|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2022

مستونگ: بلوچستان میں زمینداروں کے عین سیزن کے موقع پر بجلی کی 22گھنوں کی لوڈشیڈنگ ، زمینداروں کے معاشی قتل کے خلاف بلوچستان کے زمیندار تنظیموں زمیندار ورکرزکمیٹی، زمیندار کسان اتحاداور زمیندار ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اجلاس پرنس آغا لعل جان احمدزئی کے زیر صدارت سراوان پریس کلب میں منعقد ہوا۔

حکومت کو دو دن کی الٹی میٹم، بجلی بحال نہ کرنے پر صوبے بھر کے قومی شاہراوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ، اجلاس کے اختتام پر زمیندار رہنماوں نے وفد کی صورت میں اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنیم بلوچ سے انکے آفس میں ملاقات کیا اور انہیں زمینداروں کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے زمینداروں کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی گزارش کیا،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے زمیندار تنظموں زمیندار ورکرز کمیٹی، زمیندار کسان اتحاداور زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماوں آغا لعل جان احمدزئی،حاجی راوت خان رئیسانی، حاجی زکریا،حاجی محمد صدیق لہڑی،میر احمد بنگلزئی، حاجی عبدالرزاق مشوانی، ٹکری حاجی محمدحیات لہڑی،ملک یاسین بنگلزئی،حاجی جان محمدشاہوانی، میر ندیم رئیسانی،ٹکری سعید محمدشہی،میرفضل محمدشہی،حاجی نصیر شاہوانی،حاجی رضامحمدشاہوانی،حاجی عبدالرزاق،حاجی محمدحنیف،حاجی عبدالستارمحمدشہی، عین الدین بڑیچ نوشکی، میراحمدگرگناڑی، مولوی شکور گرگناڑی، محمد عالم گرگناڑی و دیگر نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کیا۔

زمیندار رہنماؤں نے کہاکہ بلوچستان کی اسی فیصدلوگوں کا زریعہ معاش زمینداری سے وابستہ ہیں،مگر حکومت زمینداروں کے مسائل حل کرنے اور انہیں سہولیات کی فراہمی کے بجائے ہمیشہ فصلات کی تیاری و بوائی کے عین سیزن میں زمینداروں کو معاشی قتل کرتے ہوئے بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھا دیتے ہیں اور حکومتی معائدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھ گھنٹے کے بجائے چار گھنٹے بجلی وہ بھی انتہائی کم اور ناقص وولٹج کے ساتھ فراہم کرنا شروع کردیتے ہیں جس سے ایک طرف زمینداروں کے لاکھوں روپے کی مشینری جل کا تباہ ہورہی ہے تو دوری جانب زمینداروں کے کروڑوں روپے کے کڑی فیصلیں اور باغات تباہ ہورہے ہیں جس سے زمیندار تباہ ہوکر نان شبینہ کا محتاج ہورہے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ آج کے اجلاس میں بلوچستان کے مختلف علاقوں کے زمیندار رہنماؤں نے شرکت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ معائدے کے مطابق زمینداروں کو بلاتاخیر چھ گھنٹے بہتر وولٹیج کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائے،انھوں نے کہاکہ حکومت زمینداروں کی معاشی قتل کرکے انہیں احتجاج پر مجبور کررہی ہیں،انھوں نے واپڈا اور حکومت کو خبردار کیاکہ اگر انھوں نے دو دن کے اندر بلوچستان میں بجلی کی اضافی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہیں کیا تو بلوچستان بھر کے تمام اضلاع کے زمیندار سڑکوں پر نکل آئینگے اور قومی شاہراوں کو بلاک کرکے دہرنا شروع کرینگے۔

جس کی تمام تر زمہ داری واپڈا حکام پر عائد ہوگی، انھوں نے کہاکہ بلوچستان کی کسان و زمینداروں کے ساتھ واپڈا کی جانب سے ہر سال انہی دنوں میں ظلم و زیادتی شروع کی جاتی ہیں واپڈا اور حکومت بلوچستان سے زمینداری کے خاتمے کی اور لاکھوں ایکڑ زمین کو بنجر کرنے کی سازش کررہیہیں جو کسی صورت میں قبول نہیں کرینگے۔