|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2023

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی میں چھ مغوی فٹبالرز کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے جہاں ان کھلاڑیوں کو ایک دن قبل سبی جاتے ہوئے اغوا کر لیا گیا تھا۔

حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ فٹبالرز کو ڈیرہ بگٹی کے جانی بیر کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا اور وہ آل پاکستان چیف منسٹر گولڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کے لیے سبی جا رہے تھے۔

دریں اثنا، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مسلح افراد نے ان گاڑیوں کو روکا جن میں کھلاڑی سفر کر رہے تھے اور اسلحے کے زور پر فٹبالرز کو لے گئے، چھ کھلاڑیوں میں سے پانچ کی شناخت عامر بگٹی، فیصل بگٹی، سہیل بگٹی، یاسر بگٹی اور شیراز بگٹی کے نام سے ہوئی ہے۔

ڈیرہ بگٹی کے ڈپٹی کمشنر کے مطابق فٹبالرز ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے رہائشی ہیں۔

ان کے اغوا کے بعد صوبائی نگران وزیر داخلہ میر زبیر احمد جمالی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں سرچ آپریشن شروع کرنے اور مغوی فٹبالرز کو جلد از جلد بازیاب کرنے کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ عبوری وزیر داخلہ نے اتوار کو ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے لیکن تفصیلات نہیں بتائی جا سکتیں، فرنٹیئر کور، ڈپٹی کمشنر، کمشنر اور لیویز فورس کی ٹیمیں مشتبہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

وزارت داخلہ نے آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام میں کہا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور کل سے فٹبالرز کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔

نگران عبوری وزیر نے کہا کہ کھلاڑیوں کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور تمام متعلقہ محکموں کو مغویوں کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدامنی پھیلانے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، اغوا کیے گئے فٹبالر ہمارے بچے ہیں، میں ان کی بازیابی تک سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔