وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہو گا۔
لاہور میں انڈس اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کی اشد ضرورت ہے اور اس کے لیے ہمیں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہو گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اچھے لوگ کسی بھی حکومت کیساتھ کام کریں تو اسے سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے، ہمیں اپنی پسند ناپسند سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں فیصلے کرنا ہوں گے، قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے ذانی انا کو مارنا ہو گا۔
وزیراعطم کا کہنا تھا کہ قرض پر رہنے والا ملک کب تک زندہ رہے گا، اس وقت دنیا میں ہمیں سب سے آگے ہونا چاہیے تھا لیکن بدقسمتی سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے، آئی ٹی اور دیگر شعبے ہیں جن میں پاکستان بہت آگے بڑھ سکتا ہے، معیشت کا پہیا چلائیں گے، معیشت مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہو گا، کیا 75 برس بعد بھی ہم نے سبق نہیں سیکھا، ہر چیز پر سیاست کرنی ہے؟
ان کا کہنا تھا بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق مجھے علم ہے، ساڑھے 3 سال ملک میں جو ہوا اس کا حساب لینا ہے کہ نہیں، یا صرف مجھ سے حساب لینا ہے، میں اپنے دو ڈھائی مہینوں کا حساب دینے کو تیار ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا، بجلی منصوبے موجود ہیں لیکن تیل اور گیس مہنگا منگوانا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومیں صف بندی اور پلاننگ سے بنتی ہیں جس کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران وزیراعظم کو سیاسی ڈائیلاگ شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ کسی قسم کے ڈائیلاگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان معاشرے میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں ان کے ساتھ کسی قسم کا ڈائیلاگ نہیں ہو سکتا۔