|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2020

خضدار: بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار کی جانب سے ایڈوکیٹ فوزیہ سکندر، ندا بلوچ، ذکیہ بلوچ ، تبسم بلوچ، خالدہ بلوچ ودیگر خواتین نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کل 27دسمبر کو کریمہ بلوچ کے قتل کے خلاف خضدار میں ریلی نکالی جائیگی ریلی میں خضدار کے غیور عوام اور طلباء اس ریلی میں شرکت کریں گے ۔

انہوںنے کہاکہ المیہ یہ ہے کہ بلوچ اپنے دیس اور پردیس میں بھی محفوظ نہیں ہیں ،عبدالرزاق بلوچ ، کلثوم ، ملک ناز کو اس ملک میں بے دردی سی شہید کردیا گیا، اسی طرح عارف بارکزئی ، ساجد حسین بلوچ ، اور بانک کریمہ بلوچ کو انتہائی باریک بینی کے ساتھ بیرونی ملک مبینہ طور پر شہید کرکے اسے حادثاتی موت ظاہرکیا گیا ہے ۔

بانک کریمہ بلوچ کا قتل ہمارے لئے کسی بھی سانحہ سے کم نہیں ہے کہ ہمارے چیدہ چیدہ لوگوں کو ہم سے چھینا جارہاہے جیسے کہ آپ کے علم میں ہے کہ یہاں بلوچ گزشتہ دو عشروں سے مظالم سہہ رہے ہیں ۔ مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ یہ ظلم و زیادتی کا خاتمہ ہو ، اگر یہ سلسلہ جاری رہا توآئندہ ہم بھی محفوظ نہیں رہیں گے اور اپنے آنے والے کل کے لئے آواز اٹھائیں ۔ اب اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے ہم ریلی نکال رہے ہیں انسانی حقوق کے اداروں اور خاص کرکینڈین حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کریمہ بلوچ کے حوالے سے صاف و شفاف تحقیقات کرکے اصل محرکات کو سامنے لائے ۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوںنے مطالبہ کیا کہ بانک کریمہ بلوچ کے قتل کی تحقیقات کے علاوہ ان کے جسد خاکی کو باعزت و باحفاظت طریقے سے واپس لایاجائے اور دنیاء بھر میں بلوچوں کے حفاظت کے لئے وہاں کے ممالک حفاظتی اقدامات کریں،انہوںنے خضدار کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کل ستائیس دسمبر کی ریلی میں ضرور شرکت کریں ۔