|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2022

کوہلو: کوہلو میں ماہ صیام سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو کر بوتل سے باہر نکل گیا مہنگائی سے عوام کی چیخیں نکل گئی۔تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو میں یوں تو سال بھر ڈیلر مافیہ اور تاجروں کی من مانی کے سامنے پرائس کنٹرول کمیٹی بے بس نظر آتی ہے مگر اب باقاعدہ ماہ صیام سے قبل سبزی،پھل،گوشت اور اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے رمضان کے بابرکت ماہ میں مہنگائی کا تیزتلوار عوام کے گردن پر رکھ دیا ہے جس سے شہر بھر میں اچانک سبزی،پھل،گوشت، دالیں، چاول،گھی،چینی سمیت دیگر اشیاء کے نرخ بڑھ گئے ہیں۔

شہریوں نے بتایا کہ انہیں سال بھر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قائم پرائس کنٹرول کمیٹی کہی بھی نظر نہیں آتی ہے ڈیلروں سے لیکر دوکاندار اپنی من مانیوں میں لگے رہتے ہیں جبکہ اب تو گزشتہ کئی ماہ سے کوئی پرائس لسٹ ہی جاری نہیں کی گئی جس سے یوں لگتا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹی مافیہ کے سامنے بے بس ہے جس سے جہاں ایک جانب ضلع بھر میں خود ساختہ مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے وہی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے مضر صحت اشیاء￿ کی فروخت بھی جاری ہے جس سے شہری یرقان،گلے کی خرابی،کینسر،کھانسی سمیت مختلف بیماروں میں تیزی سے مبتلا ہورہے ہیں شہریوں نے مزید بتایا کہ آج کے اس دور میں دووقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا ہے جبکہ دوسری جانب خود ساختہ مہنگائی سے اب تو لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں ناجانے ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی ہے اس حوالے سے ایک دوکاندار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر حیران کن انکشافات کئے ہیں۔

ان کے بقول کوہلو کے سبزی،مرغی سمیت دیگر کئی ایک ڈیلر مافیہ نے دوکانداروں کو پہلے سبزی اور مرغی کی صورت میں قرض دے کر ان دوکانداروں کو اپنے لاکھوں روپے کا مقروض بنایا ہے اور اب ڈیلر دوکانداروں کومن مانی قیمتوں پر سبزی اور مرغی سمیت دیگر اشیاء فراہم کرتے ہیں اور دوکاندار بھی ان کی منہ بولی قیمتوں پر اشیاءڈیلروں سے لینے پر مجبور ہیں کیونکہ اگر وہ کوہلو کے چند ایک ڈیلر سے سبزی اور گوشت سمیت دیگر چیزیں نہیں اٹھائیں گے تو ڈیلر دوسرے دن دوکانداروں سے اپنے بقایہ قرض جو اب لاکھوں روپے بن گئے ہیں وصول کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

جس سے دوکاندار بلیک میل ہو کر ان کی چیز ان کی قیمت میں لینے پر مجبور ہیں اگر اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ ایکشن لیکر اس دھندے میں ملوث ڈیلروں کو بلیک لسٹ کرئے تو کوئی بات بن جائے گی کیونکہ ڈیرہ غازی خان میں قیمتیں کافی کم ہیں مگر یہاں ڈیلر من مانی قیمتوں پر پہلے دوکانداروں کو دیتے ہیں اور اس کے بعد دوکاندار اپنے دوکان کا کرایہ و بچت نکال کر جب فروخت کرتے ہیں تو ایک اٹیم تین گنا قیمت پر فروخت ہورہی ہوتی ہے کوہلو کے عوامی اور سماجی حلقوں نے صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری، کمشنر سبی ڈویڑن بالاچ عزیز اور ڈپٹی کمشنر کوہلو قربان علی مگسی سے فوری نوٹس لیکر خود ساختہ مہنگائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔