|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2023

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی امیر مولاناخلیل احمد،مرکزی سینئر نائب امیر مولاناعبدالقادر لونی،مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین،مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی،مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ ودیگر نے قومی اسمبلی میں بغیراپوزیشن کے نگران حکومت کے اختیارات میں اضافہ سمیت روزانہ کئی قانونی بلوں کے منظوری ومن پسندترامیم توہورہی ہے۔

لیکن پی ڈی ایم کے صدرجومذہبی جماعت کے سربراہ بھی انکے جماعت وفاقی حکومت کے حصہ ہونے کے باوجودنادرموقع ہاتھ آتے ہوئے بھی 75سال سے اسلامی نظام کی نفاذکے جدوجہدکررہی ہے ۔

اب تک اس نادرموقع سے فائدہ اٹھانہ سکانہ اسلامی نظام کے نفاذنہ آئین میں موجودغیراسلامی قوانین میں ترامیم کراسکی بلکہ زرداری نوازشریف ودیگرپی ڈی ایم میں موجودجماعتیں اگراپنے کرپشن خردوبردیادیگراپنے من پسندترامیم پاس کراسکتی ہے تومولانافضل الرحمن بھی اپنے حصہ کے کام میں اسلامی نظام کے نفاذسودی نظام کے خاتمہ قادیانیت کے بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے خاتمے 73کے متفقہ آئین پرعمل درآمدکی قانون سازی کرانیکی بل پاس وترامیم کرسکتے قومی اسمبلی سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے کے بغیر نگران حکومت کیا۔

ختیارات میں اضافہ و الیکشن کمیشن کو انتخابی ایکٹ ترمیمی بل سے کلی اختیارات دینے سے جمہوری اقدار کو پامال کیا گیا جمہوریت کو آمریت سے زیادہ نقصان سیاسی جماعتوں کے غیرسنجیدگی نے پہنچایا ہے جس سے آج پارلیمنٹ اور عدلیہ دست وگریبان ہے۔