|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2021

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے حکومت کو نااہل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک جو ایک دفاعی ادارہ تنازعات سے بچا ہوا تھا وہ بھی دو ہفتوں سے تماشہ بنا ہوا ہے، کبھی وزیر اعظم کہتے ہیں کہ خالد بن ولید کی طرح کمانڈر کو برطرف کیا جاسکتا ہے، کبھی کہتے ہیں ریاست مدینہ میں کمانڈر کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر ہوتی تھی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پورا ملک احتسابی مقدموں میں دھکیلا جاچکا ہے اس حکومت نے پچھلے تین سال میں کچھ نہیں کیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا اس حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بے توقیر کیا سپریم کورٹ کی جانب سے 25 مارچ کو بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن اس حکومت نے 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزار دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس انتظار میں ہے کہ کسی طرح یہ آخری ماہ تک پہنچ جائیں جہاں پہنچ کر بلدیاتی فنڈ استعمال نہ کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انتظامیہ کا تماشہ بنادیا ہے 9،9 دفعہ آئی جی تبدیل کردیے گئے 6 مرتبہ چیف سیکریٹری بدلے گئے، 12، 13 مرتبہ چیف سیکریٹری بدلے گئے، 6 مرتبہ چیئرمین ایف بی آر بدلے گئے آج پاکستان کا پورا نظام غیر فعال ہوچکا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ اب جو ایک ادارہ بچا تھا وہ دفاعی ادارہ تھا وہ بھی دو ہفتوں سے تماشہ بنا ہوا ہے، کبھی وزیر اعظم کہتے ہیں خالد بن ولید کی طرح کمانڈر کو برطرف کیا جاسکتا ہے، کبھی کہتے ہیں ریاست مدینہ میں کمانڈر کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر ہوتی تھی، کبھی ٹی وی اینکر کہتے ہیں کمانڈرز کی تعیناتی چاند کی تاریخوں اور اچھے دنوں میں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ان تماشوں کے باعث ایک ایٹمی طاقت پاکستان پر دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہورہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے تمام اداروں اور معیشت تباہ کردیا ہے۔

احسن اقبال نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مہنگائی بم نہیں بلکہ ایٹم بم گرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے جبکہ مزید دسمبر کے مہینے میں گیس کا بحران بھی آرہا ہے کیونکہ حکومت نے وقت پر گیس کے معاہدے نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی توجہ صرف دو چیزوں پر ہے ایک مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمے بنانے اور دوسرا ایمان داری کی تسبیح ہاتھ میں پکڑ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹنے پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریاست مدینہ کے دعویدار ہیں کوئی بتائے کیا ریاست مدینہ میں مہنگائی سے شہری پریشان تھے کیا وہاں چھوٹے مقدمے بنائے جاتے تھے کیا وہاں عدالتیں بے توقیر ہوتی ہیں، یہ ریاست مدینہ نہیں ریاست مہنگائی ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ عمران خان کی حکومت کی نا اہلی ہے اور عمران خان مذہبی کارڈ کھیلتے ہیں، یہ دوسرے ملک سے آئے ہوئے تحفے ہڑپ کرتے ہیں اور جواب دینے سے انکار کرتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے اور حکومت کو گھر بھیجیں گے جبکہ مسلم لیگ (ن) متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں قیادت کی کوئی جنگ نہیں شہباز شریف سے لے کر ایک کارکن تک یہ مانتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا ایک قائد صرف نواز شریف ہیں اور اختلافات کی افواہیں پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے کی رپورٹ سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بنائے گئے منصوبوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار کیا ہے، اب عوام جان چکی ہے کہ یہ مقدمات عمران خان کے بغض پر مبنی ہیں یہ قوم اور عدالتوں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے پارلیمانی سطح پر مذاکرات کیے لیکن حکومت نے دونوں جگہ ویٹو کردیا اسٹینڈنگ کمیٹی قومی اسمبلی میں ہم نے ایک سو سے زیادہ ترامیم دی لیکن حکومت نے ان پر غور کیے بغیر انہیں مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے رولز ختم کرکے بحث کی گنجائش ختم کردی، سینیٹ میں بھی تمام اسٹیک ہولڈرز نے بھرپور جذبے ساتھ حصہ لیا لیکن حکومت نے اسے بھی ویٹو کردیا یہ حکومت صرف فشسٹ ایجنڈا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ الیکٹرانک میشینوں کے ذریعے دھاندلی کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ یہ اب نہیں جیت سکتے ان کا یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا اور آئندہ الیکشن منصفانہ ہوں گے۔