|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2022

دالبندین : دالبندین میں بابائے چاغی پینل،الفتح پینل،بڑیچ پینل چاغی کے سرکردہ رہنماوں میر قادر بخش محمد حسنی ،حاجی عنایت اللہ نوتیزئی ،حاجی عرض محمد بڑیچ نے اپنے مشترکہ سینکڑوں حامیوں کے ہمراہ دالبندین پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا راجئے بارڈرز کو ہر قسم کی سیاسی مداخلت سے پاک کرکے لوگوں کو آزادانہ کاروبار کرنے دیا جائے۔

دیگر پوائنٹس کی طرح راجئے پوائنٹس پر ہر چاغی کی شہری کو کاروبار کرنے کا حق حاصل ہے انھوں نے مزید بتایاجس کے پاس چاغی کا شناختی کارڈزمباد گاڑی ہیں اسے کاروبار کا حق حاصل ہے انھوں نے الزام عائد کی ایک سیاسی پینل اپنے سیاسی مفادات کی خاطر راجئے بارڈر کو استعمال کررہا ہے جس کی واضع مثال راجئے بارڈر کو پر ٹوکن کو مسلط کرنا ہے ہم تینوں پینلز ٹوکن سسٹم کو مسترد کرتے ہیں ہم جانتے ہیں ایک سیاسی پینل اپنی من پسند لوگوں کو ٹوکن دے کر باقی ضلع کے دیگر ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے جس کی ہم کھبی اجازت نہیں دینگے ٹوکن سسٹم سے سرحدی کاروبار کو محدود کرکے لوگوں سے روگار چھینے جارہے ہیں انھوں نے مزید بتایا ہم چاہتے ہیں بلا روک ٹوک راجئے بارڈرز پر کاروبار ہوں انھوں مزید بتایا راجئے بارڈرز پر ایجنٹ کے ذریعے گاڑیوں کو پاس کررہے ہیں جس سے عام عوام محدود ہوکر رہ گئی ہیں انھوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشا نہ بناتے ہوئے کہا چاغی انتظامیہ ایک سیاسی پینل کے گھر کی لونڈی بن چکی ہے اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اے سی دالبند ین دن رات لوٹ مار میں مصروف ہیں جسے امن و امان کی کوئی فکر نہیں ہے اے سی دالبندین اس قدر سیاسی ہوچکی ہے ایک سیاسی پینل کے سیاسی سرگرمیوں بھی جاکر بیٹھتا ہے اسسٹنٹ کمشنر عوام کا ملازم ہے اسے غیر جانبدار ہونا چایئے ۔

انھوں نے اپنی پریس کانفرنس میں الزام عائد کی ہے کہ ملک کے اندر کھاد کا بحران ہے جس کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد ہے مگر اے سی دالبندین کھاد اسمگلنگ میں خود ملوث نظر آتا ہے جو گاڑیاں اسے بھتہ نہیں دیتے ہیں انھیں پکڑکر فوٹو سیشن کرتا ہے دوسری جانب امن و امان کی صورتحال انتہائی متاثر کن ہے تمام ہلکاروں کو بھتہ خوری پر لگا دیا ہے ضلع کو ڈاکووں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا عوام کا کوئی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔

جس سے علاقے کا امن تباہ ہوچکا ہے انتظامیہ چوروں کے سامنے بے بس ہیں پریس کانفرنس میں انھوں نے کور کمانڈر سدرن کمانڈ بلوچستان اورآئی جی ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈرز کے معاملے پر ازخوس نوٹس لے کر ٹوکن سسٹم کو ختم کریں اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کی ہے اسسٹنٹ کمشنر کا فوری طور پر تبادلہ کیا جائے بصورت دیگر ہم رمضان المبارک کے بعد احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔