|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2020

ملک اور بلوچستان کو بدنام کرنے والوں کو گرفتار کرکے سزادی جائے، خلیل جارج ودیگر
کوئٹہ: اہلیان مسیحان بلوچستان نے قمبر بھٹی کے ساتھ پیش آنے والی ناخوشگوار واقعہ اور شرمناک ویڈیو کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اور بلوچستان کو بدنام کرنے والوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایاجائے، مسیحی برادری ملک کی حرمت کی خاطر خاموش ہے مگر ہماری خاموشی کمزوری نہ سمجھا جائے، مسیحی برادری اقلیت نہیں بلکہ ا س ملک میں برابر کا حصہ رکھتی ہے۔

اگر 48گھنٹے میں واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے کے رہنماؤں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما و سابق ایم این اے خلیل جارج، جمعیت علما اسلام کے شہزاد کندن، ناصر ایڈووکیٹ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے انیل غوری، جمہوری وطن پارٹی کی زیبا جاوید، پی ٹی آئی کے مشرف مسیح و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے قمبر بھٹی نے مبینہ طور پر سود کا کاروبار کرنے والے ملزمان سے ایک لاکھ روپے لئے تھے۔

اور بعد ازاں ملزمان نے قمبر بھٹی کی شرمناک ویڈیو بنائی جس پر اسے بلیک میل کرتے رہے اس کے علاوہ قمبر بھٹی نے 8لاکھ روپے کا لون لیا تھا جسے ملزمان نے زبردستی ان سے چھین لیا اور بعد ازاں اس کی ایک سال کی تنخواہ بھی بینک سے بذریعہ چیک حاصل کرتے رہے انہیں بلیک میل کرتے رہے گزشتہ دنوں ان کی ویڈیو وائرل کی اس سے پہلے کبھی بلوچستان میں ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا تھا۔ بلوچستان کے پشتون، بلوچ قبائل ان کی عزت کرتے ہیں مگر چند کالی بھیڑیوں نے ایسی حرکت کی کہ جس سے بلوچستان اور پاکستان کا دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ہے اور ہمسایہ ملک اس ویڈیو کو جواز بنا کر پیش کررہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی وزیراعلی بلوچستان نے نوٹس لی ہے۔

اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی ملزمان گرفتار ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے شہری ہیں جس پر انہیں فخر ہے اور وہ ملک کی حرمت کے خاطر وہ خاموش ہے مگر ان کی خاموشی کمزوری نہ سمجھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کی جانب سے ان پربہت زیادہ دباؤ ہے اگر 48گھنٹے کے دوران ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو وہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعہ کے خلاف پوری مسیحی برادری ایک پلیٹ فارم پر ہے اس سلسلے میں گزشتہ روز اقلیتی رکن و مشیر دھنیش کمار اور ٹائٹس جانسن سے ملاقات ہوئی وہ بھی ان کے ساتھ ہیں۔