|

وقتِ اشاعت :   October 30 – 2022

کوئٹہ:  بولان میڈیکل کالج اسٹو ڈنٹس الائنس کے حسیب زہری نے کہا ہے کہ بولان میڈیکل کالج میں سہو لیات کی عد م فراہمی سے طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے، کالج کی مختلف لیبارٹریز میں سہو لیات نہ ہو نے وجہ سے طلبا کو سرنج تک اپنے خرچے سے خریدنی پڑ تی ہے، حکومت کی جانب سے خطیررقم فنڈز کی شکل میں خرچ ہو نے کے باوجود اسٹو ڈنٹس پر بوجھ کو کیوں ڈالہ جا رہا ہے.

بولان میڈیکل کالج کے طلباء کی اسکالر شپ میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں، حکومت بلو چستان فوری طورپر معاہدے کے مطابق مطالبات پر عملدر آمد کر ے بصورت دیگر احتجاج پر مجبورہوں گے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو امجد اچکزئی، نعمان وزیر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پر یس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کو بہترین ڈاکٹر ز فراہم کر نے میں بولان میڈیکل کالج کا تاریخی کردار رہا ہے مگر بد قسمتی سے کالج کے مخدوش حالات کے اثرات اسٹو ڈنٹس کی پڑ ھائی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ طلبا ء کے ہاسٹل میں بنیادی سہو لیات کی عدم دستیابی کے باعث طلباء کو ہاسٹل کے مرمتی کام خود کر نے پڑتے ہیں جس سے نہ صرف طلبا ء کا قیمتی وقت ضائع ہو تا ہے بلکہ غریب طلباء اپنی جیب سے بجلی اور پانی سے مطلق مر مت کے کام کر نے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہاکہ ہاسٹل کے کمرے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں طلباء کی تعداد میں اضافہ ہو نے کی وجہ سے ہاسٹل مین رہائش کی گنجائش نہ ہو نے کی وجہ سے طلباء کو پریشانی کا سامانا کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کالج کی مختلف لیبارٹریز میں سہو لیات نہ ہو نے وجہ سے طلبا کو سرنج تک اپنے خرچے سے خریدنی پڑ تی ہے حکومت کی جانب سے خطیررقم فنڈز کی شکل میں خرچ ہو نے کے باوجود اسٹو ڈنٹس پر بوجھ کو کیوں ڈالہ جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ صوبے کے دور دراز کے غریب طلباء کے سکالر شپ کی بروقت ادائیگی نہ ہو نے وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے ہیں، بولان میڈیکل کالج کو جان بوجھ کر بر با دی کی طرف لیجا یا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کالج انتظامیہ سیکورٹی فراہم کر نے میں ناکام ہو چکی ہے جس سے کالج کے طلباء میں پریشانی پائی جا تی ہے کالج انتظامیہ اور حکومت بلو چستان کو اس سیکورٹی کے مسئلہ پر آگاہ کر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس پر عمل در آمد نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بلو چستان فوری طورپر معاہدے کے مطابق مطالبات پر عملدر آمد کر ے بصورت دیگر احتجاج پر مجبورہوں گے۔