|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2022

اسلام آباد: جنرل عاصم منیر کو نیا آرمی چیف مقرر کر دیا گیا جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو تعیناتیوں سے متعلق سمری ارسال کر دی گئی ہے۔

پاک فوج کے نامزد سربراہ جنرل عاصم منیر بہترین پیشہ وارانہ کیریئر کے حامل ہیں اور فور اسٹار جنرلز کی تعیناتی کی سینیارٹی لسٹ میں جنرل عاصم منیر پہلے نمبر پر تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کور کمانڈ، آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ رہے۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے آفیسرز ٹریننگ اسکول سے تربیت مکمل کی اور انہوں نے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2014 میں کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریا تعینات ہوئے اور 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر فائز ہوئے۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم کو اکتوبر 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا اور جون 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ کے عہدے پر تعینات ہوئے جبکہ اکتوبر 2021 سے جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر حافظ قرآن ہیں اور انہیں دوران تربیت اعزازی شمشیر سے بھی نوازا گیا۔

نامزد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا بہترین پیشہ وارانہ کیریئر کے حامل ہیں اور فور اسٹار جنرلز کی تعیناتی کی سینیارٹی لسٹ میں جنرل ساحر شمشاد مرزا دوسرے نمبر پر تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرز انے پی ایم اے سے تربیت مکمل کر کے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی اور اپنے فوجی کیرئیر کا آغاز 8 سندھ رجمنٹ سے کیا۔ وہ ستمبر 2012 سے کور کمانڈر راولپنڈی فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ وہ جون 2019 میں چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا اکتوبر 2018 میں وائس چیف آف جنرل اسٹاف تعینات ہوئے اور 2015 سے 2018 تک ڈی جی ملٹری آپریشنز کی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل ، برگیڈیئر اور میجر جنرل ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں خدمات انجام دیں۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز سپروائز کیے اور انٹرا افغان ڈائیلاگ میں بھی متحرک کردار ادا کیا۔ وہ گلگت بلتستان اصلاحات کمیٹی کا بھی حصہ رہے۔ جی او سی 40انفینٹری ڈویژن اوکاڑہ کی خدمات بھی انجام دیں۔