|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ میں جعلی ڈومیسائلز/لوکلز کے خلاف ساجد ترین ایڈووکیٹ ودیگر کی درخواستوں پر چاروں ڈویژن کے کمشنرز نے اپنی رپورٹس بلوچستان ہائی کورٹ میں جمع کرادی،بلوچستان کے 4ڈویژنزسبی ،نصیرآباد،قلات اوررخشان ڈویژن میں 2ہزار 7سو 45ڈومیسائلز /لوکلز غیر تصدیق شدہ نکلے ٹوٹل 5ہزار 534 ڈومیسائلز میں2ہزار5سو71کی تصدیق ہوسکی ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں ساجد ترین ایڈووکیٹ ودیگر کی جانب سے جعلی ڈومیسائلز/لوکلز کے خلاف دائر درخواستوں کی عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں بلوچستان کے 4ڈویژنز کے کمشنرز نے ڈومیسائلز/لوکلز کی ویریفکیشن سے متعلق اپنی رپورٹس بلوچستان ہائی کورٹ میں جمع کرادی سبی ڈویژن میں شامل اضلاع میں کل 1185میں 391ڈومیسائل/لوکل کی تصدیق ہوگئی۔

جبکہ 737ڈومیسائل کی ویری فکیشن نہ ہوسکی ۔دستاویزات کے مطابق سبی میں کلو 655ڈومیسائل/لوکل میں 120ڈومیسائل کی تصدیق ہوگئی جبکہ 533ڈومیسائل/لوکل کی تصدیق باقی ہے اس کے علاوہ 15ڈومیسائل کو گرائونڈ ویری فکیشن کیلئے بھیجا گیاہے ۔جبکہ ہرنائی میں 78میں سے 34لوکل کی تصدیق ہوگئی 44باقی ہے ضلع زیارت میں 180ڈومیسائلز میں 81کی ویریفائیڈ جبکہ 99ان ویریفائیڈ ہیں۔

کوہلو میں 172ڈومیسائل میں سے 115کی تصدیق جبکہ 35ڈویسائل جن کا تعلق بارکھان سے ڈپٹی کمشنر بارکھان میںزیرالتواء جبکہ 22ڈومیسائل بوگس نکلے جنہیں منسوخ کردیاگیاہے ،اسی طرح ڈیرہ بگٹی میں کل 67ڈومیسائلز میں سے 41کی تصدیق ہوگئی جبکہ 26ڈومیسائلز کی تصدیق نہ ہوسکی ۔جبکہ نصیرآباد ڈویژن میں شامل اضلاع میں کل 2ہزار45ڈومیسائلز /لوکلز میں 892کی تصدیق ہوگئی ۔

جبکہ دو ڈومیسائل جعلی نکلے اس کے علاوہ 1151ڈومیسائلز ایسے ہیں جنہیں تین نوٹسز جاری کئے گئے لیکن وہ کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے ۔دستاویزات کے مطابق نصیرآباد میں کل 540ڈومیسائلز/لوکلز میں 86کی تصدیق ہوئی جبکہ 2جعلی نکلے جبکہ 452ڈومیسائلز/لوکل کی تصدیق نہ ہوسکی ،اسی طرح جعفرآباد میں 853ڈومیسائلز/لوکل میں سے 513کی تصدیق ہوئی جبکہ 340غیرتصدیق شدہ ہیں۔

صحبت پور میں کل208میں سے 197کی تصدیق ہوسکی جبکہ 11غیر تصدیق شدہ ہیں اسی طرح ضلع کچھی میں 374میں سے 49کی تصدیق ہوئی ہیں جبکہ 325 غیر تصدیق شدہ ہیں ضلع جھل مگسی میں 70ڈومیسائلز/لوکلز میں سے 47کی تصدیق شدہ جبکہ 23غیرتصدیق شدہ ہیں ۔اسی طرح رخشان ڈویژن میں کل 508میں سے 191کی تصدیق ہوگئی جبکہ 238 کی تصدیق نہ ہوسکی۔

جن میں 79ڈومیسائلز/لوکلز جن کا تعلق نوشکی سے تھا زیر التواء ہے ۔دستاویزات کے مطابق رخشان ڈویژن میں شامل اضلاع خاران میں 116ڈومیسائلز/لوکلز میں 51کی تصدیق ہوگئی جبکہ 65ڈومیسائلز/لوکلز کی تصدیق نہ ہوسکی اسی طرح چاغی میں کل 244میں سے 81ڈومیسائلز/لوکلز کی تصدیق ہوگئی جبکہ 84ڈومیسائلز/لوکلز کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔

اسی طرح 79ڈومیسائلز/لوکلز جن کا تعلق ضلع نوشکی سے تھا ڈپٹی کمشنر نوشکی کوبھیج دیاگیاہے ،ضلع نوشکی میں کل 124ڈومیسائلز/لوکلز رکھنے والے جو وفاقی محکموں میں تعینات ہیں جن میں سے 39کی تصدیق ہوگئی جبکہ 85 کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے ۔اسی طرح ضلع واشک میں کل 24ڈومیسائلز/لوکلز میں سے 20کی تصدیق ہوگئی جبکہ 4کے جعلی ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے ،قلات ڈویژن میں کل 17سو96میں ایک ہزار97کی تصدیق ہوگئی۔

جبکہ 619کی تصدیق نہ ہوسکیں دستاویزات کے مطابق قلات ڈویژن میں شامل ضلع خضدار میں کل369ڈومیسائلز/لوکلز میں سے 176کی تصدیق ہوگئی جبکہ 173کی تصدیق نہ ہوسکی جو کینسل کردی گئی ہے جبکہ 20ملازمین جو دوسرے اضلاع سے تعلق رکھتے تھے ،ضلع قلات میں کل 442میں سے 148کی تصدیق ہوگئی جبکہ 294کی تصدیق نہ ہوسکیں ۔

اسی طرح ضلع آواران میں کل 56میں سے 51ڈومیسائلز/لوکلز تصدیق جبکہ 5غیر تصدیق شدہ ہیں ،اس کے علاوہ ضلع مستونگ میں کل 744میں سے 602کی تصدیق ہوگئی جبکہ 142کی تصدیق نہ ہونے پر منسوخ کردئیے گئے ۔اسی طرح ضلع لسبیلہ میں کل 185میں سے 120ڈومیسائلز/لوکلز کی تصدیق ہوگئی جبکہ 5ڈومیسائلز/لوکلز جعلی نکلیں ۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ کے مطابق بہت سے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز دانستہ طورپر اپنی رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کرارہے ،جس پر عدالت عالیہ بلوچستان نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیاکہ وہ آئندہ سماعت پر ڈومیسائلز /لوکلز سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرے ۔ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہاکہ بڑے پیمانے پر وفاقی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے پر تعینات ہونے والے ملازمین کی ڈومیسائلز اور لوکلز کی تصدیق نہ ہونا ۔

سوالیہ نشان اور بلوچستان کے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ہے ،بلوچستان میں غربت کی وجہ سے اکثریت نوجوان دو وقت کھانے سے محروم ہیں لیکن دوسری جانب ہزاروں ملازمین بلوچستان کے نوجوانوں کا حق مارتے ہوئے جعلی ڈومیسائل پر وفاقی محکموں میں بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں ،بلوچستان نیشنل پارٹی ڈومیسائلز کے معاملے پر قطعاََ خاموش نہیں رہے گی۔

اس سلسلے میں پہلے بھی تمام دستیاب پلیٹ فارمز پر جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتے رہیںگے ۔انہوں نے کہاکہ بحیثیت وکیل اور سیاستدان ہمیشہ بلوچستان کے عوام کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے اور مظلوموں کے لئے آواز اٹھائیں گے،انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں اراکین سے مطالبہ کیاکہ ڈومیسائل کے معاملے پر فوری طورپر قانون سازی کی جائے اور جعلی ڈومیسائل پر بھرتی ہونے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیں ۔