|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2022

برطانیہ کی ملکہ الزبتھ کے انتقال پر پاکستان میں آئندہ روز (پیر کو) سرکاری سطح پر سوگ منایا جائے گا۔

وزارت خارجہ کی سفارش پر وزیراعظم شہباز شریف نے ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال پر 12 ستمبر کو پاکستان میں یوم سوگ منانے کی منظوری دی۔

اس کے علاوہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ٹوئٹ کیا کہ ‘ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے افسوسناک انتقال پر برطانیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان 12 ستمبر 2022 کو قومی یوم سوگ منائے گا، اس روز پورے ملک میں پاکستان کا پرچم سرنگوں رکھا جائے گا۔

دوسری جانب ملکہ الزبتھ کا تابوت اسکاٹش ہائی لینڈز میں واقع ان کی رہائش گاہ سے ایڈنبرا کے لیے 6 گھنٹے کے سفر پر لے جایا جائے گا، جس سے عوام کو ملکہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ملے گا۔

96 سالہ ملکہ کی موت پر نہ صرف ان کے قریبی خاندان اور برطانیہ کے عوام بلکہ دنیا بھر سے اظہار تعزیت کیا گیا۔

اتوار کو صبح 9 بجے شاہ بلوط کی لکڑی سے بنا تابوت اسکاٹ لینڈ کے شاہی معیار سے ڈھکے بیلمورل کیسل کے بال روم میں تھا جس کے اوپر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی تھی۔

ملکہ کی بیٹی شہزادی این کے ہمراہ کارٹیج دور دراز قلعے سے آہستہ آہستہ اپنا راستہ بناتے ہوئے چھوٹے شہروں اور دیہاتوں سے گزرتا ہوا ایڈنبرا جائے گا جہاں تابوت کو ہولیروڈ ہاؤس محل کے تخت والے کمرے میں لے جایا جائے گا۔

جمعرات کو ملکہ الزبتھ کی موت کے بعد سے ہزاروں افراد شاہی محلات کے باہر پھول رکھنے اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

اگرچہ الزبتھ کی موت ان کی عمر کے لحاظ سے بالکل غیر متوقع نہیں تھی لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی صحت روز بروز بگڑ رہی تھی اور گزشتہ سال ان کے شوہر 73 سالہ شہزادہ فلپ کے انتقال پر ابھی تک انہیں صدمے کا احساس تھا۔

دوسری جانب حکام نے اعلان کیا کہ ملکہ الزبتھ کی تدفین پیر 19 ستمبر کو لندن کے ویسٹ منسٹر ایبی میں کی جائے گی، جس پر برطانیہ میں عام تعطیل ہوگی۔

حالانکہ تقریب اور شرکا کی مکمل تفصیلات ابھی جاری نہیں کی گئیں تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ وہاں موجود ہوں گے۔

اس سے قبل ملکہ کے تابوت کو لندن روانہ کیا جائے گا اور وہاں ایک شاندار جلوس ہوگا جس کے بعد اسے بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ہال منتقل کیا جائے گا جہاں یہ چار روز تک ریاست میں رکھا رہے گا۔

سال 2002 میں جب والدہ ملکہ کا تابوت ریاست میں رکھا تھا تو انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 2 لاکھ افراد پہنچے تھے۔

برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہم بغیر کہے بڑی تعداد میں لوگوں کی آمد کی توقع کر سکتے ہیں’۔

لز ٹرس، جن کی منگل کو وزیر اعظم کے طور پر تقرری ملکہ کا آخری عوامی عمل تھا، آئندہ چند روز میں بادشاہ چارلس کے ساتھ نئے سربراہ مملکت اور وزیر اعظم دونوں کی حیثیت سے برطانیہ کے چار ممالک کا دورہ کریں گی۔

دوسری جانب ملکہ کے پوتوں ہیری اور ولیم کو ان کی دادی کی موت نے دوبارہ اکٹھا کردیا اور وہ ہفتہ کو عوام سے ملنے ونڈسر کیسل کے باہر اپنی بیویوں کے ساتھ نمودار ہوئے۔

ایک شاہی ذریعے نے اسے خاندان کے لیے ناقابل یقین حد تک مشکل وقت میں اتحاد کا ایک اہم مظاہرہ قرار دیا۔