|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2022

تفتان:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و رکن بلوچستان اسمبلی واجہ ثناء بلوچ نے تحصیل چاغی میں پرامن مظاہرین پر فورسز کی طرفِ سے بلا اشتعال فائرنگ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پاک افغان بارڈر سیاہ بوز کے مقام پر نوجوان حمید اللہ کو فائرنگ کرکے شہید کر دیا گیا۔

جبکہ اسکے ردعمل میں نوکنڈی میں پرامن احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کرکے چار نوجوانوں کو شدید زخمی کردیا گیا جو کہ آج بھی کوئٹہ کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں آج جب شہید حمید اللہ کے لواحقین کے ساتھ علاقے کے لوگوں نے احتجاج کیا تو ایک مرتبہ پھر ایف سی نے طاقت کا استعمال کرکے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں نو افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے ایک تو بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے لوگوں کیلئے کاروبار کا کوئی متبادل منصوبہ نہیں ہے۔

دوسرا جب یہ لوگ اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے دشوار گزار راستوں سے ہوکر کاروبار کی غرض سے ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ طہ کرتے ہیں تو انہیں کاروبار کرنے نہیں دیا جاتا آخر اس ملک کے شہری اپنے روزگار کیلئے کیا راستہ اپنائے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صرف مذمتی بیانات تک اکتفا نہ کریں بلکہ لوگوں کو روزگار دینے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں اور نوکنڈی اور تحصیل چاغی میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرنے والوں کے خلاف اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیکر اصل مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے لوگوں پر کسی قسم کے ظلم و ناانصافی برداشت نہیں کریں گی حکومت وقت جلد سے جلد معاملات کو حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کریں۔