|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2021

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات میں چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ سرکاری اشتہارات سے متعلق میڈیا پلان بنایا جائے، مجموعی طور پر جامع پالیسی کی اشد ضرورت ہے، انٹرٹینمنٹ چینل پر سرکاری اشتہارات نہیں چلتے،پی ٹی وی، ایف ایم ریڈیو پر سرکاری اشتہارات چلائے جائیں۔لیگی سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اشتہارات کی پالیسی کا استعمال تمام حکومتیں نے ایک طرح ہی کیا۔

ہم سب اس گناہ میں برابر کے شریک ہیں،اس پالیسی کو قتل و غارت کا ٹول بنایا گیا، حکومتیں کبھی ایک اخبار کو اشتہارات سے نواز دیتی ہیں اور کبھی اس کی تقسیم تک روک لی جاتی ہے، ٹی وی چینلز کی ریٹنگ سیاستدانوں کی صوابدید پر ہوتی ہے، ہم سب کو ایسی پالیسی بنانی چاہیے جو کسی بھی حکومت کے ہاتھوں ٹول کے طور پر استعمال نہ ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں۔

کچھ چینلز اور اخبارات خاص ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم اور میں نے کبھی بھی کسی چینل اور اخبارات کے اشتہارات روکنے کا حکم نہیں دیا، پی ٹی آئی کی حکومت روایتی حکومت نہیں ہے نئی پارٹی نئی سوچ کے ساتھ حکومت چلا رہی ہے،تنقید کریں مگر حکومت کا موقف بھی سنیں لوگوں کوگمراہ نہ کیا جائے۔بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس منعقدہوا۔

اجلاس میں کمیٹی ارکان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز، سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہ، ڈی جی پی آئی او، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ قومی اشتہارات کی پالیسی پر وزارتِ اطلاعات ونشریات کام کر رہے رہی ہے اور متعلقہ تمام ا سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کی جا رہی ہے۔

ڈرافٹ فائنل ہونے پر قائمہ کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائے گا۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیشنل اشتہارات پالیسی میں میڈیا ورکرز کے مفادات کو مزید محفوظ بنا رہے ہیں اور علاقائی میڈیا دفاتر کو مزید تحفظ دیا جائے گا،ڈیجیٹل اشتہارات پالیسی متعارف کروائی جا رہی ہے۔اشتہارات کی ایجنسیوں کے کردار کو قومی دھارے میں لایا جا رہا ہے اور پی آئی ڈی کے ذریعے سرکاری اشتہارات کی ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

اشتہارات کیلئے 25فیصد علاقائی کوٹہ ہے،ٹی وی اشتہارات کے لیے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ریٹس کو 4کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔کیٹیگر ی ون کے اشتہارات کے ریٹس 1 لاکھ40 ہزار روپے، کیٹیگری 2میں 1لاکھ، کیٹیگری 3میں 75ہزار اور کیٹیگری 4میں 50ہزار روپے مقرر کیے گئے ہیں۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ریجنل چینلز کو بھی پہلی کیٹیگری میں شامل کرنا چاہیے۔