پاکستان پیپلزپارٹی نے اعلان کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے لیکن وزارتیں نہیں لیں گے۔
پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا دو روزہ اجلاس آج ختم ہوا، ہمیں پاکستان کا ساتھ دینا ہے پاکستان کومستحکم بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کووفاق میں حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں، ہمیں مینڈیٹ نہیں ملا میں تو وزارت عظمیٰ کا امیدوارنہیں ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم مرکز میں خود حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، پی ٹی آئی کہہ چکی کہ وہ پیپلزپارٹی سےکوئی بات چیت نہیں کریگی، ن لیگ واحد جماعت ہے جس نے ہمیں مرکز میں حکومت میں شمولیت کی دعوت دی۔
بلاول کا کہنا تھاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ وفاقی حکومت کا حصہ بنیں، ہم وفاقی حکومت میں وزارتیں نہیں لیں گے لیکن ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 18 ماہ ہم ن لیگ کی حکومت کا حصہ رہے جس میں پارٹی کو شکایات ہوئیں لیکن چاہتے ہیں حکومت سازی جلد مکمل ہو اور ملک بحران سے نکلے، نہیں چاہتے کہ ملک کو ایک اور الیکشن کی طرف جانا پڑے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ عوام نے الیکشن میں حصہ لیا، عوام اب مزید سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے، سی ای سی اراکین نے ن لیگ کے حوالے سےکافی اعترضات کا اظہارکیا، انتخابات کے نتائج کو احتجاج کے ساتھ قبول کریں گے، سی ای سی میں لوگوں نے بتایا کہ 18 ماہ میں ہمارے کام نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آصف زرداری اس ملک کے صدر بنیں، ملک میں اس وقت ایک آگ پھیلی ہوئی ہے، ملک جل رہا ہے، خواہش ہیں آصف زرداری صدر بنیں اور اس آگ کو بجھائیں۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھاکہ ہم چاہیں گے کہ پارلیمنٹ اور وزیراعظم اپنی مدت پورے کریں، دوبارہ الیکشن ہوتے ہیں تو کوئی سیاسی جماعت نتائج قبول نہیں کرے گی۔
ان کا مزید کہناتھاکہ پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ، صدرمملکت اور اسپیکرکے لیے امیدوار کھڑے گی، خواہش ہےآصف زردار ی صدرمملکت کے عہدے کے لیے الیکشن میں حصہ لیں۔