|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2022

کوئٹہ+اندرون بلوچستان:  کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ضلع کیچ اور گوادر میں موسلادھار طوفانی بارشوں سے سینکڑوں مکانات متاثر گوادر اور ضلع کیچ کے مختلف علاقے زیر آب آگئے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کا آغاز کردیاگیا ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا اس دوران پسنی میں137، گوادرمیں 104، اورماڑہ میں74، تربت میں 44، جیوانی میں40، خضدار میں 19، کوئٹہ (سمنگلی 13، سٹی 07)، پنجگور میں 11، لسبیلہ میں08، قلات میں06، دالبندین میں 03 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی شدید بارشوںکی وجہ سے ضلع کیچ اور گوادر کے مختلف علاقے زیر آب آگئے۔

، کمشنر مکران ڈویژن شبیر احمد مینگل ،ڈپٹی کمشنر کیچ، ڈپٹی کمشنر گوادر نے بتایا کہ کیچ میں تمپ کے مقام پر نیہاگ پل، زامران میں رابطہ سڑکیں، تحصیل بلنگور میںدریائے گورگی میں طغیانی کے باعث دل سر، بلکراس ، کشپ کے علاقے زیر آب آگئے اسی طرح گوادر، پسنی ، اورماڑہ میں بھی شدید بارش کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے گوادر کا علاقہ ملا بند وارڈ بارش سے شدید متاثر ہوا ہے،ملا بند وارڈ میں بارش کا پانی داخل ہونے سے علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ،موسلادھار بارش کے بعد برساتی پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے سے مکینوں کوشدیدپریشانی اورمشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ علاقہ مکینوں کے گھروں کا سامان اور قیمتی اشیا برساتی پانی میں ڈوب گئیں۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ بارش کی وارننگ ہونے کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے بروقت انتظامات نہیں کئے ،ڈپٹی کمشنر گوادر جمیل احمد نے شہر کے مختلف علاقوں میں گشت کیا اور پانی کی نکاسی کے عمل کاجائزہ لیا،دوسری جانب حب سے گوادر اور مکران جانے والی گاڑیا ں بزی ٹاپ کے قریب پل ٹوٹنے کی وجہ سے پھنس گئیں ، پسنی میں ماکولا ڈیم بارشوں کے بعد بھرنے کے بعد ڈیم کے اسپل وے کھول دئیے گئے ، شدید بارشوں کے بعد پاک فوج، ایف سی ، پی ڈی ایم اے ،ضلعی انتظامیہ ، پاک نیوی ، پاکستان کوسٹ گارڈ ،لیویز فورس اور مقامی فلاحی تنظیموں نے ریسکیو کا کا م شروع کردیا، حکومت بلوچستان کے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی شروع کردی جبکہ خوردنی اشیاء سمیت ریلیف کا سامان بھی ارسال کردیاگیا جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مشینری بھی پہنچا دی گئی گوادر اور کیچ کے علاقوں میں رات گئے تک بارش کا پانی نکالنے کا سلسلہ جاری رہا ۔

ادھر محکمہ موسمیات نے آج بدھ کے روز کوئٹہ ، ژوب، سبی،کوہلو،بارکھان، زیارت ، پشین، چمن ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ ، دالبندین، چاغی ، تربت، نوشکی ، گوادر، پنجگور، نوکنڈی ، خاران ، کیچ ، آواران ، قلات ، خضدار ، ہرنائی،گوادر، مکران اور لسبیلہ میں تیزہوائوں ،گرج چمک کے ساتھ بارش اورپہاڑوں پربرفباری کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ دریں اثناء ضلع کیچ میں طوفانی بارشوں کے سبب بڑی تعداد میں مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں، تمپ اور تربت کے مختلف علاقوں میں حفاظتی بندات بہہ گئے، بل نگور میں سیلابی ریلہ گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ متعدد کچھے مکانات منہدم ہوگئے، مند اور آسکانی بازار آپسر میں بھی بارش کے سبب ندیوں کا پانی آبادی میں داخل ہونے سے نقصانات کی اطلاع ہیں، سوراپ ندی میں گاڈی سیلابی ریلہ میں بہہ گیا تاہم گاڈی میں سوار افراد کو بچایا گیا، تمپ سٹی میں بارش سے دو گیراج گرگئے جبکہ سرینکن تمپ میں بند کا پشتہ ٹوٹ گیا، سیلابی ریلے کے سبب تمپ کا زمینی رابطہ مند سے کئی گھنٹوں تک معطل رہا۔

جنہیں بعد میں میونسپل کمیٹی کے اہلکاروں نے بحال کردیا۔ بارش کے باعث ضلع کیچ میں بجلی کا مکمل کریک ڈاؤن جبکہ بیشتر علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل رہا۔ ایف سی اور پی ڈی ایم اے کی طرف سے امدادی سرگرمیوں کے دوران لوگوں کو راشن اور خیمے فراہم کیے گئے۔ ضلع کیچ میں گزشتہ شب شروع ہونے والی بارشوں کا سلسلہ منگل کی رات گئے تک جاری رہا، پہر کی رات 8 بجے پورے ضلع میں بیک وقت بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے کبھی تیز اور کبھی ہلکا برستا رہا، بارش کے باعث متعدد علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت رہی جبکہ مند بلوچ آباد، آسکانی بازار تربت آپسر اور بل نگور میں حفاظتی بندات ٹوٹنے کے سبب پانی آبادی میں داخل ہونے اور مالی نقصانات کی اطلاعات ملی ہیں، بل. نگور دشت میں تیز بارش اور حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث پانی آبادی میں داخل ہونے اور بڑی تباہی مچانے کی غیر مصدقہ اطلاعات ملی ہیں تاہم. موبائل نیٹورک منقطع ہونے کی وجہ سے براہ راست علاقائی زرائع سے معلومات نہ مل. سکی، ایف سی زرائع کے مطابق ایف سی و آرمی کے افیسرز اپنے نوجوانون کے ہمراہ دشت کے مختلف مقامات پر لوگون کو ریسکیو کررہے ہیں بڑی تعداد میں لوگون کو مالی نقصان ہوا ہے لیکن ابھی تک جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہے سٹلائیٹ کے ذریعے رابطہ جاری ہیں بہت جلد ایف سی کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقون میں راش ہہنچا دیا جائے گا۔ بارشوں کے باعث پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کے اہلکاروں نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں ریلیف کے سامانوں کو متاثرہ علاقوں میں پہنچانے کا عمل تیز کردیا ہے۔

اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے کے احکامات کی روشنی میں کمشنر مکران شبیر احمد مینگل کے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہوئے ڈی سی کیچ حسین جان بلوچ کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے ریحان دشتی نے ضلع کیچ کے علاقے آبسر کے گاؤں شاد آباد اور کولوائی بازار میں بارش سے متاثرہ 30 خاندانوں میں کمبل،بستریں، شامیانے،جیری کین ،بالٹی،برتن اور باورچی خانے سے متعلقہ دیگر ضروری سامان فراہم کردیے ہیں۔ علاوہ ازیں نائب تحصیلدار دشت کی سربراہی میں لیویز عملے کو دوپہر گئے تک دشت کے سب تحصیل بل نگور روانہ کردیا ہے تاکہ وہاں پر ریلف کے سامان تقسیم کیے جائیں اور وہاں پر تعمیر شدہ پروٹیکشن بند کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔ جبکہ زبیدہ جلال روڈ پر نیہنگ پل کی پشتوں کو بارشوں کے نتیجے میں نقصان پہنچنے والے حصوں کی تعمیر و مرمت کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب دشت میں طوفانی بارشوں کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر لالہ رشید دشتی رات 4 بجے کوئٹہ سے دشت کے لیے روانہ ہوگئے۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنر کیچ کو ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں میں ریلیف پہنچانے کے لیے انتظامیہ کو ریڈ الرٹ جاری کرنے کی ہدایت کی، لال رشید دشتی اپنے حلقہ انتخاب کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے لوگوں کی حال پرسی کریں گے۔ دوسری طرف بارش شروع ہوتے ہی پورے ضلع پہر شب 9 بجے سے بجلی غائب رہی جو منگل کی رات تک بحال نہ ہوسکی اسی طرح ضلع میں بیشتر مقامات پر انٹرنیٹ سروس بھی. معطل رہی۔