرات تک بارش اور برف باری کاامکان ظاہرہ کیاہے۔

پی ڈی ایم اے نے ان اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کیلئے ایڈوائزی جاری کردی پی ڈی ایم اے کی جانب سے برف باری اور بارش کی صورت میں ہیوی مشینری الرٹ کردی گئی پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو اس دوران غیر ضروری سفر سے اجتناب کی بھی ہدایت کردی پی ڈی ایم اے بلوچستان نے کنٹرول روم 400 400 081, 03349241133 پر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے رابطہ کی ہدایت جاری کردیئے۔